ورلڈ کپ 1992 کی تاریخ دوبارہ دہرائیں گے مصباح الحق
میگا ایونٹ جیتنے کے لئے 4 کامیابیاں درکار ہیں جس کا آغاز آئرلینڈ کے خلاف میچ سے کرنا ہوگا،کپتان
قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان مصباح الحق کا کہنا ہے کہ ورلڈ کپ میں 1992 کی تاریخ دہرائیں گے لیکن اس کے لئے تمام کھلاڑیوں کو سخت محنت کرنا ہوگی۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے کپتان مصباح الحق کا کہنا تھا کہ آئرلینڈ کے خلاف کل ہونے والا میچ میگاایونٹ میں رہنے کا سنہری موقع ہے جسے کسی صورت ضائع ہونے نہیں دیں گے، مسلسل 3 فتوحات سے ٹیم کو نئی زندگی ملی ہے اور اب قومی ٹیم پردباؤ کا وقت ختم ہوگیا ہے لیکن بولروں کے ساتھ بیٹسمینوں کو بھی جیت کے لئے ذمہ داری لینا ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ٹورنامنٹ جیتنے کے لئے 4 کامیابیاں درکار ہیں جس کا آغاز آئرلینڈ کے خلاف میچ سے کرنا ہوگا اور میگاایونٹ میں کامیاب ہونے کے لئے حکمت عملی صرف جیت کے لئے کھیلنا ہے جس کے سوا کوئی دوسرا آپشن نہیں، آئرلینڈ خطرناک ٹیم ہے لیکن ہرصورت میچ جیتنا ہوگا جب کہ یونس خان کو بٹھا نہیں سکتے لیکن حارث سہیل کو کھلانا چاہتا ہوں۔
کپتان مصباح الحق کا کہنا تھا کہ بولروں نے اب تک بہتر کارکردگی پیش کی ہے لیکن اب وقت آگیا ہے کہ بیٹسمینوں کو بھی کارکردگی کا مظاہر ہ کرنا ہوگا، ورلڈ کپ اپنے نام کرنے کی حکمت عملی کا سب سے بڑا طریقہ یہی ہے کہ ابتدائی 35 اوورز میں سنبھل کر بیٹنگ کی جائے اور آخری 15 اوورز میں بڑا اسکور کرنے کی کوشش کی جائے جبکہ ایونٹ میں کامیابی حاصل کرنے والی 90 فیصد ٹیموں نے اسی حکمت عملی کے تحت کامیابی حاصل کی۔
قومی ٹیم کے بیٹنگ کوچ گرانٹ فلاور نے بھی خبررساں ادارے کو اپنے انٹرویو میں کہا کہ پاکستانی ٹیم مزید کوتاہی کی متحمل نہیں ہوسکتی، بیٹسمین حالیہ کارکردگی سے زیادہ اچھا کھیل سکتے ہیں اگر اچھی کارکردگی نہ دکھائی تو مزید آگے نہیں بڑھ سکیں گے تاہم امید ہے کہ بیٹسمین اچھی کارکردگی دکھائیں گے۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے کپتان مصباح الحق کا کہنا تھا کہ آئرلینڈ کے خلاف کل ہونے والا میچ میگاایونٹ میں رہنے کا سنہری موقع ہے جسے کسی صورت ضائع ہونے نہیں دیں گے، مسلسل 3 فتوحات سے ٹیم کو نئی زندگی ملی ہے اور اب قومی ٹیم پردباؤ کا وقت ختم ہوگیا ہے لیکن بولروں کے ساتھ بیٹسمینوں کو بھی جیت کے لئے ذمہ داری لینا ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ٹورنامنٹ جیتنے کے لئے 4 کامیابیاں درکار ہیں جس کا آغاز آئرلینڈ کے خلاف میچ سے کرنا ہوگا اور میگاایونٹ میں کامیاب ہونے کے لئے حکمت عملی صرف جیت کے لئے کھیلنا ہے جس کے سوا کوئی دوسرا آپشن نہیں، آئرلینڈ خطرناک ٹیم ہے لیکن ہرصورت میچ جیتنا ہوگا جب کہ یونس خان کو بٹھا نہیں سکتے لیکن حارث سہیل کو کھلانا چاہتا ہوں۔
کپتان مصباح الحق کا کہنا تھا کہ بولروں نے اب تک بہتر کارکردگی پیش کی ہے لیکن اب وقت آگیا ہے کہ بیٹسمینوں کو بھی کارکردگی کا مظاہر ہ کرنا ہوگا، ورلڈ کپ اپنے نام کرنے کی حکمت عملی کا سب سے بڑا طریقہ یہی ہے کہ ابتدائی 35 اوورز میں سنبھل کر بیٹنگ کی جائے اور آخری 15 اوورز میں بڑا اسکور کرنے کی کوشش کی جائے جبکہ ایونٹ میں کامیابی حاصل کرنے والی 90 فیصد ٹیموں نے اسی حکمت عملی کے تحت کامیابی حاصل کی۔
قومی ٹیم کے بیٹنگ کوچ گرانٹ فلاور نے بھی خبررساں ادارے کو اپنے انٹرویو میں کہا کہ پاکستانی ٹیم مزید کوتاہی کی متحمل نہیں ہوسکتی، بیٹسمین حالیہ کارکردگی سے زیادہ اچھا کھیل سکتے ہیں اگر اچھی کارکردگی نہ دکھائی تو مزید آگے نہیں بڑھ سکیں گے تاہم امید ہے کہ بیٹسمین اچھی کارکردگی دکھائیں گے۔