برطانوی سائنسدانوں نے بجلی پیدا کرنے والا باتھ روم تیار کرلیا

اس ایک باتھ روم یا یونٹ کے تعمیر اور اسے انسٹال کرنے پر کل لاگت 914 ڈالر آئے گی، محققین


ویب ڈیسک March 05, 2015
ٹوائلٹ میں موجود بیکٹریا پیشاب میں موجود کیمیکل کو توڑتا ہے،تحقیق، فوٹو فائل

بڑھتی ہوئی انسانی آبادی سے جہاں کئی مسائل نےجنم لیا ہے وہیں توانائی کی ضروریات کو پورا کرنا بھی مشکل سے مشکل تر ہوتا جا رہا ہے اور بالخصوص ان دور دراز علاقوں میں جہاں بجلی کے آلات کی تنصیب دشوار گزار کام ہوتی ہے اسی لیے اس کمی کو متبادل توانائی ذرائع سے دورکرنے کی کوشش کی جارہی ہے اور اسی کوشش میں برطانوی سائنسدانوں نے پیشاب کے ذریعے توانائی پیدا کرنے کا راستہ تلاش کر لیا ہے جس میں انتہائی کم خرچ سے بجلی پیدا کی جاسکے گی۔

برطانوی محققین اور طلبا نے غربت کے خلاف کام کرنے والے عالمی ادارے آکسفام کی مدد سے '' یورینل یونٹ'' کے نام سے ایسا ٹوائلٹ تیار کر لیا ہے جس میں کیا گیا پیشاب نہ صرف ضائع نہیں ہوگا بلکہ انتہائی قیمتی بن کر لوگوں کے گھروں کوروشن کرے گا۔ محقیقن کا کہنا ہے کہ اگر مستقبل میں یہ طریقہ قابل اعتماد ثابت ہوا تو پھر اس سے سب زیادہ فائدہ ان مہاجرین اور تارکین وطن کو ہوگا جو کیمپوں میں بجلی جیسی نعمتوں سے محروم زندگی گزارنے پر مجبور ہوتے ہیں اور اندھیروں کی وجہ سے ان کی مشکلات اور بھی بڑھ جاتی ہیں۔

آکسفام میں پانی اور سیوریج کے نظام کے سربراہ اینڈی بسٹیبل کا کہنا ہے کہ ہمیشہ سے دور دراز علاقوں اور کیمپوں میں بجلی کی فراہمی ایک مسئلہ رہی ہے لیکن یہ نئی ٹیکنالوجی اس مشکل کے حل کی جانب ایک مثبت اقدام ہے جب کہ تحقیق کے بانی لونیس لیروپاؤلوس کے مطابق اس ایک باتھ روم یا یونٹ کے تعمیر اور انسٹال کرنے پر کل لاگت 914 ڈالر آئے گی اور اس قیمت کے جواب میں یہ ٹیکنالوجی نہ ختم ہونے والی تونائی فراہم کرتی ہے۔

لونیس لیروپاؤلوس نے اس ٹوائلٹ کے فنکشن کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اس میں موجود بیکٹریا پیشاب میں موجود کیمیکل کو توڑتا ہے اور اس عمل کے دوران بجلی کی صورت میں توانائی خارج ہوکر فیول سیل میں لگے کیپیسٹر میں جمع ہوجاتی ہے، پیشاب میں موجود مائیکروب(جرثومی) فیول سیل (ایم ایف سی ) کی افزئش اس پر رکھے گئے زندہ جرثوموں کی وجہ سے ہوتی ہے اور یوں ایم ایف سی کی بدولت توانائی کے حصول کا نہ رکنے والا سلسلہ شروع ہوجاتا ہے۔ لونیس کا کہنا تھا کہ توانائی کے حصول کا یہ طریقہ ماحول دوست ہے جس میں ضائع ہونے والی اشیا کا بہترین استعمال کیا گیا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں