دہشت گردی کے خلاف کامیاب آپریشن

عسکری قیادت نے ایک بار پھر اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ ملک سے تمام دہشت گردوں کا مکمل صفایا کیا جائے گا۔


Editorial March 14, 2015
پاک فوج کی قیادت کے عزم سے واضح ہوتا ہے کہ وہ دن دور نہیں جب دہشت گردوں کا مکمل صفایا ہو جائے گا، فوٹو : آئی ایس پی آر

عسکری قیادت نے ایک بار پھر اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ ملک سے تمام دہشت گردوں کا مکمل صفایا کیا جائے گا اور تمام اہداف پورے ہونے تک آپریشنز جاری رہیں گے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق بری فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف اور پاک فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل طاہر رفیق بٹ نے جمعرات کو شمالی وزیرستان کا اکٹھے دورہ کیا۔

اس موقع پر آرمی چیف نے کہا کہ دہشت گرد بھاگ رہے ہیں ان کا ہر جگہ پیچھا کر کے انھیں نشانہ بنایا جائے گا اور انھیں چھپنے کی کوئی جگہ نہیں ملے گی۔ شمالی وزیرستان اور دیگر قبائلی علاقوں میں جاری آپریشنز میں پاک فوج اور پاک فضائیہ کے درمیان نیا اور اعلیٰ سطح کا اشتراک عمل میں آیا ہے' بری فوج اور فضائیہ کے سربراہان نے زمینی افواج اور فضائی طاقت کے مشترکہ استعمال کی افادیت کو سراہا۔

شمالی وزیرستان میں آپریشن ضرب عضب کے دوران پاک فوج نے بڑے پیمانے پر کامیابیاں حاصل کی ہیں اور آج اسی کا نتیجہ ہے کہ دہشت گرد اپنے اس مضبوط گڑھ کو چھوڑ کر بھاگ چکے ہیں۔ دہشت گردوں نے شمالی وزیرستان میں تربیت گاہیں' خطرناک اسلحہ اور بارودی سرنگیں بنانے کی فیکٹریاں لگا رکھی تھیں۔

ان کا گمان تھا کہ اس مشکل علاقے میں فوج آپریشن کرنے کا خطرہ مول نہیں لے گی اور یہ علاقہ ہمیشہ ہمیشہ ان کے لیے محفوظ پناہ گاہ بنا رہے گا لہٰذا وہ اس علاقے سے نکل کر ملک بھر میں دہشت گردی کی کارروائیاں کرتے اور بحفاظت واپس آجاتے اس طرح وہ حکومت اور عوام کے لیے مسلسل خطرہ بنے ہوئے تھے جس کے سدباب کا فوری طور پر کوئی حل دکھائی نہیں دے رہا تھا' اس صورت حال سے دہشت گردوں کے حوصلے بڑھے اور انھوں نے اہم مقامات اور حساس تنصیبات کو نشانہ بنانا شروع کر دیا۔

بظاہر یوں معلوم ہو رہا تھا کہ حکومت ان کے دباؤ میں آ چکی ہے جس کا واضح اظہار اس امر سے ہوتا ہے کہ حکومت نے ان سے باقاعدہ مذاکرات کا سلسلہ شروع کیا۔ دہشت گرد اس صورت حال سے بہت خوش تھے اور وہ سمجھ رہے تھے کہ وہ اپنے مطالبات حکومت سے منوانے میں کامیاب ہو جائیں گے لہذا انھوں نے خود کو برابر کی مدمقابل قوت سمجھتے ہوئے حکومت کو باقاعدہ ڈیڈ لائن دی۔

کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے حمایتیوں نے بھی حکومت کو یہ باور کرانے کی بھرپور سعی کی کہ مسئلے کا واحد حل مذاکرات ہی ہیں اور اگر آپریشن کیا گیا تو اسے بڑے پیمانے پر نقصان اٹھانا پڑے گا۔ دہشت گرد جب مذاکرات کے ذریعے بھی نہ مانے اور اپنی مذموم کارروائیاں جاری رکھیں تو بالآخر حکومت کو ان کے خلاف آپریشن کا فیصلہ کرنا پڑا۔ پاک فوج نے 15 جون 2014 کو شمالی وزیرستان میں آپریشن ضرب عضب شروع کیا' ابتدائی منصوبہ بندی کے تحت دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر فضائی حملے کیے گئے۔

پاک فوج نے اس مشکل ترین علاقے میں نہایت کامیابی سے آپریشن کیا جس سے دہشت گردوں کی ایک بڑی تعداد نہ صرف ماری گئی بلکہ زندہ بچ جانے والے یہاں سے بھاگنے پر مجبور ہو گئے اور آج وہ مختلف علاقوں میں چھپے زندگی کی سانسیں گن رہے ہیں۔ پاک فوج دہشت گردوں کا کامیابی سے تعاقب کر رہی جس سے آئے دن ان کے مارے جانے کی کوئی نہ کوئی خبر آتی رہتی ہے۔

جمعے کو آئی ایس پی آر کے جاری ہونے والے بیان کے مطابق خیبر ایجنسی میں جیٹ طیاروں کی بمباری سے48 دہشت گرد ہلاک ہو گئے اس طرح شمالی وزیرستان اور دیگر قبائلی علاقوں میں جاری آپریشنز میں پاک فوج اور پاک فضائیہ کے درمیان اشتراک عمل سے دہشت گردوں کے خلاف بڑے پیمانے پر کامیابیاں مل رہی ہیں۔ دہشت گردوں کی ایک تعداد افغانستان کو اپنے لیے محفوظ پناہ گاہ سمجھتے ہوئے فرار ہو گئی ہے لیکن اب وہاں بھی ان کے خلاف کارروائیاں کی جا رہی ہیں۔

جمعرات کو افغان فورسز نے پاکستان سے ملحقہ سرحدی علاقے کوہستان میں خفیہ آپریشن کے دوران کالعدم تحریک طالبان پاکستان کی مرکزی شوریٰ کے سابق امیر قاری شکیل اور ڈاکٹر طارق المعروف ابو عبیدہ السلام کو ہلاک کر دیا۔ کالعدم تنظیم کے ترجمان نے دونوں کے مارے جانے کی تصدیق کی ہے۔ قاری شکیل نے واہگہ بارڈر اور لاہور پولیس لائنز پر حملوں کی ذمے داری قبول کی تھی، حکومت نے قاری شکیل کے سر کی قیمت ایک کروڑ روپے مقرر کر رکھی تھی۔

اس کارروائی سے یہ عیاں ہوتا ہے کہ اب دہشت گردوں کو پاکستان اور افغانستان کے کسی بھی علاقے میں پناہ نہیں ملے گی' دہشت گرد آخر کب تک چھپے رہیں گے پاکستانی فورسز جس طرح ان کا تعاقب کر رہی ہیں وہ جلد یا بدیر مارے جائیں گے۔ خوش آیند امر یہ ہے کہ پاک فوج نے شمالی وزیرستان کے بڑے علاقے کو کلیئر کرا لیا ہے اور اب نقل مکانی کرنے والے افراد کی واپسی کا مرحلہ شروع ہونے والا ہے، جنوبی وزیرستان سے نقل مکانی کرنے والے افراد کی واپسی 17 مارچ جب کہ شمالی وزیرستان کے متاثرین کی 31 مارچ کو شروع ہو گی۔

پاک فوج کی قیادت کے عزم سے واضح ہوتا ہے کہ وہ دن دور نہیں جب دہشت گردوں کا مکمل صفایا ہو جائے گا اور یہ ملک ایک بار پھر امن و امان کا گہوارہ بن جائے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں