بہتر حکمرانی سے استحکام آئے گا عوام کو نجات دہندہ سمجھتے ہیں چیف جسٹس

جوڈیشل پالیسی کے ثمرات عوام تک پہنچے ہیں،لااینڈجسٹس کمیشن نے سفارشات پرعمل نہیںکیا،حکومت ان پرعملدرآمدکرے


Numainda Express October 07, 2012
کوئٹہ: چیف جسٹس افتخار چوہدری جوڈیشنل پالیسی ساز کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کررہے ہیں۔ فوٹو: آئی این پی

SRINAGAR: نیشنل جوڈیشل پالیسی سازکمیٹی کے چیئرمین اورچیف جسٹس افتخار چوہدری نے کہاہے کہ عوام عدلیہ کواپنانجات دہندہ سمجھتے ہیں۔

انصاف کی فراہمی یقینی بناناسب کی ذمے داری ہے، ملک میں میرٹ پرفیصلے ہونے چاہئیں،بدقسمی سے لااینڈ جسٹس کمیشن نے نیشنل جوڈیشل پالیسی سازکمیٹی کی سفارشات پرعملدرآمد نہیںکیا،حکومت جتنی جلدممکن ہو سفارشات پر عملدرآمد کرے، قانون کی حکمرانی،انصاف کی فراہمی اوربہترحکمرانی سے معاشرے میں استحکام پیداہوتا ہے۔ ہفتے کونیشنل جوڈیشل پالیسی سازکمیٹی کااجلاس بلوچستان ہائی کورٹ کے کانفرنس روم میں کمیٹی کے چیئرمین اورچیف جسٹس افتخارچوہدری کی زیرصدارت ہواجس میں فیڈرل شریعت کورٹ اوراسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس صاحبان کے علاوہ چاروں صوبوں کے چیف جسٹس صاحبان بھی شریک ہوئے۔

اجلاس سے افتتاحی خطاب میں چیف جسٹس نے کہاکہ جوڈیشل پالیسی کے ثمرات کم عرصے میں عوام تک پہنچ گئے ہیں تاہم ابھی مزیداقدامات کی ضرورت ہے۔ چیف جسٹس نے کہاکہ کمیٹی کی سفارشات پرجتنی جلد ممکن ہو عملدرآمدکیا جانا چاہیے عوام عدلیہ کواپنے مسائل کانجات دہندہ سمجھتے ہیں،یہ عدلیہ سمیت سب کی ذمے داری ہے کہ انصاف کی فراہمی کویقینی بنایاجائے،قانون کی حکمرانی ، انصاف کی فراہمی اوربہترحکمرانی سے معاشرے میںاستحکام پیداہوتاہے۔

چیف جسٹس نے کہاکہ کوشش ہے کہ انصاف لوگوں کوان کے گھروںتک پہنچایاجائے۔چیف جسٹس افتخارچوہدری نے کہاکہ بلوچستان رقبے کے لحاظ سے جتنابڑاصوبہ ہے اتنے ہی اس کے مسائل زیادہ ہیں۔واضح رہے کہ اجلاس میںشرکت کیلیے بلوچستان ہائیکورٹ پرآمد پر پولیس کے چاک وچوبنددستے نے چیف جسٹس افتخارمحمد چوہدری کوگارڈآف آنرپیش کیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں