داعش نے بوکو حرام کی وفاداری قبول کرلی

تکریت میں جنگجوؤں کے پاس 10 ہزار بم موجود، عراقی فوج کی محتاط پیش قدمی

جہادی تحریک پاکستان، افغانستان، سعودی عرب، اردن، متحدہ عرب امارات اور دیگر مسلم ممالک تک بھی پھیل جائے گی، اسلامک اسٹیٹ۔ فوٹو: فائل

عراق اور شام میں برسرپیکار شدت پسند تنظیم داعش نے نائیجیریا کے شدت پسند گروہ بوکوحرام کی وفاداری قبول کرنے کا اعلان کردیا۔

اسلامک اسٹیٹ کے میڈیا سیل 'الفرقان' کے ترجمان ابو محمد العدنانی کی طرف سے جاری کیے گئے ایک آڈیو پیغام میں اس اعلان کے ساتھ یہ بھی کہا گیا ہے کہ اب اسلامک اسٹیٹ مغربی افریقہ تک پھیل چکی ہے۔ العدنانی کے مطابق یہ جہادی تحریک پاکستان، افغانستان، سعودی عرب، اردن، متحدہ عرب امارات اور دیگر مسلم ممالک تک بھی پھیل جائے گی۔ اپنی 30 منٹ دورانیے کے اس آڈیو پیغام میں اس جہادی نے مزید کہا کہ امریکا، فرانس، اٹلی اور برطانیہ اسلامک اسٹیٹ کے پرتشدد حملوں کے ممکنہ اہداف ہوں گے۔


دوسری طرف ہزاروں عراقی اہلکاروں نے تکریت شہر کے گرد گھیرا مزید تنگ کردیا ہے۔ تکریت شہر میں سیکڑوں داعش کے جنگجو گھیرے میں آچکے ہیں۔ لیکن عراقی فورسز ہلاکتوں سے بچنے کیلیے کافی سوچ وبچار کے بعد آگے بڑھ رہی ہے۔ عراقی فوج کو خدشہ ہے کہ داعش کے جنگجوؤں کے پاس 10ہزار بم موجود ہیں جو خطرے کا باعث بن سکتے ہیں۔ عراقی فوج کے مطابق تکریت شہر کا50 فیصد علاقہ حکومت کے کنٹرول میں ہے۔ تکریت کے مغربی علاقے الدیوم میں خودکش کار بم دھماکے میں6 عراقی فوجی ہلاک اور11 زخمی ہو گئے۔ اے ایف پی کے مطابق مارچ 2011 سے اب تک شامی جیلوں میں تشدد کے نتیجے میں108 بچوں سمیت 13 ہزار افراد مارے گئے ہیں۔

ترک حکومت نے کہا ہے کہ تین برطانوی لڑکیوں کو شام لانے میں مدد دینے والا شامی شہری ہے۔ ترکی میں حکام نے16 انڈونیشی شہریوں کو سرحد عبور کرکے شام جانے کی کوشش کے دوران گرفتار کر لیا۔ ادھر اقوام متحدہ کے بچوں کے ادارے یونیسیف نے کہا ہے کہ تمام ممالک کو داعش سے بات چیت کرنے چاہیے تاکہ شام میں ان کے زیر قبضہ علاقے میں بچوں کو امدادی خوراک دی جا سکے۔ خلیجی تعاون کونسل نے عراق میں ایران کی بڑھتی مداخلت پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے تہران کے بڑھتے اثرو رسوخ کو مستردکردیا۔
Load Next Story