حکومت نے صولت مرزا کی پھانسی 72 گھنٹوں کے لیے مؤخر کردی

مجرم کا آخری بیان سامنے آنے کے بعد وزارت داخلہ نے ایوان صدر سے پھانسی روکنے کی درخواست کی


ویب ڈیسک March 19, 2015
مچھ جیل حکام کو بھی مجرم کی پھانسی روکنے کے احکامات موصول ہوگئے ہیں، ذرائع فوٹو: فائل

حکومت نے ایم ڈی کے ای ایس سی شاہد حامد کے قتل کے جرم میں پھانسی کے منتظر قیدی صولت مرزا کا آخری بیان سامنے آنے کے بعد ان کی سزائے موت پر عمل درآمد 72 گھنٹوں کے لیے مؤخر کردیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کےمطابق صولت مرزا کا آخری ویڈیو پیغام سامنے آنے کے بعد وزارت داخلہ نے ایوان صدر سے رابطہ کیا اور مجرم کے ویڈیو بیان پر تحقیقات کو ضروری قرار دیتے ہوئے مجرم کی پھانسی روکنے کی درخواست کی۔

ذرائع کے مطابق وزارت داخلہ کے حکام کا کہنا تھا کہ صولت مرزا کی جانب سے کیے گئے انکشافات انتہائی سنگین نوعیت کے ہیں جن کی تحقیقات ضروری ہیں اس لیے مجرم کی پھانسی کا فیصلہ کرنے کے لیے مزید وقت چاہیئے۔ ذرائع نے بتایا کہ وزارت داخلہ کی درخواست کےبعد صدر ممنون حسین نے صولت مرزا کی پھانسی 72 گھنٹے کے لیے مؤخر کرنے کے احکامات جاری کردیئے ہیں جب کہ مچھ جیل حکام کو بھی مجرم کی پھانسی روکنے کے احکامات موصول ہوگئے ہیں۔

واضح رہے کہ صولت مرزا کو ایم ڈی کے ای ایس سی شاہد حامد قتل کیس میں آج پھانسی دی جانی تھا تاہم مجرم کے آخری ویڈیو بیان کے بعد پھانسی کا عمل موخر کردیا گیا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں