پاکستان کی اولمپکس میں شرکت کا امکان روشن

ورلڈ ہاکی لیگ سیمی فائنلز میں پانچویں پوزیشن بھی منزل تک پہنچا دے گی


Sports Reporter March 19, 2015
ورلڈ ہاکی لیگ سیمی فائنلز میں پانچویں پوزیشن بھی منزل تک پہنچا دے گی۔ فوٹو: فائل

پاکستان کی ریو اولمپکس2016 میں شرکت کاامکان روشن ہوگیا ہے اور ورلڈ ہاکی لیگ سیمی فائنلز میں پانچویں پوزیشن بھی منزل تک پہنچا دے گی۔

ایف آئی ایچ کی جانب سے جاری کردہ شیڈول کے مطابق پاکستانی سائیڈ دوسرے راؤنڈ میں 20 جون سے 5 جولائی تک بلیجیئم میں صلاحیتیں آزمائے گی،اس گروپ میں ورلڈ نمبر ون آسٹریلیا، بھارت، ملائیشیا، بیلجیئم، انگلینڈ، فرانس، آسٹریا، کینیڈا اور جاپان شامل ہیں۔ راؤنڈ کی ٹاپ تھری ٹیمیں بھارت میں 28 نومبر سے6 دسمبر تک شیڈول فائنل راؤنڈ کے لیے کوالیفائی کریں گی، ساتھ ہی انھیں ریو اولمپک 2016 میں رسائی کا ٹکٹ مل جائے گا۔

دو ٹیموں کے پہلے ہی میگا ایونٹ میں پہنچنے کے بعد پاکستان اگر گروپ میں پانچویں پوزیشن پر بھی آگیا تو اس کے اولمپک کھیلنے کے امکانات روشن ہوجائیں گے۔ دوسری طرف ورلڈ ہاکی لیگ ابتدائی سیمی فائنل مقابلے ہالینڈ میں3 جون سے14 جون تک کھیلے جائیں گے، شریک ٹیموں میں ہالینڈ، جرمنی، ہالینڈ، کوریا، ارجنٹائن، اسپین، چین، آئرلینڈ، پولینڈ اور مصر شامل ہیں۔ میانمار ہاکی ٹیم کے پاکستانی ہیڈ کوچ محمد اخلاق اولمپئن کا کہنا ہے کہ پاکستانی ٹیم اپنے گروپ میں ٹاپ پانچ میں بھی شامل ہوجائے تو اس کے اولمکپس کیلیے کوالیفائی کرنے کے امکانات بڑھ جائیں گے.

''ایکسپریس'' سے بات چیت میں انہوں نے کہا کہ میری سمجھ میں نہیں آتا کہ کچھ لوگ اولمپکس کوالیفائنگ راؤنڈ کو مشکل قرار دے کر کیوں شائقین ہاکی کو گمراہ کرنے پر تلے ہوئے ہیں، پاکستان کے لیے انگلینڈ، بیلجیئم اور ملائیشیا کی ٹیمیں ہی اہم ٹارگٹ ہیں، میری رائے میں آسٹریلیا، بھارت، بلیجیئم ، انگلینڈ اور پاکستان کی ٹیمیں میگا ایونٹ کے لیے کوالیفائی کرنے میں کامیاب رہیں گی،گرین شرٹس کیلیے ملائیشیا کی ٹیم سخت حریف ثابت ہو سکتی ہے۔ محمد اخلاق نے کہا کہ گروپ اے میں ہالینڈ، ارجنٹائن، کوریا، نیوزی لینڈ اور جرمنی کی ٹیمیں میگا ایونٹ کیلیے فیورٹ ہیں۔

واضح رہے کہ راؤنڈ ٹو میں شریک آسٹریلیا اپنے ریجن کی چیمپئن ہونے کی وجہ سے اولمپکس میں پہلے ہی رسائی حاصل کرچکی جبکہ بھارت نے ایشین گیمز میں گولڈ میڈل کے ساتھ اعزاز حاصل کیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں