صولت مرزا کے ڈیتھ وارنٹ جاری 19 مارچ کو پھانسی دی جائے گی

صولت مرزا کو کے ای ایس سی کے منیجنگ ڈائریکٹر شاہد حامد سمیت 3 افراد کے قتل کے جرم میں سزائے موت سنائی گئی تھی


ویب ڈیسک March 11, 2015
سندھ ہائی کورٹ، سپریم کورٹ اور صدر مملکت ممنون حسین صولت مرزا کی رحم کی اپیلیں مسترد کرچکے ہیں فوٹو: فائل

انسداد دہشت گردی کی عدالت نے سزائے موت کے قیدی صولت مرزا کے ڈیتھ وارنٹ جاری کردیئے ہیں جس کے تحت 19 مارچ کو سزائے موت پر عمل درآمد کیا جائے گا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق کراچی سینٹرل جیل کی انتظامیہ نے 1997 میں کراچی الیکٹرک سپلائی کارپوریشن کے مینیجنگ ڈائریکٹر شاہد حامد، ان کے ڈرائیور اشرف بروہی اور گارڈ خان اکبر کے قتل کے جرم میں سزائے موت کے قیدی صولت مرزا کے سزا پرعمل درآمد کے لئے انسداد دہشت گردی کی عدالت سے ڈیتھ وارنٹ کے اجرا کی درخواست کی تھی۔ جس پر عدالت نے صولت مرزا کے ڈیتھ وارنٹ جاری کردیئے ہیں جس کے تحت 19 مارچ کو سزائے موت پر عمل درآمد کیا جائے گا۔

دوسری جانب سیکریٹری داخلہ بلوچستان اکبر حسین درانی کا کہنا ہےکہ صولت مرزا کو کراچی منتقل کرنے سے متعلق سندھ حکومت نے کوئی رابطہ نہیں کیا تاہم انتظامی گراؤنڈ پر مچھ جیل میں رکھا گیا ہے اور اگر سندھ حکومت چاہے تو اسے مجرم کو کراچی منتقل کردیا جائے گا جب کہ صولت مرزا مچھ جیل میں پھانسی کا تحریری مراسلہ سندھ حکومت کو بھجوادیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ صولت مرزا کو 1999 میں سزائے موت دی گئی تھی، سندھ ہائی کورٹ، سپریم کورٹ اور صدر مملکت ممنون حسین کی جانب سے رحم کی اپیل مسترد کئے جانے کے بعد وفاقی حکومت بھی صولت مرزا کی سزائے موت پرعملدرآمد روکنے کا حکم دے چکی ہے۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں