فوج سے محاذ آرائی نہیں چاہتا قائد ایم کیو ایم الطاف حسین

فوج میرے وطن کی محافظ ہے اور میں ان کی وکالت کرتا ہوں، قائد متحدہ قومی موومنٹ

میں نے رینجرز کو دھمکی دی ہی نہیں اور حکومت جہاں چاہے میرے انٹرویو کا متن لے جائے، الطاف حسین، فوٹو:فائل

ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین کا کہنا ہے کہ میں فوج سے محاذ آرائی نہیں چاہتا یہ فوج میرے وطن کی محافظ ہے اور میں ان کی وکالت کرتا ہوں۔

ایم کیوایم کے 38 ویں یوم تاسیس پر کراچی،سکھر،لاہوراور ملتان سمیت دیگر شہروں میں بیک وقت لندن سے ٹیلی فونک خطاب کے دوران الطاف حسین کا کہنا تھا کہ ہم نے آپریشن ضرب عضب کی حمایت کرتے ہوئے فوج کے حق میں ملین ریلی نکالی، دہشت گردوں کے خلاف فوج کے شانہ بشانہ لڑنے کو بھی تیار ہوں کیونکہ فوج کی وجہ سے ہی اب بھی ملک بچاہوا ہے، میں فوج سے محاذ آرائی نہیں چاہتا یہ فوج میرے وطن کی محافظ ہے اور میں ان کی وکالت کرتا ہوں جب کہ میرے اوپر جو چاہے مقدمہ کیا جائے لیکن مجھے غدار نہ سمجھیں۔


الطاف حسین نے کہا کہ مجھے نائن زیرو پر چھاپے پر کوئی اعتراض نہیں بلکہ اس کے طریقہ کار سے اختلاف ہے، اگر چھاپہ مارنا تھا تو مجسٹریٹ سے سرچ وارنٹ لے کر آتے، نائن زیرو مدینہ یا کعبہ نہیں بلکہ ایک لیڈر کی رہائش گاہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے رینجرز کو دھمکی دی ہی نہیں اور حکومت جہاں چاہے میرے انٹرویو کا متن لے جائے۔

قائد ایم کیوایم کا کہنا تھا کہ متحدہ میں کوئی عسکری ونگ نہیں، ہمارے پاس ایک بھی غیر قانونی اسلحہ نہیں تمام اسلحے کا لائسنس ہے جب کہ یہاں وڈیرے ، زمیندار یا عمران خان سمیت نوازشریف اسلحہ رکھیں تو جائز ہے، کیا فضل الرحمان کی گاڑی میں اسلحہ نہیں ہوتا جب کہ مذہبی رہنماؤں کا اسلحہ سے کیا تعلق مگر وہ بھی اسلحہ لے کر چلتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ زہرہ شاہد کے قتل کا الزام بھی ہم پر لگایا گیا،متحدہ کے مینڈیٹ کو تسلیم نہیں کیا جاتا کیونکہ میرے سوا تمام سیاستدان اسٹیٹس کو کو برقرار رکھنا چاہتے ہیں۔
Load Next Story