علاقائی زبانوں کی فلموں اورڈراموں کو فروغ دیا جائےفنکار
اردو ،پنجابی، پشتوفلموں کے علاوہ ہندکوکی18اورسرائیکی کی13ٹیلی فلمیں بن چکی ہیں
پاکستان میں علاقائی زبانوں میں بنائی جانے والی فلموں کی کبھی حوصلہ افزائی نہیں کی گئی لیکن ان تمام زبانوں سے تعلق رکھنے والوں نے اپنے طور پر کوششیں کی ہیں کہ پاکستان میں علاقائی زبانوں میں فلمیں بنتی رہیں تاکہ زبان اور ثقافت کو فروغ حاصل ہو، لیکن اب وہ بھی محسوس کرنے لگے ہیں کہ ہمیں علاقائی زبانوں کو فروغ دینے کے لیے کام کرنا ہوگا۔
حکومت کی طرف توجہ دلانے کے بجائے ذاتی طور پر لائحہ عمل تیار کرنا ہوگا،ان زبانوں میں فلمیں بنانے والوں کو بھی اپنی زبان اور ثقافت کو ترقی دنیے کے لیے آگے آنا ہوگا، پاکستان میں سب سے زیادہ بولی جانے والی زبانوں میں پنجابی،پشتو، سندھی قابل ذکر ہیں۔پاکستان میں اب تک 18سرائیکی 13 ہند کو ٹیلی فلمیں بنائی جاچکی ہیں، لیکن انھیں پروموٹ نہیں کیا گیا۔
اسٹیج اور تھیٹر کے اداکار آدم راٹھور کا کہنا ہے کہ تمام علاقائی زبانوں کی حوصلہ افزائی ہونی چاہیے پاکستان اور خصوصا کراچی میں میمنی اور گجراتی زبان زیادہ بولی جاتی ہے لیکن اس زبان کے لیے کو کسی بھی ٹی وی چینلز پر جگہ نہیں دی جارہی ہم تھیٹر پرتو ڈرامے کررہے ہیں جسے دیکھنے والوں کی ایک بڑی تعداد موجود ہے لیکن یہ کافی نہیں ہے، اسے مزید ترقی دینے کے لیے اقدامات کی ضرورت ہے۔
اداکاراقبال موٹلانی نے اس سلسلے کہا کہ پاکستان میں میمنی اور گجراتی زبان سے تعلق رکھنے والے بزنس مین موجود ہیں اگر کراچی میں میمنی اور گجراتی زبان کے حوالے سے کوئی چینل شروع کیا جائے تو یہ ایک کامیاب کوشش ہوسکتی ہے۔
حکومت کی طرف توجہ دلانے کے بجائے ذاتی طور پر لائحہ عمل تیار کرنا ہوگا،ان زبانوں میں فلمیں بنانے والوں کو بھی اپنی زبان اور ثقافت کو ترقی دنیے کے لیے آگے آنا ہوگا، پاکستان میں سب سے زیادہ بولی جانے والی زبانوں میں پنجابی،پشتو، سندھی قابل ذکر ہیں۔پاکستان میں اب تک 18سرائیکی 13 ہند کو ٹیلی فلمیں بنائی جاچکی ہیں، لیکن انھیں پروموٹ نہیں کیا گیا۔
اسٹیج اور تھیٹر کے اداکار آدم راٹھور کا کہنا ہے کہ تمام علاقائی زبانوں کی حوصلہ افزائی ہونی چاہیے پاکستان اور خصوصا کراچی میں میمنی اور گجراتی زبان زیادہ بولی جاتی ہے لیکن اس زبان کے لیے کو کسی بھی ٹی وی چینلز پر جگہ نہیں دی جارہی ہم تھیٹر پرتو ڈرامے کررہے ہیں جسے دیکھنے والوں کی ایک بڑی تعداد موجود ہے لیکن یہ کافی نہیں ہے، اسے مزید ترقی دینے کے لیے اقدامات کی ضرورت ہے۔
اداکاراقبال موٹلانی نے اس سلسلے کہا کہ پاکستان میں میمنی اور گجراتی زبان سے تعلق رکھنے والے بزنس مین موجود ہیں اگر کراچی میں میمنی اور گجراتی زبان کے حوالے سے کوئی چینل شروع کیا جائے تو یہ ایک کامیاب کوشش ہوسکتی ہے۔