ریڈیو پاکستان اورایف ایم 107 کے مابین کرکٹ کمنٹری کا تنازع طے
پاکستان میں ورلڈکپ کی ریڈیو نشریات کے حقوق صرف ایف ایم 107 کے پاس ہیں
ریڈیو پاکستان اور ایف ایم107کے مابین کرکٹ ورلڈ کپ کی نشریات کا تنازعہ حل ہوگیا اور اس سلسلے میں فریقین کے مابین کمنٹری نشر کرنے کا معاہدہ طے پاگیا۔
ایف ایم107 کی جانب سے پی بی سی کا ورلڈ کپ کی غیرقانونی نشریات جاری رکھنے کا اقدام چیلنج کیا گیا اور اخبارات میں اس حوالے سے مضامین بھی شائع ہوئے جس پی بی سی نے کمنٹری روکنے کے بجائے ناصرف یہ سلسلہ جاری رکھا بلکہ یہ اصرار بھی کرتا رہا کہ وہ بطور قومی ریڈیو ہونے کے ناطے کمنٹری نشر کرنے کا حق رکھتا ہے۔ تاہم پی بی سی کو جب معاملے کا احساس ہوا کہ مستقبل میں ریڈیو پاکستان آئی سی سی کی طرف سے کھیلوں کے مقابلوں کیلیے بلیک لسٹ ہوسکتا ہے جس پر اس نے ایف ایم107 سے معاہدہ کرلیا جس کے تحت اب ریڈیو پاکستان صرف اپنی اے ایم فریکونسیئز پر کرکٹ میچ پر براہ راست کمنٹری نشرکرسکے گا۔ اس بات کی تصدیق ایف ایم 107 کے ایک سینئر نمائندے نے بھی کی ہے۔
اس سوال کہ آخر یہ تنازع کس طرح طے پایا جس پر ایف ایم107 کے نمائندے نے صرف یہ کہا کہ سب کچھ اچھے طریقے سے طے پاگیا تاہم انھوں نے کہا کہ پی بی سی کو کرکٹ ورلڈ کپ کی براہ راست کوریج کے حقوق حاصل نہیں لیکن وہ نہیں چاہتے کہ پاکستانی عوام ورلڈ کپ کے اس تاریخی موقع پر نشریات سے محروم رہیں۔
واضح رہے پاکستان اور افغانستان میں کرکٹ ورلڈ کپ کی نشریات کے حقوق ایف ایم 107 کے پاس ہیں۔ یہ تنازع اس وقت شروع ہوا جب پاکستان براڈ کاسٹنگ کارپوریشن (ریڈیوپاکستان) نے آئی سی سی یا ایف ایم107سے اجازت لئے بغیر کرکٹ میچز پر بال ٹو بال کمنٹری نشر کرنا شروع کردی جبکہ اس میگا ایونٹ کے پاکستان اور افغانستان کیلیے نشریاتی حقوق صرف ایف ایم 107 کے پاس ہیں۔
ایف ایم107 کی جانب سے پی بی سی کا ورلڈ کپ کی غیرقانونی نشریات جاری رکھنے کا اقدام چیلنج کیا گیا اور اخبارات میں اس حوالے سے مضامین بھی شائع ہوئے جس پی بی سی نے کمنٹری روکنے کے بجائے ناصرف یہ سلسلہ جاری رکھا بلکہ یہ اصرار بھی کرتا رہا کہ وہ بطور قومی ریڈیو ہونے کے ناطے کمنٹری نشر کرنے کا حق رکھتا ہے۔ تاہم پی بی سی کو جب معاملے کا احساس ہوا کہ مستقبل میں ریڈیو پاکستان آئی سی سی کی طرف سے کھیلوں کے مقابلوں کیلیے بلیک لسٹ ہوسکتا ہے جس پر اس نے ایف ایم107 سے معاہدہ کرلیا جس کے تحت اب ریڈیو پاکستان صرف اپنی اے ایم فریکونسیئز پر کرکٹ میچ پر براہ راست کمنٹری نشرکرسکے گا۔ اس بات کی تصدیق ایف ایم 107 کے ایک سینئر نمائندے نے بھی کی ہے۔
اس سوال کہ آخر یہ تنازع کس طرح طے پایا جس پر ایف ایم107 کے نمائندے نے صرف یہ کہا کہ سب کچھ اچھے طریقے سے طے پاگیا تاہم انھوں نے کہا کہ پی بی سی کو کرکٹ ورلڈ کپ کی براہ راست کوریج کے حقوق حاصل نہیں لیکن وہ نہیں چاہتے کہ پاکستانی عوام ورلڈ کپ کے اس تاریخی موقع پر نشریات سے محروم رہیں۔
واضح رہے پاکستان اور افغانستان میں کرکٹ ورلڈ کپ کی نشریات کے حقوق ایف ایم 107 کے پاس ہیں۔ یہ تنازع اس وقت شروع ہوا جب پاکستان براڈ کاسٹنگ کارپوریشن (ریڈیوپاکستان) نے آئی سی سی یا ایف ایم107سے اجازت لئے بغیر کرکٹ میچز پر بال ٹو بال کمنٹری نشر کرنا شروع کردی جبکہ اس میگا ایونٹ کے پاکستان اور افغانستان کیلیے نشریاتی حقوق صرف ایف ایم 107 کے پاس ہیں۔