بدصورت ترین کہلائی جانے والی خاتون نے اپنے بلند عزائم سے خود کو منوا لیا
17 برس کی عمرمیں ویلاسکیز یوٹیوب پر ’’دنیا کی بدصورت ترین خاتون‘‘ کا ویڈیو کلپ دیکھ کر صدمے سے دوچار ہوگئیں
دنیا میں ایسے کئی لوگ ہیں جن سے ان میں قدرتی طور پر پائی جانے والی خامیوں یا بیماریوں کی وجہ سے تضحیک آمیز رویہ اپنایا جاتا ہے لیکن اگر ہمت جواں اور حوصلے بلند ہوں تو تمام پریشانیوں اور مشکلات کے باوجود خود کو منوایا جاسکتا ہے، ایسا ہی کچھ کیا امریکا کی ویلاسکیز نے جنہوں نے دنیا کی بدصورت ترین خاتون کہلائے جانے کے باوجود اپنے حوصلے پست نہیں ہونے دیئے اور ایسا کارنامہ انجام دیا جس نے لاکھوں لوگوں کے اس تضحیک آمیز رویے کو بدل کر رکھا دیا۔
برطانوی نشریاتی ادارے کو دیئے گئے انٹرویو میں امریکی ریاست ٹیکساس سے تعلق رکھنے والی 26 سالہ ویلاسکیز نے بتایا کہ وہ پیدائشی طور پر مارفن سنڈروم اور لیپوڈسٹروفی کا شکار ہیں جس میں مبتلا مریض اپنا وزن بڑھانے سے قاصر ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب وہ 17 برس کی تھیں تو یوٹیوب پر ''دنیا کی بدصورت ترین خاتون'' نامی ویڈیو کلپ دیکھ کر صدمے سے دوچار ہوگئیں، ان کو اندازہ نہیں تھا کہ وہ ویڈیو ان سے متعلق ہے اور اس 8 سیکنڈ کے کلپ میں ان کا چہرہ دکھایا گیا ہے جب کہ اس ویڈیو کو دنیا بھر کے40 لاکھ سے زائد افراد نے دیکھا۔
ویلاسکیز نے بتایا کہ جب ویڈیو کلپ پر انہوں نے لوگوں کے تبصرے پڑھے تو انہیں لگا کہ ان کے زندہ رہنے کا کوئی جواز نہیں،''اس کے والدین نے اسے زندہ رکھنے کی کوشش ہی کیوں کی''؟ ''اسے گولی ماردینی چاہئیے''۔ ایسے تبصرے تھے جس کو پڑھ کر ویلاسکیز کی آنکھوں کے آگے اندھیرا چھا گیا۔ہزاروں کی تعداد میں ایسے تبصروں نے ویلاسکس سے جینے کی امید چھین لی تاہم گھر والوں کی محبت نے انہیں حوصلہ بخشا۔
ویلاسکیز اب 26 برس کی ہیں اور ان کا وزن محض 27 کلو گرام ہےاور دائیں آنکھ کی بنیائی سے بھی محروم ہوچکی ہیں۔ ویلاسکیز نے بتایا کہ ان کی عمر کا بیشتر حصہ اسپتال میں گزرا، کبھی آنکھوں کی سرجری، کبھی کان کی سرجری، دانتوں اور ہڈیوں کی بیماری لیکن حوصلے اور ہمت نے ان کو حالات کا مقابلہ کرنے کی قوت بخشی، پیدائش کے وقت وہ نارمل بچوں سے الگ تھیں لیکن ان کے والدین نے انہیں خاص توجہ اور بے تحاشا محبت دی کبھی ویلاسکیز کو ان کی کمزرویوں کا احسان نہیں دلایا جس کی بنا پر زندگی کے کڑے حالات کا سامنا کرتی رہیں۔
ویلاسکیز نے اسی عزم حوصلے سے کچھ منفرد کرنے کی ٹھان لی اور انہوں نے اپنا یوٹیوب چینل کھولا تاکہ دنیا کو بتاسکیں کے ''دنیا کی بدصورت خاتون'' کی ویڈیو والے چہرے کے پیچھے کیا وجوہات ہیں اور اب ان کے چینل کے 24ہزار سے زائد سبسکرائبر ہیں، ویلاسکیزتضحیک کے خاتمے کے لئے سر گرم ہیں اور ان کی 2013 میں پیش کی جانے والی ویڈیو ''آپ کس طرح اپنی شخصیت کو بیان کرسکتے ہیں؟'' اس کلپ کو70 لاکھ افراد یوٹیوب چینل پر دیکھ چکے ہیں۔
ویلاسکیز کی زندگی اور تضحیک کے خلاف ان کے کام کو ایک ڈاکومینٹری فلم کے ذریعے پیش کیا جائے گا، فلم ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ یہ محض ویلاسکیز کی کہانی نہیں یہ ہر اس فرد کی کہانی ہے جسے معاشرے میں تمسخر کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ سنگین بیماریوں میں مبتلا افراد کی حوصلہ افزائی انہیں نیا عزم عطا کرتی ہے جب کہ ان کو تضحیک کا نشانہ بنانے سے ان کی دل آزاری ہوتی ہے جو منفی سوچوں کا باعث ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے کو دیئے گئے انٹرویو میں امریکی ریاست ٹیکساس سے تعلق رکھنے والی 26 سالہ ویلاسکیز نے بتایا کہ وہ پیدائشی طور پر مارفن سنڈروم اور لیپوڈسٹروفی کا شکار ہیں جس میں مبتلا مریض اپنا وزن بڑھانے سے قاصر ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب وہ 17 برس کی تھیں تو یوٹیوب پر ''دنیا کی بدصورت ترین خاتون'' نامی ویڈیو کلپ دیکھ کر صدمے سے دوچار ہوگئیں، ان کو اندازہ نہیں تھا کہ وہ ویڈیو ان سے متعلق ہے اور اس 8 سیکنڈ کے کلپ میں ان کا چہرہ دکھایا گیا ہے جب کہ اس ویڈیو کو دنیا بھر کے40 لاکھ سے زائد افراد نے دیکھا۔
ویلاسکیز نے بتایا کہ جب ویڈیو کلپ پر انہوں نے لوگوں کے تبصرے پڑھے تو انہیں لگا کہ ان کے زندہ رہنے کا کوئی جواز نہیں،''اس کے والدین نے اسے زندہ رکھنے کی کوشش ہی کیوں کی''؟ ''اسے گولی ماردینی چاہئیے''۔ ایسے تبصرے تھے جس کو پڑھ کر ویلاسکیز کی آنکھوں کے آگے اندھیرا چھا گیا۔ہزاروں کی تعداد میں ایسے تبصروں نے ویلاسکس سے جینے کی امید چھین لی تاہم گھر والوں کی محبت نے انہیں حوصلہ بخشا۔
ویلاسکیز اب 26 برس کی ہیں اور ان کا وزن محض 27 کلو گرام ہےاور دائیں آنکھ کی بنیائی سے بھی محروم ہوچکی ہیں۔ ویلاسکیز نے بتایا کہ ان کی عمر کا بیشتر حصہ اسپتال میں گزرا، کبھی آنکھوں کی سرجری، کبھی کان کی سرجری، دانتوں اور ہڈیوں کی بیماری لیکن حوصلے اور ہمت نے ان کو حالات کا مقابلہ کرنے کی قوت بخشی، پیدائش کے وقت وہ نارمل بچوں سے الگ تھیں لیکن ان کے والدین نے انہیں خاص توجہ اور بے تحاشا محبت دی کبھی ویلاسکیز کو ان کی کمزرویوں کا احسان نہیں دلایا جس کی بنا پر زندگی کے کڑے حالات کا سامنا کرتی رہیں۔
ویلاسکیز نے اسی عزم حوصلے سے کچھ منفرد کرنے کی ٹھان لی اور انہوں نے اپنا یوٹیوب چینل کھولا تاکہ دنیا کو بتاسکیں کے ''دنیا کی بدصورت خاتون'' کی ویڈیو والے چہرے کے پیچھے کیا وجوہات ہیں اور اب ان کے چینل کے 24ہزار سے زائد سبسکرائبر ہیں، ویلاسکیزتضحیک کے خاتمے کے لئے سر گرم ہیں اور ان کی 2013 میں پیش کی جانے والی ویڈیو ''آپ کس طرح اپنی شخصیت کو بیان کرسکتے ہیں؟'' اس کلپ کو70 لاکھ افراد یوٹیوب چینل پر دیکھ چکے ہیں۔
ویلاسکیز کی زندگی اور تضحیک کے خلاف ان کے کام کو ایک ڈاکومینٹری فلم کے ذریعے پیش کیا جائے گا، فلم ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ یہ محض ویلاسکیز کی کہانی نہیں یہ ہر اس فرد کی کہانی ہے جسے معاشرے میں تمسخر کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ سنگین بیماریوں میں مبتلا افراد کی حوصلہ افزائی انہیں نیا عزم عطا کرتی ہے جب کہ ان کو تضحیک کا نشانہ بنانے سے ان کی دل آزاری ہوتی ہے جو منفی سوچوں کا باعث ہے۔