الیکشن ٹریبونل کو ثبوت کے بغیر کسی حلقے کو کھولنے کا اختیار نہیں اسپیکر قومی اسمبلی
میرا ایم آر آئی، سٹی اسکین اور برین اسکین کرالیں شاید اس سے یقین آجائے کہ میں نے دھاندلی نہیں کی، سردار ایاز صادق
LOS ANGELES:
اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ الیکشن ٹریبونل کو ثبوت کے بغیر کوئی حلقہ کھلوانے کا اختیار نہیں لیکن اس کے باوجود ججز صاحبان نے ان کا حلقہ متنازع قرار دے کر کیس کھولا۔
اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کا کہنا تھا کہ انہوں نے کبھی جھوٹ نہیں بولا، چاہیں تو ایم آر آئی، سٹی اسکین،برین اسکین اور بلڈ ٹیسٹ کرالیں پھر شاید سب کو یقین ہوجائے کہ انہوں نے دھاندلی نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ انہیں سیاسی دہشت گردی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ ٹریبونلز کو کوئی حق نہیں کہ وہ ثبوت کے بغیر کوئی بھی حلقہ کھلوائیں، اس کے باوجود ججز صاحبان نے متنازع قرار دے کر کیس کھولا، جس کا کوئی جواز نہیں تھا۔
سردار ایازکا کہنا تھا کہ نادرا کہہ چکی ہے کہ 2005 سے قبل لئے گئے انگوٹھے کے نشان قابل شناخت نہیں، اس کے علاوہ مہندی اور کھانے کے اجزا کی وجہ سے بھی انگوٹھوں کے نشانات کی تصدیق نہیں ہوپاتی۔ این اے 122 پر انتخابی ریکارڈ کی رپورٹ وہی آئے گی جو پہلے آتی رہی ہے۔ نادرا کی رپورٹ آنے کے بعد احتجاج کا کوئی جواز ہی نہیں رہے گا۔
اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ الیکشن ٹریبونل کو ثبوت کے بغیر کوئی حلقہ کھلوانے کا اختیار نہیں لیکن اس کے باوجود ججز صاحبان نے ان کا حلقہ متنازع قرار دے کر کیس کھولا۔
اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کا کہنا تھا کہ انہوں نے کبھی جھوٹ نہیں بولا، چاہیں تو ایم آر آئی، سٹی اسکین،برین اسکین اور بلڈ ٹیسٹ کرالیں پھر شاید سب کو یقین ہوجائے کہ انہوں نے دھاندلی نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ انہیں سیاسی دہشت گردی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ ٹریبونلز کو کوئی حق نہیں کہ وہ ثبوت کے بغیر کوئی بھی حلقہ کھلوائیں، اس کے باوجود ججز صاحبان نے متنازع قرار دے کر کیس کھولا، جس کا کوئی جواز نہیں تھا۔
سردار ایازکا کہنا تھا کہ نادرا کہہ چکی ہے کہ 2005 سے قبل لئے گئے انگوٹھے کے نشان قابل شناخت نہیں، اس کے علاوہ مہندی اور کھانے کے اجزا کی وجہ سے بھی انگوٹھوں کے نشانات کی تصدیق نہیں ہوپاتی۔ این اے 122 پر انتخابی ریکارڈ کی رپورٹ وہی آئے گی جو پہلے آتی رہی ہے۔ نادرا کی رپورٹ آنے کے بعد احتجاج کا کوئی جواز ہی نہیں رہے گا۔