صہبا پرویز سے ذریعہ آمدن کے ثبوت طلب ایف آئی اے کو تحقیقات کا حکم

مشرف4سال سے بیرون ملک ہیں،دوسال پہلے آکرجائیدادکیسے گفٹ کی؟جعلی اسٹام پیپرپرانی تاریخ میںجاری کیاگیا،سرکاری وکیل


Numainda Express October 07, 2012
بینظیربھٹوسمیت تمام افرادکے ظاہری پوسٹمارٹم ہوئے،ڈاکٹرامجد،جلسہ گاہ کی تلاشی نہیں ہوئی تھی،بم ایکسپرٹ،جرح مکمل کرلی گئی

انسداددہشتگردی کی خصوصی عدالت نمبرایک کے جج چوہدری حبیب الرحمن نے سابق وزیر اعظم بینظیر بھٹو قتل کیس کی سماعت 13اکتوبرتک ملتوی کر دی۔

ملزمان کے وکلانے3اہم ترین گواہان بم ڈسپوزل ایکسپرٹ محمدثقلین،ڈاکٹر امجد شاہ اور محرر تھانہ سٹی اے ایس آئی سلیم اختر پرجرح مکمل کرلی ۔آئندہ سماعت پر مزید4گواہان کو طلب کیاگیاہے۔عدالت نے سابق صدرجنرل(ر)پرویز مشرف کو اشتہاری قرار دینے، دائمی وارنٹ جاری کرنے،تمام بینک اکاؤنٹس اور پراپرٹی ضبط کرنے کافیصلہ کالعدم قراردینے کی ان کی اہلیہ بیگم صہبامشرف کی درخواست پرحکم دیاہے کہ اس بابت انکوائری کی جائے کہ سائلہ صہبامشرف کاذریعہ آمدن کیا ہے؟

عدالت نے صہبامشرف کونوٹس جاری کرتے ہوئے20اکتوبرکواپنا ذریعہ آمدن کے ثبوت پیش کرنے کاحکم دیاہے،ان کی طرف سے عدالت میں اسٹامپ پیپرپیش کیا گیاجس میں یہ ظاہرکیاگیاہے کہ ملزم سابق صدرنے 2 سال قبل اپنی جائیداد گوادر میںایک ہزارگزکا پلاٹ،چک شہزادکا زرعی فارم اپنی بیگم کوہبہ(گفٹ)کردیاتھا اور موقف اختیارکیا گیا کہ اس گفٹ کے باعث یہ پراپرٹی اب بیگم صہبا مشرف کی ملکیتی ہے اسے ضبط نہیںکیاجاسکتا۔سینئر پراسیکیوٹر چوہدری ذوالفقار علی نے موقف اختیارکیاکہ یہ اسٹامپ پیپر جعلی ہے، ملزم پرویز مشرف4سال قبل پاکستان سے جا چکے ہیں۔

2سال قبل انھوں نے کیسے اسلام آباد آکریہ اسٹام پیپر خریدااورپراپرٹی گفٹ کی،اس کی باقاعدہ انکوائری کرائی جائے اورجعلسازی کے الزام میں مقدمہ درج کرنے کاحکم دیا جائے،تمام بینک اکاؤنٹس میں رقم پرویزمشرف کی ہے،بیگم مشرف کا کوئی ذریعہ آمدن نہیں تھااورنہ آج ہے ان کا اکاؤنٹ میں صرف نام استعمال کیاگیاہے اس لیے یہ درخواست مستردکر دی جائے، مقدمے میں ملزمان کے وکلاکی جرح کے دوران بم ڈسپوزل ایکسپرٹ محمد ثقلین نے یہ بات دہرائی کہ خودکش حملے میں5 سے6کلو اعلیٰ کوالٹی کا باروداستعمال کیاگیا،بینظیر بھٹو سمیت تمام24افرادکی موت اسی بارودکے باعث ہوئی، بینظیر بھٹو کے لیاقت باغ میں جلسے سے ایک دن قبل انہیں سرچنگ کیلیے قواعدکے باوجودنہیںکہا گیاتھا،نہ ہی جلسہ کے دن صبح بلایا گیا بلکہ انہیں پولیس نے خودکش حملہ کے بعدکال کرکے بلایاتھا اور وہ صرف10منٹ بعد موقع پر پہنچ گئے تھے۔

ڈاکٹر امجد شاہ نے بتایا کہ انھوں نے12لاشوںکا پوسٹ مارٹم کیا تھا، ہم پوسٹ مارٹم کیلیے پولیس کی تحریری درخواست کے پابند ہوتے ہیں۔انھوں نے انکشاف کیاکہ پولیس نے سابق وزیر اعظم بینظیربھٹو سمیت تمام ہلاک شدگان کے ظاہری پوسٹ مارٹم کرنیکی درخواستیں دی تھیں اس لیے تمام لاشوں کے ظاہری پوسٹ مارٹم کیے۔انھوں نے پولیس کی یہ درخواستیں بھی عدالت میں پیش کر دیں جنھیں عدالت نے باقاعدہ ریکارڈکا حصہ بنالیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں