ہفتہ رفتہ عالمی سطح پر مندی کے باوجود پاکستان میں روئی کی قیمتوں میں اضافہ

توقع کی جارہی ہے کہ رواں ہفتے کے دوران بھی پاکستان میں روئی کی قیمتوں میں تیزی کا رجحان جاری رہے گا

توقع کی جارہی ہے کہ رواں ہفتے کے دوران بھی پاکستان میں روئی کی قیمتوں میں تیزی کا رجحان جاری رہے گا۔ فوٹو: فائل

بین الاقوامی منڈیوں میں مندی کے زبردست رجحان کے باوجود گزشتہ ہفتے کے دوران پاکستان میں روئی کی قیمتوں میں زبردست تیزی کا رجحان دیکھا گیا اور توقع ظاہر کی جا رہی ہے کہ ٹیکسٹائل ملز کی جانب سے روئی خریداری رجحان میں زبردست اضافے کے باعث رواں ہفتے کے دوران بھی پاکستان میں روئی کی قیمتوں میں تیزی کا رجحان جاری رہے گا۔

چیئرمین کاٹن جنرز فورم احسان الحق نے ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ چین کی جانب سے نئی کاٹن پالیسی کے ابھی تک اعلان نہ ہونے اور امریکا میں منفی ایکسپورٹ رپورٹ جاری ہونے کے باعث گزشتہ ہفتے کے دوران نیویارک کاٹن ایکسچینج میں روئی کی قیمتوں میں مندی کا رجحان غالب رہا۔

توقع ظاہر کی جا رہی تھی کہ موسم بہار کی تعطیلات ختم ہونے کے بعد چین نئی کاٹن پالیسی کا اعلان کرے گا جس میں 2015-16کے دوران اپنے کسانوں کو سبسڈی دینے یا نہ دینے بارے اعلان کے ساتھ ساتھ کاٹن امپورٹ پالیسی کا بھی اعلان متوقع تھا مگر خلاف توقع چین کی جانب سے مذکورہ پالیسی جاری نہ ہونے کے باعث دنیا بھر کی کاٹن مارکیٹس جمودی صورتحال کا شکار ہیں جبکہ امریکا میں جاری ہونے والی کاٹن ایکسپورٹ رپورٹ کے مطابق گزشتہ ہفتے کے دوران امریکا کو روئی کی 80 ہزار کاٹن بیلز کے برآمدی آرڈرز موصول ہوئے لیکن حیران کن طور پر 1 لاکھ 42 ہزار بیلز کے برآمدی آرڈرز منسوخ کیے گئے تاہم شپ منٹ ہونے والی روئی کی بیلز کی تعداد 3 لاکھ 60 ہزار بیلز رہی۔


معلوم ہوا ہے کہ امریکا، برازیل، آسٹریلیا اور مصر میں روئی کے اسٹاکس اب تقریباً نہ ہونے کے برابر ہیں جس سے توقع ظاہر کی جا رہی ہے کہ آئندہ کچھ عرصے کے دوران پاکستان سمیت دنیا بھر میں روئی کی قیمتوں میں تیزی کا رجحان سامنے آنے کا قوی امکان ہے۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ ہفتے کے دوران نیویارک کاٹن ایکسچینج میں حاضر ڈلیوری روئی کے سودے 1.65 سینٹ فی پاؤنڈ کمی کے بعد 69.85 سینٹ فی پاؤنڈ، مئی ڈلیوری روئی کے سودے 1.96 سینٹ فی پاؤنڈ کمی کے ساتھ 62.97 سینٹ فی پاؤنڈ، چین میں روئی کی قیمتیں 195 یو آن فی ٹن کمی کے بعد 13 ہزار 5 یو آن فی ٹن، بھارت میں روئی کی قیمتیں بغیر کسی تیزی، مندی کے 30 ہزار 960 روپے فی کینڈی، کراچی کاٹن ایسوسی ایشن میں روئی کے اسپاٹ ریٹ 50 روپے فی من اضافے کے ساتھ 5 ہزار روپے فی من جبکہ پاکستان میں روئی کی قیمتیں 50 سے 100 روپے فی من اضافے کے ساتھ 5 ہزار 250 سے 5 ہزار 300 روپے فی من تک پہنچ گئیں اور توقع ظاہر کی جا رہی ہے کہ ٹیکسٹائل ملز کی جانب سے روئی خریداری رجحان میں زبردست اضافے اور روپے کے مقابلے میں ڈالر کی بڑھتی ہوئی قدر کے باعث رواں ہفتے کے دوران روئی کی قیمتوں میں تیزی کا رجحان رہے گا۔

احسان الحق نے بتایا کہ کاٹن جنرز کی انتھک کوششوں کے باعث ایف بی آر نے گزشتہ ہفتے کے دوران آئل کیک کی فروخت پر عائد 5 فیصد جبکہ کاٹن سیڈ آئل کی فروخت پر عائد 2 فیصد جی ایس ٹی واپس لینے کا اعلان کر دیا تاہم کاٹن سیڈ کی فروخت پر 6 روپے فی 40 کلو گرام جی ایس ٹی عائد کر دیا گیا جو یکم جولائی 2014 سے لاگو ہو گا لیکن کپاس کی بوائی کیلیے استعمال ہونے والا کاٹن سیڈ اس ٹیکس سے مستثنیٰ ہوگا۔

ایف بی آر کی جانب سے جاری ہونے والے ایس آر او میں کہا گیا ہے کہ ایسی تمام جننگ فیکٹریاں جو ابھی تک سیلز ٹیکس رجسٹرڈ نہیں ہیں وہ فوری طور پر یہ رجسٹریشن حاصل کریں ورنہ ان کے خلاف سخت تادیبی کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ معتبر ترین امریکی زرعی ادارے انٹر آئی سی اے سی نے اپنی حالیہ رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ کاٹن ائیر 2014-15 کے اختتام پر چین کے علاوہ کپاس پیدا کرنے والے دنیا کے دیگر ممالک کے پاس روئی کے اینڈنگ اسٹاکس پچھلے 35 سال کی بلند ترین سطح 9.5 ملین ٹن تک پہنچ جائیں گے جس کی بڑی وجہ دنیا کے بیشتر ممالک میں روئی کی جگہ پولسٹر فائبر کا بڑھتا ہوا استعمال ہے۔
Load Next Story