نقل ہوئی ناکام بولی وڈ کی فلاپ ری میک فلمیں

اب ہندی فلم میکرز ساؤتھ اور ملیالم کی فلموں کا ری میک بھی بنانے لگے ہیں


نرگس ارشد رضا March 08, 2015
بولی وڈ کی فلموں میں فلم کے اہم حصے یعنی کہانی کا فقدان نظر آتا ہےفوٹو: فائل

فلمیں بنانا ایک مشکل ترین کام ہے اور اس کا بارے میں و ہی لوگ صیح طرح سے جانتے ہیں جو اس دشت کی سیاحی میں خاک چھانتے پھتے ہیں۔

کسی بھی فلم کی تیاری یا اس کے پہلے مرحلے میں اس کی کہانی ، پلاٹ یا اسکرپٹ شامل ہوتا ہے۔ رائٹرز سردھڑ کی بازی لگاکر اگر کوئی کہانی لکھتے ہیں وہ اگر پرڈیوسر کی سمجھ میں نہ آئے تو ساری محنت بے کا ر جاتی ہے۔ اس لیے اب بولی وڈ کی فلموں میں فلم کے اہم حصے یعنی کہانی کا فقدان نظر آتا ہے۔ فلم میکرز رائٹرز کی ضرورت محسوس نہیں کرتے۔ کوئی بھی اوریجنل کہانی نہیں لکھوانا چاہتا۔ اسی لیے بولی وڈ کے فلم میکرز جن میں کامیاب فلم میکرز بھی شامل ہیں ہالی وڈ کی فلموں پر بڑی آسانی سے ہاتھ صاف کرتے ہیں اور ایسا آج سے نہیں بلکہ اس وقت سے ہو رہا ہے جب شاید بولی وڈ میں فلموں کا آغاز ہوا تھا۔ اب ہندی فلم میکرز ساؤتھ اور ملیالم کی فلموں کا ری میک بھی بنانے لگے ہیں۔ ایسی کئی فلمیں ہیں جو اپنے اصل ورژن میں تو کام یابی سے ہم کنا ر ہوئیں لیکن جب ان کا ری میک بولی وڈ میں بنایا گیا تو وہ بری طرح ناکام ہوگیا۔ یہاں ایسی ہی چند چیدہ چید ہ فلموں کا ذکر ہے۔


٭زنجیر: بولی وڈ کی یہ بلاک بسٹر فلم 1973میں ریلیز ہوئی تھی اور اس فلم کی سب سے اہم بات یہ تھی کہ اس کے ذریعے امیتابھ بچن کو بریک ملا اور اسی فلم کی وجہ سے انہیں اینگری ینگ مین کا خطاب بھی ملا۔ زنجیر میں بگ بی کی پاورفل پرفارمینس نے شائقین کے دل موہ لیے تھے۔ نہ صرف یہ بل کہ فلم کی دیگر کاسٹ مثلاً پران (شیر خان)، جیہ بہادری (مالا) اور بندو (مونا ڈارلنگ) کے کرداروں کے ذریعے آج بھی فلمی شائقین کو یاد ہے۔ اس کے بر عکس جب زنجیر کا ری میک زنجیر ہی کے نام سے بنایا گیا تو دیکھنے والوں نے خوب بر ا بھلا کہا کہ یہ فلم کسی طرح سے بھی آڈینس کے معیار پر پوری نہیں اتری۔ اس فلم کے ڈائریکٹر اپرووا لاکھیہ تھے، جنہیں خود سمجھ نہیں آئی کہ فلم کے نام پر انہوں نے کیا چیز بنا ڈالی ہے۔ فلم کی کاسٹ میں پریانکا چوپڑہ، سنجے دت اور رام چرن شامل تھے۔ رام چرن نے ری میک زنجیر میں امیتابھ والا کردار ادا کیا ہے۔باکس آفس پہ یہ فلم ناکام ہوگئی۔ بہت سے لوگوں کو تو پتا بھی نہیں چلا کہ فلم کب آئی اور کب چلی بھی گئی۔

٭شعلے: امیتابھ بچن کی ایک اور بلاک بسٹر فلم شعلے جو کہ 1975 میں ریلیز ہوئی تھی۔ یہ فلم بھی ایک انگلش فلم کا چربہ تھی، لیکن فلم کے ڈائریکٹر رمیش سپی نے ہندی ورژن میں اس انداز سے فلم بنائی کہ دیکھنے والے حیران رہ گئے۔ فلم کی کہانی رائٹر کی فلمی جوڑی سیلم جاوید نے لکھی تھی۔ کاسٹ میں بگ بی کے علاوہ دھرمیندر، ہیمامالنی، جیہ بہادری اور امجدخان شامل تھے۔ فلم کا تاریخی کردار گبر سنگھ کا تھا، جسے امجد خان نے کچھ اس طرح ادا کیا کہ فلمی تاریخ میں یہ کردار امر ہو گیا۔ فلم کے جان دار ڈائیلاگ، بہترین اسکرپٹ، یادگار کردار اور میلوڈیز سے بھرپور موسیقی اور گانے بولی وڈ کی سنہری تاریخ کا حصہ ہیں۔

بولی وڈ کے منفرد فلم میکر رام گوپال ورما نے جب شعلے کا ری میک بنانے کا اعلان کیا تو لوگوں کی اکثریت کا کہنا تھا کہ انہیں یہ فلم نہیں بنانی چاہیے، لیکن رام گوپال کا خیال تھا کہ ان کی فلم شعلے پرانی فلم سے زیادہ کام یابی حاصل کرے گی۔ 2007 میں رام گوپال ورما کی ریلیز ہونے والی فلم کی کاسٹ میں اجے دیوگن، سشمیتا سین، موہن لال اور امیتابھ بچن شامل تھے۔ اس فلم میں بگ بی نے گبر سنگھ کا رول کیا تھا۔ یہ فلم ہر طرح سے ناکامی سے دوچار ہوئی تھی۔ اس فلم کے بارے میں اس کی ریلیز کے بعد یہ کہا جانے لگا کہ یہ پرانی کلاسک فلم شعلے کا قتل تھا۔

٭قرض: اصل فلم قرض جو کہ 1980میں ریلیز ہوئی تھی، کا شمار انڈین فلم انڈسٹری میں کام یاب ترین فلموں میں کیا جاتا ہے۔ اس فلم کی کام یابی میں رشی کپور کا پاورفل کردار جسے انہوں نے اپنی پرفارمینس سے یاد گار بنادیا تھا، اس کے علاوہ سیمی گریوال کی بہترین اداکاری اور سب سے بڑھ کر فلم کی موسیقی اور گانے ایسے لوازمات تھے جنہوں نے اس فلم کی کامیابی اور مقبولیت میں اہم کردار ادا کیا تھا، لیکن جب 2008 میں اس کا ری میک قرض کے نام ہی سے بنا گیا اور اس کی کاسٹ میں ہمیش ریشمیا کو کاسٹ کیا گیا تو سب ہی نے اس بات پر تعجب کا اظہار کیا کہ کیا ہمیش، رشی کپور والے کردار سے پورا انصاف کر پائے گا۔ فلم کی دیگر کاسٹ میں ارمیلا ماتونڈکر بھی تھیں، جنہوں نے سیمی گریوال کا کردار ادا کیا تھا۔ فلم میں ارمیلا نے بہترین کام کیا۔ فلم کی ناکامی میں سب بڑا کردار ہمیش کا تھا۔ سب ہی کا خیال تھا کہ ہمیش کو رشی کپور والا کردار ہرگز نہیں کرنا چاہیے تھا، کیوں کہ ان کی اداکاری میں وہ پختگی اور بے ساختگی نہیں جو ایک کام یاب اور اچھے اداکار میں ہوتی ہے۔

٭امراؤ جان: 1981میں ریلیز ہونے والی ڈائریکٹر مظفر علی کی کلاسک فلم امراؤ جان نے فلم انڈسٹری میں ایک نئے ٹرینڈ کو جنم دیا۔ یہ فلم باکس آفس پر سپرہٹ تو نہ ہوسکی تھی، لیکن فلم بینوں کی ایک مخصوص تعداد نے اسے پسند ضرور کیا تھا۔ اس فلم کے مر کزی کردار ریکھا، فاروق شیخ اور نصیر الدین شاہ نے کیے تھے۔ امراؤجان ریکھا کے فلمی کیریر میں ٹرننگ پوائنٹ ثابت ہوئی تھی۔ فلم کے گانے (غزلیں) تمام کی تمام آشا بھونسلے نے گائی تھیں اور امراؤجان کی مقبولیت کی ایک بڑی وجہ آشا جی کی آواز میں ان غزلوں کا گایا جانا تھا۔

ریکھا نے جو پرفارمینس اس فلم میں دی وہ ان کے پورے فنی کیریر میں دوبارہ کسی اور فلم میں نظر نہیں آئی ۔ فلم کے سیٹ، کاسٹیوم، ڈائیلاگ اور خالص لکھنوی انداز میں بولے جانے والی اردو اور شاعری کے باعث اس فلم نے بھارتی فلموں کی تاریخ میں کلاسک فلم کا مقام حاصل کیا۔ 2006 میں ریلیز ہونے والی ڈائریکٹر جے پی دتہ کی فلم امراؤ جان جس کا مرکزی کردار ایشوریا رائے نے کیا تھا باکس آفس پر بری طرح ناکام ہوگئی تھی۔ سب ہی کا خیال تھا کہ اس فلم کا ری میک بنانا بے وقوفی ہوگی، فلم میں امراؤ کے کردار کے لیے ایشوریا انتہائی غلط انتخاب ثابت ہوئی تھیں۔ اس کے علاوہ فلم میں لب ولہجے کا بھی خیال نہیں رکھا گیا تھا۔ اس ماڈرن امراؤ جان میں کہیں پر بھی کلاسک ہونے کا تاثر نہیں ابھرتا تھا۔ اس لیے فلم اپنی ریلیز کے فوراً بعد ہی سنیماؤں سے اتر گئی تھی۔

٭گاڈ تسی گریٹ ہو: بولی وڈ کی یہ فلم امریکن فلم Bruce Almightyکی ہو بہو کاپی ہے۔ کہتے ہیں کہ نقل کے لیے بھی عقل کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس فلم کو دیکھ کر ایسا لگتا ہے کہ کسی نے صرف کاپی کرنے کے لیے یہ فلم بنائی۔ بروس المائٹی میں جم کیری نے بروس کا مرکزی کردار کیا تھا، جو ہر وقت اپنی قسمت سے نالاں رہتا ہے۔ بروس ایک ٹی وی رپورٹر ہے، جو اپنی جاب سے مطمئن نہیں اور خدا سے خوب اچھے سے اچھے کی دعا کر تا ہے۔ گاڈ تسی گریٹ ہو کے اوریجنل ورژن یعنی بروس المائٹی نے ہولی وڈ میں مقبولیت کے تمام ریکارڈ توڑ دیے تھے، جب کہ اس کا ری میک یا چربہ بنائی جانے والی فلم گاڈ تسی گریٹ ہو بولی وڈ میں بری طرح ناکام ہوگئی تھی۔

اس فلم میں بھگوان کا مرکزی کردار امیتابھ بچن نے کیا تھا اور جم کیری والا رول سلمان خان نے کیا۔ اس فلم کے لیے سلمان کی ڈریسنگ بے حد خراب تھی۔ وہ ایک جاب کرنے کے باوجود انتہائی غریب ہے۔ گاڈ تسی گریٹ ہو کا اسکر پٹ پر کاش مہرہ کی فلم جادو گر سے بھی کسی حد تک ملتا جلتا ہے۔ امیتابھ کی اچھی پرفارمینس کے باوجود یہ فلم باکس آفس پر فلاپ ہو گئی تھی کیونکہ نقل کے لئے بھی عقل کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس فلم میں پروڈیوسر سہیل خان اور افضل خان تھے جب کہ ڈائریکشن رومی جعفری کی تھی۔ فلم میں ہیروئن کا رول اداکارہ پریانکا نے کیا تھا۔

٭وی آر فیملی: یہ فلم ہولی وڈ کی 1998میں ریلیز ہونے والی فلم step mom کی کاپی تھی۔ اس فلم میں جولیا رابرٹس، ایما واٹسن اور ایڈ ہیرس نے جان دار اداکاری کی تھی۔ فلم اپنے اسکرپٹ کی بدولت سپر ہٹ ہوئی تھی۔ انڈیا میں کرن جوہر نے وی آر فیملی کے نام سے اس کا ری میک بنایا۔ یہ فلم 2010 میں ریلیز ہوئی تھی، لیکن اس کا ہندی ورژن کسی کو بھی متاثر نہ کرسکا اور باکس آفس پر یہ فلم ناکام ہوگئی۔ حالاںکہ فلم کی کاسٹ میں کاجول، کرینہ کپور اور ارجن رام پال شامل تھے اور ان کی پرفارمینس بھی شان دار تھی، لیکن اس کے باوجود شاید اپنے اسکرپٹ کی وجہ سے یہ فلم فلاپ ہو گئی تھی۔ فلم کے گانے بھی متاثر کن نہ تھے۔ مجموعی طور پر اچھے اور منجھے ہوئے اداکاروں کی موجودگی کے باوجود یہ فلم فلاپ ہو گئی۔

٭کرودھ: کرودھ ملیالم فلم ہٹلر کا ری میک تھی۔ ہٹلر 1996میں ریلیز ہوئی تھی اور کرودھ 2000میں سنیماگھروں کی زینت بنی تھی ہٹلر کے ڈائریکٹر صدیقی تھے اور اس کی کاسٹ میں ماموٹی اور مکیش مرکزی کرداروں میں تھے۔ ہٹلر کمرشلی سطح پر سپرہٹ فلم ثابت ہوئی تھی اور اس فلم کے پروڈیوسر نے ہٹلر کے ذریعے اچھا خاصہ منافع کمایا تھا۔ فلم کی کہانی Madhavankutty کے گرد گھومتی ہے، جسے مقامی لوگ ہٹلر کے نام سے جانتے ہیں۔ ہندی ورژن میں بنائے جانے والی کرودھ میں سنیل شیٹھی نے مرکزی کردار کیا تھا یہ ایک ایسے بھائی کا کردار تھا، جو پانچ بہنوں کا اکلوتا اور سخت گیر بھائی ہے۔ یہ فلم ہندی زبان میں کسی بھی طرح سے آڈینس کو متاثر نہیں کر سکی تھی اور بہت جلد سنیماؤں سے اتر گئی تھی۔

٭خوشی: ہندی زبان میں بنائے جانے والی فلم خوشی 2003میں ریلیز ہوئی تھی۔ یہ فلم ساؤتھ کی سپرہٹ فلم خوشی کا ری میک تھی جو کہ 2000 میں ریلیز ہوئی تھی۔ ساؤتھ میں اس فلم میں جیوتکا اور وکی نے مرکزی کردار کیے تھے۔ اپنے منفرد اسکرپٹ اور گانوں کی وجہ سے یہ فلم کام یابی سے ہم کنار ہوئی تھی۔ بعدازاں کرینہ کپور اور فردین خان کو لے کر اس فلم کا ری میک اسی کے نام سے بنایا گیا بولی وڈ کے اچھے اداکاروں کی موجودگی کے باوجود یہ فلم باکس آفس پہ بر طرح ناکام ہو گئی تھی تنقید نگاروں کا کہنا تھا کہ فلم کی باکس آفس پر ناکامی کی وجہ کرینہ کپور کی خراب ترین پرفارمینس تھی۔

٭دل بولے ہڑپا: یہ ہولی وڈ کی فلم she is the manکا ہوبہو ری میک تھی۔ اس فلم میں amanda bynes نے مرکزی کردار کیا تھا۔ ہندی میں اسے دل بولے ہڑپا کے نام سے بنایا گیا اور اس فلم کے ذریعے رانی مکرجی کی واپسی بھی ہوئی، جو کئی فلاپ فلمیں دینے کے بعد گوشہ نشیں ہوتی جارہی تھیں۔ اس فلم میں رانی کے مقابل شاہد کپور کو ہیرو کے طور کاسٹ کیا گیا تھا۔ یہ فلم باکس آفس پر بر ی طرح ناکام ہوگئی تھی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |