دلیپ کمارکاگھربچانے کے لیے چندہ مہم کا اعلان
قومی ورثہ قراردیاجائے،شکیل،رقم نہ ملی توپلازہ بنائونگا،اکرام اللہ،پریس کانفرنس
بنگلہ دیش، بھارت، پاکستان پیپلز فورم نے برصغیر کے معروف لیجنڈ اداکار دلیپ کمار کے پشاور کے تاریخی علاقہ محلہ خدا داد میں ان کے آبائی گھر کو قومی ورثہ قرار دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے حکومت سے کہا ہے وہ اپنے وعدے کے مطابق گھر کو خریدنے اور اس کی تزئین و آرائش کرے، بصورت دیگر فورم نے قومی ورثے کو بچانے کے لیے چندہ مہم شروع کرنے کا اعلان کیا ہے یہ مطالبہ محلہ خداداد میں برصغیر کے ممتاز اداکار دلیپ کمار کیے 5 مرلہ پر مشتمل بوسیدہ مکان کے اندر منعقد کی جانے والی پریس کانفرنس کے موقع پر بنگلہ دیش، بھارت، پاکستان پیپلز فورم کے صدر شکیل وحیداللہ خان نے پریس کانفرنس میں کیا ،
اس موقع پر کاروان کے چئیرمین خالد ایوب، شاعر و ادیب یونس قیاسی، سید بخار شاہ باچا، شہاب خٹک اور خیبر یونین آف جرنلسٹس کے جنرل سیکریٹری حضرت علی باچہ، پریس کلب کے جنرل سیکرٹری ناصر حسین بھی موجود تھے، اس موقع پر صوبائی حکومت سے اپیل کی گئی کہ دلیپ کمار کے گھر کو فوراً خریدا جائے اور قصہ خوانی بازار کی تاریخی حیثیت کو برقرار رکھنے کیلیے اسے قومی ورثہ قرار دیا جائے، قصہ خوانی بازار کا ایک راستہ دلیپ کمار جبکہ دوسرا نام پرتھوی راج کے نام سے منسوب کیا جائے اور محکمہ اثار قدیمہ کو ایک فعال ادارہ بناکر اسے پشاور سمیت دیگر شہروں اور دیہات میں موجود تاریخی ورثے کو فوراً اپنی تحویل میں لینے کا فیصلہ صادر کیا جائے۔
اس موقع پر دلیپ کمار کے گھر کے موجودہ مالک اکرام اللہ کا کہنا تھا کہ اس گھر کی اس وقت کمرشل قیمت5 کروڑ 50 لاکھ روپے ہے لیکن انھوں نے حکومت کواس مکان کو3 کروڑ میں فروخت کرنے کا وعدہ کیا ہے، اگر جلد سے جلد حکومت نے یہ گھر نہ خریدا تو مجبوراً اسے یہ گھر بیچنا پڑے گا یا اس پر کمرشل پلازہ تعمیر کروں گا۔ اس موقع پر ایک جرگہ بھی تشکیل دیا گیا ہے جو صوبائی، مرکزی حکومت، سیاسی قائدین اور مخیر حضرات سے ملاقات کرکے اس ورثے کو بچانے کیلیے رابطہ کریگا۔
اس موقع پر کاروان کے چئیرمین خالد ایوب، شاعر و ادیب یونس قیاسی، سید بخار شاہ باچا، شہاب خٹک اور خیبر یونین آف جرنلسٹس کے جنرل سیکریٹری حضرت علی باچہ، پریس کلب کے جنرل سیکرٹری ناصر حسین بھی موجود تھے، اس موقع پر صوبائی حکومت سے اپیل کی گئی کہ دلیپ کمار کے گھر کو فوراً خریدا جائے اور قصہ خوانی بازار کی تاریخی حیثیت کو برقرار رکھنے کیلیے اسے قومی ورثہ قرار دیا جائے، قصہ خوانی بازار کا ایک راستہ دلیپ کمار جبکہ دوسرا نام پرتھوی راج کے نام سے منسوب کیا جائے اور محکمہ اثار قدیمہ کو ایک فعال ادارہ بناکر اسے پشاور سمیت دیگر شہروں اور دیہات میں موجود تاریخی ورثے کو فوراً اپنی تحویل میں لینے کا فیصلہ صادر کیا جائے۔
اس موقع پر دلیپ کمار کے گھر کے موجودہ مالک اکرام اللہ کا کہنا تھا کہ اس گھر کی اس وقت کمرشل قیمت5 کروڑ 50 لاکھ روپے ہے لیکن انھوں نے حکومت کواس مکان کو3 کروڑ میں فروخت کرنے کا وعدہ کیا ہے، اگر جلد سے جلد حکومت نے یہ گھر نہ خریدا تو مجبوراً اسے یہ گھر بیچنا پڑے گا یا اس پر کمرشل پلازہ تعمیر کروں گا۔ اس موقع پر ایک جرگہ بھی تشکیل دیا گیا ہے جو صوبائی، مرکزی حکومت، سیاسی قائدین اور مخیر حضرات سے ملاقات کرکے اس ورثے کو بچانے کیلیے رابطہ کریگا۔