گزشتہ برس یوکرین پر ایٹمی حملے کی تیاری کرلی تھی روسی صدر کا انکشاف
کرائمیا تاریخی طور پر ہمارا حصہ ہےاور وہاں روسی باشندے رہتے ہیں جنکی کشیدگی کے دوران زندگی خطرے میں تھی، ولادیمیر پوتن
RAWALPINDI:
روسی صدر ولادیمیر پوتن نے کہا ہے کہ وہ یوکرین اور کرائمیا میں کشیدگی کے دوران جوہری ہتھیاروں کے استعمال کے لئے بالکل تیار تھے۔
روس کے سرکاری ٹی وی پر نشر ہونے والی دستاویزی فلم میں ولادیرمیر پوتن کا کہنا تھا کہ ہم یوکرین اور کرائمیا میں کشیدگی کے دوران جوہری ہتھیارں کے استعمال کے لئے بالکل تیار تھے، کرائمیا تاریخی طور پر ہمارا حصہ ہے اور وہاں روسی باشندے رہتے ہیں جن کی زندگی خطرے میں تھی اس لئے ایسے نازک موقع پر ہم انھیں تنہا نہیں چھوڑ سکتے تھے۔ روسی صدر نے کہا کہ ہم نے کرائمیا کو یوکرین سے علیحدہ کرنے کا اس وقت تک نہیں سوچا تھا جب تک وہاں حالات نے نیا رخ اختیار نہیں کیا اور حکومت کا تختہ نہیں الٹا گیا تاہم جب حالت بگڑے تو انہوں نے کرائمیا کے ساتھ الحاق کا حکم ریفرنڈم سے قبل ہی دے دیا تھا۔
واضح رہے کہ کرائمیا کے گزشتہ سال مارچ میں روس سے الحاق کے بعد یوکرین کا مشرقی حصہ شدید کشیدگی کا شکار ہے اور روس نواز باغیوں اور یوکرین کی فوج کے درمیان آئے روز ہونے والی جھڑپوں میں اب تک 6 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
روسی صدر ولادیمیر پوتن نے کہا ہے کہ وہ یوکرین اور کرائمیا میں کشیدگی کے دوران جوہری ہتھیاروں کے استعمال کے لئے بالکل تیار تھے۔
روس کے سرکاری ٹی وی پر نشر ہونے والی دستاویزی فلم میں ولادیرمیر پوتن کا کہنا تھا کہ ہم یوکرین اور کرائمیا میں کشیدگی کے دوران جوہری ہتھیارں کے استعمال کے لئے بالکل تیار تھے، کرائمیا تاریخی طور پر ہمارا حصہ ہے اور وہاں روسی باشندے رہتے ہیں جن کی زندگی خطرے میں تھی اس لئے ایسے نازک موقع پر ہم انھیں تنہا نہیں چھوڑ سکتے تھے۔ روسی صدر نے کہا کہ ہم نے کرائمیا کو یوکرین سے علیحدہ کرنے کا اس وقت تک نہیں سوچا تھا جب تک وہاں حالات نے نیا رخ اختیار نہیں کیا اور حکومت کا تختہ نہیں الٹا گیا تاہم جب حالت بگڑے تو انہوں نے کرائمیا کے ساتھ الحاق کا حکم ریفرنڈم سے قبل ہی دے دیا تھا۔
واضح رہے کہ کرائمیا کے گزشتہ سال مارچ میں روس سے الحاق کے بعد یوکرین کا مشرقی حصہ شدید کشیدگی کا شکار ہے اور روس نواز باغیوں اور یوکرین کی فوج کے درمیان آئے روز ہونے والی جھڑپوں میں اب تک 6 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔