وادیٔ سون کے رنگ
ایسے فطری ماحول میں ہمیشہ ہمیشہ کے لیے بس جانا ہماری خواہش ہو سکتی ہے
BERLIN:
قدرتی ماحول، جنگل، پربت، وادیاں، ندیاں، جھیلیں اور اس میں بسنے والی جنگلی حیات قدرت کی صناعی کے حسین ترین مظاہر میں سے ایک ہے۔
قدرتی نظاروں اور اللہ تعالیٰ کی بنائی حسین مخلوقات کو نزدیک سے دیکھنا اور محسوس کرنا اپنے آپ میں انوکھا تجربہ ہوتا ہے۔
ایسے فطری ماحول میں ہمیشہ ہمیشہ کے لیے بس جانا ہماری خواہش تو ہو سکتی ہے لیکن بہت ہی کم لوگ ایسے ہوں گے جنہیں اِن حسین نظاروں کے ساتھ طویل عرصہ قیام کا موقع ملتا ہے۔
ہماری یہ خواہش ضرور ہوتی ہے کہ ایسے حسین نظاروں کے عکس کو محفوظ کرکے ساتھ لے آئیں۔
روزنامہ ایکسپریس کے فوٹوگرافر محمود قریشی اُن خوش قسمت لوگوں میں شامل ہیں جن کا شوق ہی ان کا پیشہ قرار پایا۔ اپنی پیشہ وارانہ ذمہ داریوں کی ادائیگی کے ساتھ ساتھ فوٹوگرافی کی مختلف اصناف میں کام کرنے کا کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتے۔
انہوں نے گزشتہ دنوں وادیٔ سون میں موسم سرما میں آنے والے ہجرتی پرندوں کی تصویر کشی کی جس کا انتخاب اِس صفحے پر پیش کیا جا رہا ہے۔ یقینا ان تصاویر کا معیار بین الاقوامی سطح پر جنگلی حیات کی چنیدہ تصاویر سے کمتر نہیں۔
قدرتی ماحول، جنگل، پربت، وادیاں، ندیاں، جھیلیں اور اس میں بسنے والی جنگلی حیات قدرت کی صناعی کے حسین ترین مظاہر میں سے ایک ہے۔
قدرتی نظاروں اور اللہ تعالیٰ کی بنائی حسین مخلوقات کو نزدیک سے دیکھنا اور محسوس کرنا اپنے آپ میں انوکھا تجربہ ہوتا ہے۔
ایسے فطری ماحول میں ہمیشہ ہمیشہ کے لیے بس جانا ہماری خواہش تو ہو سکتی ہے لیکن بہت ہی کم لوگ ایسے ہوں گے جنہیں اِن حسین نظاروں کے ساتھ طویل عرصہ قیام کا موقع ملتا ہے۔
ہماری یہ خواہش ضرور ہوتی ہے کہ ایسے حسین نظاروں کے عکس کو محفوظ کرکے ساتھ لے آئیں۔
روزنامہ ایکسپریس کے فوٹوگرافر محمود قریشی اُن خوش قسمت لوگوں میں شامل ہیں جن کا شوق ہی ان کا پیشہ قرار پایا۔ اپنی پیشہ وارانہ ذمہ داریوں کی ادائیگی کے ساتھ ساتھ فوٹوگرافی کی مختلف اصناف میں کام کرنے کا کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتے۔
انہوں نے گزشتہ دنوں وادیٔ سون میں موسم سرما میں آنے والے ہجرتی پرندوں کی تصویر کشی کی جس کا انتخاب اِس صفحے پر پیش کیا جا رہا ہے۔ یقینا ان تصاویر کا معیار بین الاقوامی سطح پر جنگلی حیات کی چنیدہ تصاویر سے کمتر نہیں۔