وقت سے پہلے کام پر آنے کی سزا ایک ماہ کی جیل
بعض اوقات حد سے زیادہ فرض شناسی کا مظاہرہ گلے بھی پڑجاتا ہے
پیشہ ورانہ فرائض کی ادائیگی میں غیرمعمولی کارکردگی دکھانے والے ملازمین کو سراہا جاتا ہے مگر بعض اوقات حد سے زیادہ فرض شناسی کا مظاہرہ گلے بھی پڑجاتا ہے جیسا کہ کیون مک گِل کے معاملے میں ہوا۔ اسے عدالت نے وقت سے پہلے کام پر آنے کے 'جُرم' میں ایک ماہ کی قیدکی سزا سنائی ہے۔
کیون، امریکی ریاست جارجیا کے شہر سینڈی اسپرنگز میں کچرا ٹھکانا لگانے والے ادارے میں ملازم ہے۔ سینڈی کے پوش علاقے کے گھروں سے کوڑا کرکٹ جمع کرنا اس کی ذمے داری ہے۔ ادارے کی جانب سے ملازمین کے اوقات کار صبح سات بجے سے مقرر کیے گئے ہیں۔ سینڈی اسپرنگز میں قانون نافذ ہے جس کے تحت صبح سات سے بجے سے قبل کچرا جمع کرنے پر پابندی عائد ہے۔ تاہم کیون ٹرک لے کر صبح پانچ بجے علاقے میں پہنچ جاتا تھا۔ ٹرک سے اٹھنے والا شور مکینوں کی نیند میں مخل ہوتا تھا۔ کئی لوگوں نے اس کی شکایت کوڑا کرکٹ اٹھانے کی ٹھیکیدار کمپنی سے کی جس پر کیون کو تنبیہہ بھی کی گئی مگر اس نے اپنی روش نہ بدلی۔ بالآخر اہل علاقہ اپنی نیند بچانے کے لیے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانے پر مجبور ہوگئے۔
عدالتی کارروائی کے دوران مکینوں کے وکیل کی جانب سے ایک ویڈیو فوٹیج بھی پیش کی گئی جس میں کیون ساڑھے پانچ بجے ٹرک سے اُترتا اور ایک گھر کے باہر سے کچرے سے بھرے تھیلے اٹھاتا نظر آرہا تھا۔
عدالت نے کیون کو قانون کی خلاف ورزی کا مرتکب قرار دیتے ہوئے فیصلہ دیا کہ ملزم 30 دن جیل میں گزارے یا پھر 1000 ڈالر جُرمانہ ادا کرے۔ کیون کے ہاتھوں ستائے ہوئے اہل علاقہ کو یہ بات پسند نہ آئی کہ وہ جُرمانہ ادا کرکے جان چُھڑا لے۔ وہ اُسے ہر صورت جیل میں دیکھنا چاہتے تھے۔ چناں چہ عدالتی فیصلے پر نظرثانی کی اپیل کی گئی۔ اہل علاقہ کا کہنا تھا کیون کے لیے جیل میں وقت گزارنا ضروری ہے تاکہ اسے احساس ہو دوسروں کی نیند خراب کرنا کوئی اچھی بات نہیں۔ عدالت نے مدعا علیہان کے موقف کو درست تسلیم کرتے ہوئے ترمیمی فیصلہ جاری کیا کہ کیون کو ایک ماہ کی جیل کاٹنی ہوگی۔
اس فیصلے پر کیون کی جانب سے درخواست کی گئی کہ جیل جانے کی صورت میں اس کی نوکری چلی جائے گی پھر اس کی بیوی اور دو بچوں کی گزراوقات کیسے ہوگی۔ کیون کی فریاد پر عدالت نے دریادلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس بات کی اجازت دے دی کہ وہ چھٹی کے ایام یعنی ہفتہ اور اتوار جیل میں گزار کر اپنی سزا پوری کرسکتا ہے۔
کیون، امریکی ریاست جارجیا کے شہر سینڈی اسپرنگز میں کچرا ٹھکانا لگانے والے ادارے میں ملازم ہے۔ سینڈی کے پوش علاقے کے گھروں سے کوڑا کرکٹ جمع کرنا اس کی ذمے داری ہے۔ ادارے کی جانب سے ملازمین کے اوقات کار صبح سات بجے سے مقرر کیے گئے ہیں۔ سینڈی اسپرنگز میں قانون نافذ ہے جس کے تحت صبح سات سے بجے سے قبل کچرا جمع کرنے پر پابندی عائد ہے۔ تاہم کیون ٹرک لے کر صبح پانچ بجے علاقے میں پہنچ جاتا تھا۔ ٹرک سے اٹھنے والا شور مکینوں کی نیند میں مخل ہوتا تھا۔ کئی لوگوں نے اس کی شکایت کوڑا کرکٹ اٹھانے کی ٹھیکیدار کمپنی سے کی جس پر کیون کو تنبیہہ بھی کی گئی مگر اس نے اپنی روش نہ بدلی۔ بالآخر اہل علاقہ اپنی نیند بچانے کے لیے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانے پر مجبور ہوگئے۔
عدالتی کارروائی کے دوران مکینوں کے وکیل کی جانب سے ایک ویڈیو فوٹیج بھی پیش کی گئی جس میں کیون ساڑھے پانچ بجے ٹرک سے اُترتا اور ایک گھر کے باہر سے کچرے سے بھرے تھیلے اٹھاتا نظر آرہا تھا۔
عدالت نے کیون کو قانون کی خلاف ورزی کا مرتکب قرار دیتے ہوئے فیصلہ دیا کہ ملزم 30 دن جیل میں گزارے یا پھر 1000 ڈالر جُرمانہ ادا کرے۔ کیون کے ہاتھوں ستائے ہوئے اہل علاقہ کو یہ بات پسند نہ آئی کہ وہ جُرمانہ ادا کرکے جان چُھڑا لے۔ وہ اُسے ہر صورت جیل میں دیکھنا چاہتے تھے۔ چناں چہ عدالتی فیصلے پر نظرثانی کی اپیل کی گئی۔ اہل علاقہ کا کہنا تھا کیون کے لیے جیل میں وقت گزارنا ضروری ہے تاکہ اسے احساس ہو دوسروں کی نیند خراب کرنا کوئی اچھی بات نہیں۔ عدالت نے مدعا علیہان کے موقف کو درست تسلیم کرتے ہوئے ترمیمی فیصلہ جاری کیا کہ کیون کو ایک ماہ کی جیل کاٹنی ہوگی۔
اس فیصلے پر کیون کی جانب سے درخواست کی گئی کہ جیل جانے کی صورت میں اس کی نوکری چلی جائے گی پھر اس کی بیوی اور دو بچوں کی گزراوقات کیسے ہوگی۔ کیون کی فریاد پر عدالت نے دریادلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس بات کی اجازت دے دی کہ وہ چھٹی کے ایام یعنی ہفتہ اور اتوار جیل میں گزار کر اپنی سزا پوری کرسکتا ہے۔