پنجاب حکومت اور گھی مل مالکان کے درمیان قیمتوں میں کمی کا فارمولا طے پاگیا

گھی ملز جولائی 2014کی نسبت سے گھی کی قیمتوں میں کمی کریں گی، اسی حساب قیمتوں میں 15روپے فی کلو کمی کی جائیں گی۔


Commerce Reporter March 15, 2015
جولائی 2014 سے اب تک بتدریج 18 روپے فی کلو گرام کی کمی کی گئی ہے، گھی مل مالکان فوٹو؛فائل

گھی ملز مالکان اور حکومت کے درمیان گھی کی قیمتوں میں 15 روپے کمی کے حوالے سے فارمولا طے پاگیا۔

گھی ملز جولائی 2014کی نسبت سے گھی کی قیمتوں میں کمی کریں گی، اسی حساب سے گھی کی قیمتوں میں 15روپے فی کلو کمی کی جائیں گی، اس سے پہلے حکومت اور گھی ملزمالکان کے درمیاں چار مرتبہ مذاکرات ناکا م ہوئے لیکن گزشتہ روز شام کو مذاکرات کامیاب ہوگئے اور سابق صوبائی وزیر رانا ثناء اللہ نے گھی ملز مالکان کے ہمراہ پریس کانفرنس میں مذاکرات کی کامیابی کا اعلان کیا۔

قبل ازیں گزشتہ روز پاکستان بناسپتی مینو فیکچررز ایسوسی ایشن کے چیئرمین عاطف اکرام شیخ، طارق صوفی اور دیگر عہدیداروں نے لاہور پریس کلب میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ گھی ملوں کے پاس 10 دن کا اسٹاک باقی رہ گیا ہے اوراگر حکومت نے جابرانہ رویہ ترک نہ کیا تو ملک میں پٹرول کی طرح گھی کا بحران بھی شدت اختیار کر جائے گا اور اس کی ذمے دار حکومت ہو گی۔

پاکستان بناسپتی مینو فیکچررز ایسوسی ایشن کے عہدیداروں نے کہا کہ گزشتہ 8 ماہ کے دوران گھی کی قیمتوں میں 18 روپے کم کر چکے ہیں اور اب حکومتی اعلان کے مطابق مزید 15 روپے کم نہیں کر سکتے، بیورو کریسی حکومت کے کان بھر رہی ہے اور ایک سازش کے ذریعے حکومت کو مصیبت میں مبتلا کیا جا رہا ہے، مذاکرات بندوق کی نوک پر نہیں بلکہ ٹیبل پر ہوتے ہیں، حکومت گھی ملوں پر چڑھائی بند کرے،کریک ڈائون سے تما م فیکٹریاں خود بخود بند ہو جائیں گی ۔

عہدیداروں نے کہا کہ بناسپتی گھی اور کوکنگ آئل بنانے والی کمپنیاں گھی اور آئل کی قیمتوں میں مزید کمی نہیں کر سکتیں، ملز مالکان حکومت پر واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ اگر حکومت نے ریاستی مشینری استعمال کی تو ملیں خو د بخود بند ہو جائیںگی ۔انہوں نے کہاکہ جولائی 2014 سے فروری 2015 تک عالمی منڈی میں پام آئل کی قیمتوں میں کمی ہونے پر اب تک بتدریج 18 روپے فی کلو گرام کی کمی کی گئی ہے جس میں اب مزید کمی ممکن نہیں ہے تاہم اگر آئل کی قیمتیں عالمی منڈی میں مزید گریں گی تو اس کے تناسب سے معمول کے مطابق ازخود ہی کمی کریں گے لیکن حکومت جس انداز سے کریک ڈائون کر رہی ہے اس کی مذمت کرتے ہیں اس سے ملیں چلانا مشکل ہوجائے گا۔

ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ ہماری حکومت کے ساتھ کوئی لڑائی نہیں ہے اور اب ہمارے پاس گھی کا 10دن کا اسٹاک باقی رہ گیا ہے، جہاں تک حکومت کا یہ کہنا ہے کہ وہ خود کنٹرول سنبھال کر یونٹ چلا لے گی تو یہ بھی چند دن ہی ممکن ہوگا اور جب خام مال ختم ہو جائے گا تو یہ یونٹ بھی خود بخود بند ہوجائیں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں