پنجاب میں کالعدم تنظیموں کے افراد کے جسم میں چپ لگا کر نگرانی کا فیصلہ

5 ہزارجی پی آرایس چپس درآمدکی جارہی ہیں، داخلی اور خارجی راستوں پرایک ہزار بائیومیٹرک مشینیں بھی لگائی جائیں گی


ضلعی پولیس ہیڈ کوارٹرز کو لاہورمیں کنٹرول روم سے منسلک کیا جائیگا، نظام 2ہفتے میں کام شروع کردیگا، صوبائی وزیرداخلہ شجاع خانزادہ۔ فوٹو: فائل

قومی ایکشن پلان کے تحت پنجاب حکومت نے کالعدم مذہبی اورفرقہ پرست تنظیموں کے فورتھ شیڈول میں شامل شرپسند افراد کی نقل وحرکت کی موثر نگرانی کیلیے ان کے جسم میں جی پی آر ایس چپ لگانے کا نظام متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق مشکوک اور کالعدم تنظیموں کے افراد کی فوری تصدیق کیلیے تمام اضلاع میں داخلی اورخارجی راستوں پر نادرا ریکارڈ سے منسلک بائیومیٹرک مشینیں بھی لگائی جائیں گی۔ صوبائی وزیرداخلہ شجاع خانزادہ نے ایکسپریس کو بتایا کہ یہ دونوں نظام پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کی زیر نگرانی شروع کیے جائیں گے۔ انھوں نے بتایا کہ حکومت نے انسٹی ٹیوٹ کو دو ہفتوں کے اندر یہ سسٹم شروع کرنیکی ہدایت کی ہے۔

صوبائی وزیر داخلہ نے بتایا کہ پانچ ہزار جی پی آر ایس چپس درآمد کرنے کے علاوہ ایک ہزار بائیومیٹرک مشینیں منگوا کر پورے صوبے میں لگائی جائیںگی۔ انھوں نے کہا ان اقدامات سے قانون نافذ کرنے والے اداروںکی استعداد میں اضافہ ہوگا اور دہشتگردوں اور مشکوک افرادکی سخت نگرانی میں مدد ملے گی۔ ایک سوال کے جواب میں انھوں نے بتایا اس مقصد کیلیے حکومت نے پانچ ارب روپے پہلے ہی فراہم کر دیے ہیں۔

پنجاب حکومت کے ذرائع نے بتایا کہ قومی ایکشن پلان پر جنگی بنیادوں پر عملدرآمدکیلیے جی پی آر ایس چپس درآمدکی جارہی ہیں،یہ چپس فورتھ شیڈول میں شامل افراد کی کلائی یا گھٹنے میں لگائی جائیں گی جس کی وجہ سے انھیں ان کے اپنے علاقوں تک محدود رکھنے میں مدد ملے گی۔ اس حوالے سے لاہور میں ایک کنٹرول روم بنایا جا رہا ہے جسے تمام اضلاع میں پولیس ہیڈکوارٹرزکے ساتھ منسلک کرکے دہشت گردوں کی بذریعہ سیٹلائٹ نگرانی کی جائے گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں