سپریم کورٹ کا پنجاب اور سندھ میں بلدیاتی انتخابات ستمبر میں کرانے کا حکم

عدالت نے دونوں صوبوں کا شیڈول مسترد کرتے ہوئے 4 ماہ میں حلقہ بندیاں مکمل کرنےکا بھی حکم دے دیا

کنٹونمنٹ میں پولنگ کا عمل 16 مئی سے شروع ہوگا، اٹارنی جنرل کا عدالت میں جواب، فوٹو: فائل

سپریم کورٹ نے سندھ اور پنجاب میں تین مراحل میں بلدیاتی انتخابات کرانے کے شیڈول پر اعتراضات لگا کر اسے مسترد کرتے ہوئے رواں سال ستمبر میں انتخابات کرانے کا حکم دے دیا ہے۔

سپریم کورٹ کی جانب سے دی گئی مہلت ختم ہونے کے بعد رات 8 بجے دوبارہ بلدیاتی انتخابات سے متعلق کیس کی سماعت جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں شروع ہوئی جس میں اٹارنی جنرل نے سندھ، پنجاب، خیبرپختونخوا اور کنٹونمنٹ بورڈ میں بلدیاتی انتخابات کا شیڈول عدالت میں جمع کرایا جس میں عدالت عظمیٰ کو بتایا گیا کہ کنٹونمنٹ میں پولنگ کا عمل 16 مئی سے شروع ہوگا تاہم سندھ اور پنجاب میں انتخابی فہرستیں 2013 کے مطابق ہیں اور ان صوبوں میں حلقہ بندیاں بھی ختم کردی گئی ہیں،اٹارنی جنرل کے جواب پر عدالت نے استفسار کیا کہ الیکشن کمیشن نے انتخابی فہرستوں کو اپ ڈیٹ کرنے کی ذمے داری پوری نہیں کی جس پر اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نئی حلقہ بندیاں کرے گا۔


اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ سندھ اور پنجاب میں بلدیاتی انتخابات 3 مرحلوں میں کرائے جائیں گے جس کے تحت دونوں صوبوں میں پولنگ کا پہلا مرحلہ آئندہ سال 16 جنوری کو شروع ہوگا جب کہ دوسرا مرحلہ 20 فروری اور تیسرے مرحلے میں 26 مارچ کو پولنگ کرائی جائے گی۔ اٹارنی جنرل کے مطابق خیبرپختونخوا میں بلدیاتی انتخابات رواں سال کی 7 جون کو ہوں گے۔

اٹارنی جنرل کی جانب سے جواب داخل کرانے کے بعد عدالت کی جانب سے سندھ اور پنجاب کے شیڈول پر اعتراضات کیے گئے جس میں عدالت کا کہنا تھا کہ دونوں صوبوں میں حلقہ بندیاں، ووٹر لسٹیں اور انتخابی فہرستیں ساڑھے 4 ماہ میں تیار ہوسکتی ہیں تو اس عمل میں 8 ماہ کیوں مانگے جارہے ہیں۔ عدالت عظمیٰ نے حلقہ بندیاں 4 ماہ میں مکمل کرنے اور رواں سال کے ماہ ستمبر میں دونوں صوبوں میں انتخابات کرانے کا حکم دیا ہے۔

واضح رہے کہ صبح میں جب کیس کی سماعت شروع ہوئی تو عدالت عظمیٰ کی جانب سے الیکشن کمیشن کو بلدیاتی انتخابات کا شیڈول رات 8 بجے جمع کرانے کا حکم دیا گیا تھا۔
Load Next Story