افغانستان امریکی فضائی حملے میں 9شہری ہلاک اندرونی حملوں میں حقانی نیٹ ورک ملوث ہے امریکا

امریکی طیاروں نے قندھار میں شدت پسندوں کے ٹھکانوں کونشانہ بنایا،کمانڈر سمیت 9 جنگجو مارے گئے،17 طالبان گرفتار.


News Agencies/AFP October 07, 2012
کرزئی کی تنقیدبے بنیادہے،جنگ میں بے پناہ قربانیاں دی ہیں،لیون پنیٹا،اندرونی حملوں کامقصداختلافات پیداکرناہے،آسٹریلوی جنرل. فوٹو: اے ایف پی

جنوبی افغانستان میں امریکی فوج کے رات کے اوقات میں کیے گئے فضائی حملے میں کم از کم 9 شہری ہلاک ہوگئے۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق جنوبی صوبہ قندھار میں دوروز قبل امریکی فضائی حملے میں 15کے قریب افراد کی ہلاکت کے بعد تازہ کارروائی کی گئی جس کے نتیجے میں کم از کم9شہری مارے گئے ہیں،نیٹوکی طرف سے جاری بیان کے مطابق یہ کارروائی ضلع پنجوائی میں کی گئی جس میں شدت پسندوں کے ٹھکانوں کوفضائی حملے کانشانہ بنایاگیا اور اس میں کمانڈرسمیت کم ازکم 9شدت پسند ہلاک ہوگئے،بیان کے مطابق یہ شدت پسند افغان ونیٹوفورسز پر حملوں کامنصوبہ رکھتے تھے جبکہ دوران آپریشن عام شہریوں کوکوئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے۔

نیٹوکی طرف سے جاری ایک اور بیان کے مطابق افغان و نیٹو فورسز نے صوبہ قندوز کے ضلع قلائے زل میں مشترکہ آپریشن کے دوران کمانڈر سمیت 17طالبان جنگجوئوں کو گرفتارکرلیا ہے،آپریشن میں بھاری مقدارمیں اسلحہ وگولہ بارود بھی برآمدکرلیاگیا ہے تاہم عام شہریوں اوراتحادی فورسزکو کوئی جانی نقصان نہیں ہوا،لاطینی امریکا جاتے ہوئے خصوصی طیارے میں صحافیو ں سے گفتگوکرتے ہوئے امریکی وزیر دفاع لیون پنیٹا نے افغان جنگ میں امریکی کوششوں سے متعلق افغان صدر کی تنقید کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا نے اس جنگ میں بے شمار جانی و مالی قربانیاں دی ہیں، صدرکرزئی تنقیدکے بجائے ان امریکیوں کاشکریہ اداکریں جوافغانستان کی سلامتی وخود مختاری کے لیے اپنی جان کی بازی لگائے بیٹھے ہیں۔

انھوں نے کہاکہ دو ہزار سے زائد فوجی ہلاک ہوئے جبکہ ہزاروں اپنی جانوں کی بازی لگا کر افغانستان کا دفاع کررہے ہیں،علاوہ ازیں امریکی حکام کاکہنا ہے کہ افغانستان میں اتحادی فوجیوں پر ہونے والے اندرونی حملوں میں مبینہ طور پرحقانی نیٹ ورک کاہاتھ ہے، اتحادیو ںپرحملے کرنے والے اکثریتی افغان سیکیورٹی اہلکار حملے سے قبل پاکستان کا سفر کرتے ہیں،امریکی حکام نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ اگرچہ اتحادی فوجیوں پر ہونے والے اندرونی حملوں میں حقانی نیٹ ورک کے براہ راست ملوث ہونے کے کوئی ٹھوس شوائد تو نہیںمل سکے تاہم حملوں کا طریقہ کار اور حملہ آوروں کی سرگرمیوں سے اندازہ ہوتا ہے کہ یہ تمام منصوبہ بندی حقانی نیٹ ورک کی ہے،آسٹریلوی بریگیڈیئر جنرل روگر نوبل نے اعتراف کیا ہے کہ اتحادیوں پرہونے والے اندرونی حملوں کی مکمل روک تھام کاخواب کبھی پورانہیں ہوگا،ان حملوں کامقصدافغان اور اتحادی فورسزکے درمیان اختلافات پیدا کرنا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں