سرفراز احمد کو اب تک نہ کھلانے پر سوشل میڈیا پر بھی شائقین کرکٹ چپ نہ رہ سکے

شائقین نے سرفراز کی کارکردگی کو خوب سراہتے ہوئے ٹیم مینجمنٹ اور ہیڈ کوچ وقار یونس کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا


March 07, 2015
شائقین کرکٹ نے سوشل میڈیا پر ہیڈ کوچ وقار یونس کے مستعفی ہونے کا بھی مطالبہ کیا، فوٹو: اے ایف پی

جنوبی افریقا کے خلاف قومی ٹیم کی جیت میں اپنی شاندار پرفارمنس سے سرفراز احمد نے جہاں خود کی سلیکشن کو درست ثابت کیا وہیں سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر بھی ان کی کارکردگی کی دھوم مچ گئی ہے اور کرکٹ کے مداحوں نہ صرف فراز کے حق میں دلچسپ تبصرے کیے بلکہ ٹیم مینجمنٹ کو بھی تندو تیز جملوں سے تنقید کا نشانہ بنایا جنہیں پڑھ کر آپ یقیناً مسکرا اٹھیں گے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک پر ایک مداح نے وقار یونس کی پریس کانفرنس کی پوسٹ پر وقار یونس کے تبصرے کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وقاریونس کو رانگ نمبر کہہ کر اتنا تنگ کرو کہ وہ اپنا عہدہ چھوڑ کر استعفیٰ دینے پر مجبور ہوجائیں کیونکہ'' وقار یونس ہیں ہی رانگ نمبر''

اپنے تبصرے میں ایک مداح نے سرفراز کی کارگردگی کو تو سراہا لیکن ساتھ ہی ٹیم مینجمنٹ کو بھی آڑھے ہاتھوں لیا اور لکھا کہ '' سرفراز ہم شرمندہ ہیں تجھے نہ کھلانے والے ابھی تک زندہ ہیں''

کچھ لوگوں نے اپنے تبصرے میں سرفراز کو زبردست خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ سرفراز ایک عظیم کھلاڑی ہے جو صرف ملک اور ملک کے لیے کھیلا۔

فیس بک پر کیے گئے تبصرے میں ایک نوجوان لڑکی نے عامر خان کی فلم پی کے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ سرفراز کو پہلے ہی کھلانا چاہئے تھا کیونکہ وہ کبھی دھوکا نہیں دیتا جب کہ ایک دل جلے نے تو یہ تک کہہ دیا کہ سرفراز تو اچھا کھیلا ہی لیکن آج کا میچ نہ کھیلنے پر مین آف دی میچ ناصر جمشید کو ملنا چاہیئے۔

ایک صاحب تو ہیڈ کوچ وقار یونس سے بہت ہی نالاں ہیں جس پر ان کا کہنا تھا کہ سرفراز کو نہ کھلانے پر ان سے ذمہ داریاں واپس لے کر انہیں گھر بھیج دینا چاہئے جب کہ ایک مداح نے اپنے دل کی بھڑاس یوں نکالی کہ ہم تو کہتے ہیں کہ وقار صاحب پریس کانفرنس سے جیسے گئے ہیں اسی طرح گھر چلے جائیں تو ان کی بڑی مہربانی ہوگی۔

اکثر لوگوں نے وقار یونس کے پریس کانفرنس سے چلے جانے کو خوب تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ سوال کرنا صحافی کا حق ہے اور جواب دینا آپ کا فرض، لیکن سوال کا جواب نہ دے کر یوں اٹھ کر چلے جانا بد تہذیبی ہوتی ہے کیونکہ اگر آپ میں جواب دینے کی جرات نہیں تو آپ اس ذمہ داری کے حقدار نہیں۔

کرکٹ کے ایک جنونی کا تو کہنا تھا کہ سرفراز نے اپنی کارگردگی سے وقار اور مصباح الحق کو جواب دے دیا اور اب یہ نعرہ لگنا چاہئے گو وقار گو۔

ایک دل جلے نے اپنے تبصرے میں مینجمنٹ پر شدید تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ ان آفیشل کو لگام دینی چاہیے کیونکہ یہ سفارش کے بغیر کسی بھی اچھے کھلاڑی کو سامنے نہیں آنے دیتے۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں