ایران میں رخصتی سے قبل ہی شوہروں کو لوٹنے والی خاتون گرفتار

عورت پہلے اپنے شوہروں کی دولت پر ہاتھ صاف کرتی اور پھر رخصتی سے قبل ہی طلاق لے کر حق مہر کی آدھی رقم بھی حاصل کرلیتی

میری تمام شادیاں جائز اور قانون کے مطابق تھیں، عورت کا بیان فوٹو: فائل

ایران میں 2 برس کے دوران 10 شادیاں رچانے والی خاتون کو دھوکے بازی کے الزام میں حراست میں لے لیا گیا ہے۔

جرمن نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایران میں ایک خاتون پر الزام ہے کہ وہ مردوں کو اپنی محبت کے جال میں پھنسا کر شادی کرتی اور مختلف حیلوں بہانوں کے ذریعے ان کی دولت سمیٹتی، جب وہ دیکھتی کہ اس کے شوہر سے مزید رقم حاصل نہیں کی جاسکتی تو وہ رخصتی سے قبل ہی طلاق لے لیتی جس سے اسے حق مہر کی آدھی رقم مل جاتی، اس طرح اس نے 2 برس میں 10 شادیاں رچائیں اور طلاق حاصل کی۔


ایران کی مقامی عدالت میں خاتون پر شادی کے نام پر فراڈ کرنے اور دھوکا دہی سے دولت سمیٹنے کے الزام میں فردِ جرم عائد کردی گئی ہے تاہم خاتون کا کہنا ہے کہ اُس کی تمام شادیاں قانون کے مطابق اور جائز تھیں۔ تمام مردوں نے اُس کے ساتھ شادی اپنی مرضی سے کی تھی تاہم شادی کے فوری بعد پیدا ہونے والے اختلافات کے باعث ان کو توڑنا پڑا تھا۔

واضح رہے کہ ایران کے قانون کے مطابق ہر خاتون شادی سے قبل اپنے ہونے والے شوہر کے ساتھ حقِ مہر کی رقم کو طے کرنے کا اختیار رکھتی ہے اور اگر رخصتی کے بغیر ہی شادی ٹوٹ جائے تو پھر مرد اپنی بیوی کو حق مہر کی آدھی رقم دینے کا پابند ہوتاہے۔

 
Load Next Story