ایم کیو ایم کے 32 کارکن رینجرزاور26 پولیس کی تحویل میں دے دیئے گئے

عدالت نے فیصل موٹا اورعبید کے ٹو سمیت 26 ملزمان کو 25 مارچ تک جسمانی ریمانڈ پرپولیس کے حوالے کیا۔


ویب ڈیسک March 13, 2015
عدالت میں پیش کئے جانے والے ملزمان میں صحافی ولی خان بابرقتل کیس کے ملزم فیصل موٹا سمیت دیگر شامل ہیں۔ فوٹو:فائل

انسداد دہشت گردی عدالت نے متحدہ قومی موومنٹ کے 32 کارکنوں کو 90 روز کے لئے رینجرز اور فیصل موٹا سمیت دیگر 26 ملزمان کو جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق رینجرز کی جانب سے ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو سے گرفتار مزید 58 کارکنوں کو انسداد دہشت گردی عدالت میں آنکھوں پر پٹیاں اور ہتھکڑیاں لگا کر پیش کیا۔ عدالت میں پیش کئے جانے والے ملزمان میں نجی ٹی وی کے صحافی ولی خان بابر قتل کیس کے ملزم فیصل موٹا اور عبید کے ٹو سمیت دیگر شامل تھے جب کہ ملزمان پر دہشتگردی، غیرقانونی اسلحہ اور دھماکاخیز مواد رکھنے کے مقدمات تھے۔

تفتیشی افسرنے عدالت کو بتایا کہ فیصل موٹا سمیت دیگر 3 افراد عدالت سے سزا یافتہ مجرم ہیں جن کے قبضے سے اسلحہ بھی برآمد ہوا جس پر عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ملزمان کے قبضے سے برآمد ہونے والا اسلحہ پیش کیوں نہیں کیا گیا اور ریمانڈ کس طرح دے دیا جائے۔ اس موقع پر تفتیشی افسر نے موقف اختیار کیا کہ فیصل عرف موٹا صحافی ولی خان بابر کے قتل کیس میں سزائے موت کا مجرم ہے جس سے مزید تفتیش کرنا ہے جس کے بعد عدالت نے فیصل موٹا اور عبید کے ٹو سمیت 26 ملزمان کو 25 مارچ تک جسمانی ریمانڈ پرپولیس کے حوالے کرتے ہوئے دیگر 32 ملزمان کو 90 روز کے لئے رینجرز کے حوالے کردیا۔

واضح رہے کہ 11 مارچ کو رینجرز نے ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو پر چھاپہ مار کارروائی کرتے ہوئے پارٹی رہنما عامر خان سمیت متعدد افراد کو گرفتار کرتے ہوئے اسلحہ برآمد کیا تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔