سرکاری پریس کی محدود استعداد بلدیاتی الیکشن کیلیے بیلٹ پیپر نجی اداروں سے چھپوانے کا فیصلہ
سپریم کورٹ کے ٹائم فریم کے اندرخیبرپختونخوا کے لیے10، سندھ کیلیے 11 اور پنجاب کے لیے 31کروڑبیلٹ پیپرز چھاپنے ہونگے
الیکشن کمیشن نے بلدیاتی الیکشن کے لیے نجی چھاپہ خانوں سے بیلٹ پیپرز چھپوانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ سرکاری چھاپہ خانوں کی حالت انتہائی مخدوش ہے اور ان میں قلیل مدت کے اندر 5 کروڑ سے زائد بیلٹ پیپرز چھاپنے کی صلاحیت نہیں۔ اس لیے الیکشن کمیشن نے نجی چھاپہ خانوں کے ساتھ بیلٹ پیپرز کی چھپائی کے لیے رابطے شروع کردیے ہیں۔ ذرائع کے مطابق نجی چھاپہ خانوں سے بیلٹ پیپرزکی چھپائی پرکچھ سیاسی جماعتوں کو تحفظات ہیں لیکن سپریم کورٹ کے ٹائم فریم کے اندربلدیاتی الیکشن کرانے کے لیے اور کوئی متبادل ذریعہ موجود نہیں۔
الیکشن کمیشن کو اپنا پریس لگانے کے لیے کم ازکم 6 سے 9 مہینے درکار ہوں گے جبکہ حکومت کی طرف سے پرنٹنگ کارپوریشن کو جدید مشینری مہیا کرنے میں بھی وقت لگے گا۔الیکشن کمیشن کو فوری طور پرخیبر پختونخوا کے لیے 10 کروڑ، سندھ کے لیے 11 کروڑ اور پنجاب کے لیے 31 کروڑ بیلٹ پیپرز چھاپنے ہوں گے۔
ذرائع نے بتایا کہ سپریم کورٹ نے پنجاب اور سندھ میں ایک ہی دن بلدیاتی الیکشن کرانے کا حکم دیا ہے۔ اس لیے ایک ساتھ 42 کروڑ بیلٹ پیپرز کی چھپائی ستمبر تک سرکاری پریس کے لیے ممکن نہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ اس صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے ملک کے با اعتماد نجی چھاپہ خانوں کے ساتھ بات چیت جاری ہے اور اگر معاہدہ طے پا جاتا ہے توچند مہینے کے لیے ان چھاپہ خانوں کاکنٹرول الیکشن کمیشن سنبھالے گا۔
ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ سرکاری چھاپہ خانوں کی حالت انتہائی مخدوش ہے اور ان میں قلیل مدت کے اندر 5 کروڑ سے زائد بیلٹ پیپرز چھاپنے کی صلاحیت نہیں۔ اس لیے الیکشن کمیشن نے نجی چھاپہ خانوں کے ساتھ بیلٹ پیپرز کی چھپائی کے لیے رابطے شروع کردیے ہیں۔ ذرائع کے مطابق نجی چھاپہ خانوں سے بیلٹ پیپرزکی چھپائی پرکچھ سیاسی جماعتوں کو تحفظات ہیں لیکن سپریم کورٹ کے ٹائم فریم کے اندربلدیاتی الیکشن کرانے کے لیے اور کوئی متبادل ذریعہ موجود نہیں۔
الیکشن کمیشن کو اپنا پریس لگانے کے لیے کم ازکم 6 سے 9 مہینے درکار ہوں گے جبکہ حکومت کی طرف سے پرنٹنگ کارپوریشن کو جدید مشینری مہیا کرنے میں بھی وقت لگے گا۔الیکشن کمیشن کو فوری طور پرخیبر پختونخوا کے لیے 10 کروڑ، سندھ کے لیے 11 کروڑ اور پنجاب کے لیے 31 کروڑ بیلٹ پیپرز چھاپنے ہوں گے۔
ذرائع نے بتایا کہ سپریم کورٹ نے پنجاب اور سندھ میں ایک ہی دن بلدیاتی الیکشن کرانے کا حکم دیا ہے۔ اس لیے ایک ساتھ 42 کروڑ بیلٹ پیپرز کی چھپائی ستمبر تک سرکاری پریس کے لیے ممکن نہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ اس صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے ملک کے با اعتماد نجی چھاپہ خانوں کے ساتھ بات چیت جاری ہے اور اگر معاہدہ طے پا جاتا ہے توچند مہینے کے لیے ان چھاپہ خانوں کاکنٹرول الیکشن کمیشن سنبھالے گا۔