اکبر بگٹی قتل کیس جام یوسف کی حفاظتی ضمانت میںتیسری بار توسیع
بلوچستان کی عدالتوں میں پیش ہوناچاہتا ہوں مگر جان کو خطرہ ہے،سندھ ہائیکورٹ میں موقف
سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس فاروق علی شاہ پر مشتمل سنگل بینچ نے سابق وزیر دفاع اور سابق گورنر بلوچستان نواب اکبر بگٹی قتل کیس کے ملزم وفاقی وزیرجام محمد یوسف کی حفاظتی ضمانت قبل از گرفتاری میں 15 دن کی مزید توسیع کردی ہے ، جمعہ کو وہ تیسری بار عدالت میں پیش ہوئے اور موقف اختیار کیا کہ وہ سیکیورٹی وجوہات کی بناء پر بلوچستان نہیں جاسکے ،
سماعت کے موقع پر ان کے وکیل ایم الیاس خان اور محمد فاروق نےعدالت کو بتایا کہ درخواست گزار جام یوسف کو بگٹی قبیلے کے بعض افراد دھمکیاں دے رہے ہیں اور انہیںصوبائی محکمہ داخلہ نے بھی صورتحال کے پیش نظر بلوچستان نہ آنے کا مشورہ دیاہے، درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ وہ بلوچستان ہائیکورٹ اورمتعلقہ ماتحت عدالت میں پیش ہونا چاہتے ہیں مگر انہیں جان کا خطرہ ہے،بلوچستان ہائیکورٹ کے حکم پر13اکتوبر 2010 کوجام محمد یوسف اور دیگر ملزمان سابق صدر پرویزمشرف،سابق وزیراعظم شوکت عزیز،سابق وزیر داخلہ آفتاب احمدخان شیرپائو،سابق گورنربلوچستان اویس غنی اور سابق صوبائی وزیرداخلہ شعیب نوشیروانی کے خلاف نواب اکبر بگٹی کے قتل کے الزام میں مقدمہ 26/2009درج کیا گیاتھا،
3اپریل 2012کو جوڈیشل مجسٹریٹ کوہلو کے روبرو مقدمے کا عبوری چالان پیش کیا گیااور5اپریل کو سیشن عدالت نے درخواست گزار کی گرفتاری کے لیے پہلی بار وارنٹ جاری کیا اور اس کے بعد متعدد بار وارنٹ گرفتاری جاری ہوچکے ہیں ، فاضل عدالت نے جام محمد یوسف کی 5لاکھ روپے کی ضمانت منظور کرتے ہوئے ہدایت کی تھی کہ درخواست گزار ایک ماہ میں وطن واپس آجائیں،ان کے وطن پہنچنے پر 10دن کی حفاظتی ضمانت کی مدت کا آغاز ہوگا،درخواست گزار نے موقف اختیار کیا ہے کہ نواب اکبر بگٹی کے قتل سے ان کا کوئی تعلق نہیں،سویلین حکومت اس آپریشن سے لاتعلق تھی۔
سماعت کے موقع پر ان کے وکیل ایم الیاس خان اور محمد فاروق نےعدالت کو بتایا کہ درخواست گزار جام یوسف کو بگٹی قبیلے کے بعض افراد دھمکیاں دے رہے ہیں اور انہیںصوبائی محکمہ داخلہ نے بھی صورتحال کے پیش نظر بلوچستان نہ آنے کا مشورہ دیاہے، درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ وہ بلوچستان ہائیکورٹ اورمتعلقہ ماتحت عدالت میں پیش ہونا چاہتے ہیں مگر انہیں جان کا خطرہ ہے،بلوچستان ہائیکورٹ کے حکم پر13اکتوبر 2010 کوجام محمد یوسف اور دیگر ملزمان سابق صدر پرویزمشرف،سابق وزیراعظم شوکت عزیز،سابق وزیر داخلہ آفتاب احمدخان شیرپائو،سابق گورنربلوچستان اویس غنی اور سابق صوبائی وزیرداخلہ شعیب نوشیروانی کے خلاف نواب اکبر بگٹی کے قتل کے الزام میں مقدمہ 26/2009درج کیا گیاتھا،
3اپریل 2012کو جوڈیشل مجسٹریٹ کوہلو کے روبرو مقدمے کا عبوری چالان پیش کیا گیااور5اپریل کو سیشن عدالت نے درخواست گزار کی گرفتاری کے لیے پہلی بار وارنٹ جاری کیا اور اس کے بعد متعدد بار وارنٹ گرفتاری جاری ہوچکے ہیں ، فاضل عدالت نے جام محمد یوسف کی 5لاکھ روپے کی ضمانت منظور کرتے ہوئے ہدایت کی تھی کہ درخواست گزار ایک ماہ میں وطن واپس آجائیں،ان کے وطن پہنچنے پر 10دن کی حفاظتی ضمانت کی مدت کا آغاز ہوگا،درخواست گزار نے موقف اختیار کیا ہے کہ نواب اکبر بگٹی کے قتل سے ان کا کوئی تعلق نہیں،سویلین حکومت اس آپریشن سے لاتعلق تھی۔