بھارتی گائوں محبت کی شادیخواتین کے اکیلے نکلنے پر پابندی
لڑکے،لڑکیاں سڑکوں پر موبائل فون بھی استعمال نہیں...
بھارتی ریاست اترپردیش کے ضلع باغپت میں ایک مسلم آبادی کی اکثریت والے گاؤں'' اساڑا '' میں مقامی برادریوں کی پنچایت نے محبت کی شادیوں اور عورتوں کے اکیلے گھر سے باہر نکلنے پر پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔
پنچایت نے نوجوان لڑکوں اورلڑکیوں کے سڑکوں پر چلتے موبائل فون استعمال کرنے پربھی پابندی لگادی ہے۔ دلی سے تقریباً چالیس کلومیٹر دور جہاں 'چھتیس برادریوں کی پنچایت' نے یہ فیصلہ کیا ہے۔ گاؤں والوں کا دعویٰ ہے کہ یہ قدم عورتوں کی حفاظت کے لیے اٹھایا گیا ہے جنہیں بازار جاتے وقت چھیڑ چھاڑ کا سامنا کرنا پڑتا تھا۔
پنچایت میں فیصلہ کیاگیا ہے کہ چالیس سال سے کم عمر کی کوئی بھی عورت کسی مرد کو ساتھ لیے بغیر 'اتوار کو لگنے والے بازاربھی نہیں جائیگی۔عورتیں سر ڈھک کر ہی گھر سے باہر نکلیں گی۔محبت کی شادی کرنے والے کسی بھی جوڑے کو گاؤں میں نہیں رہنے دیا جائیگا۔ پنچایت میں جہیزکے لینے کی بھی مذمت کرتے ہوئے اسے قابل تعزیرجرم قراردیا گیا۔ شہری حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیموں نے پنچایت کے فیصلے پر سخت تنقید کی ہے اور اسے 'طالبانی فیصلہ' قرار دیا جارہا ہے۔
جمعہ کو چنڈی گڑھ میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ پی چدمبرم نے کہا کہ 'ان پنچایتوں کے جاری کردہ فرمانوں کی جمہوریت میں کوئی جگہ نہیں ہے اور ان لوگوں کے خلاف کارروائی کی جانی چاہیے جن کے اکسانے پر اس قسم کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
پنچایت نے نوجوان لڑکوں اورلڑکیوں کے سڑکوں پر چلتے موبائل فون استعمال کرنے پربھی پابندی لگادی ہے۔ دلی سے تقریباً چالیس کلومیٹر دور جہاں 'چھتیس برادریوں کی پنچایت' نے یہ فیصلہ کیا ہے۔ گاؤں والوں کا دعویٰ ہے کہ یہ قدم عورتوں کی حفاظت کے لیے اٹھایا گیا ہے جنہیں بازار جاتے وقت چھیڑ چھاڑ کا سامنا کرنا پڑتا تھا۔
پنچایت میں فیصلہ کیاگیا ہے کہ چالیس سال سے کم عمر کی کوئی بھی عورت کسی مرد کو ساتھ لیے بغیر 'اتوار کو لگنے والے بازاربھی نہیں جائیگی۔عورتیں سر ڈھک کر ہی گھر سے باہر نکلیں گی۔محبت کی شادی کرنے والے کسی بھی جوڑے کو گاؤں میں نہیں رہنے دیا جائیگا۔ پنچایت میں جہیزکے لینے کی بھی مذمت کرتے ہوئے اسے قابل تعزیرجرم قراردیا گیا۔ شہری حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیموں نے پنچایت کے فیصلے پر سخت تنقید کی ہے اور اسے 'طالبانی فیصلہ' قرار دیا جارہا ہے۔
جمعہ کو چنڈی گڑھ میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ پی چدمبرم نے کہا کہ 'ان پنچایتوں کے جاری کردہ فرمانوں کی جمہوریت میں کوئی جگہ نہیں ہے اور ان لوگوں کے خلاف کارروائی کی جانی چاہیے جن کے اکسانے پر اس قسم کا فیصلہ کیا گیا ہے۔