کینگروز سے کوارٹر فائنل میں پاکستان اینٹ کا جواب پتھر سے دے گا
ہمیشہ اٹیکنگ کرکٹ کھیلنے والی آسٹریلوی ٹیم کا مثبت انداز میں مقابلہ کرنا ہوگا، وقار یونس
کینگروز کیخلاف کوارٹر فائنل میں پاکستان اینٹ کا جواب پتھر سے دے گا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان جمعے کو آسٹریلیا کے خلاف کوارٹر فائنل کیلیے اپنی حکمت عملی کو حتمی شکل دے رہا ہے، میزبان سائیڈ کے اندازکو مدنظررکھتے ہوئے گرین شرٹس بھی جارحانہ کھیل پیش کریں گے۔ ہیڈ کوچ وقار یونس نے کہا کہ ہم سب اچھی طرح جانتے ہیں کہ آسٹریلیا جارحانہ کرکٹ کھیلتا اور ہمیں بھی اسی انداز میں ان کا مقابلہ کرنا ہے، ہم کینگروز کو زیر کرسکتے ہیں لیکن اس کیلیے انتہائی مثبت کھیل پیش کرنا ہوگا، ہم پہلے بھی انھیں ہرا چکے ہیں، گذشتہ ورلڈ کپ میں بھی شکست دی تھی، اگر اس بار بھی اپنی پوری قوت سے حملہ آور ہوئے تو ایک بار پھرفتح حاصل کرسکتے ہیں۔
محمد عرفان کے انجرڈ ہونے پر وقار یونس نے کہاکہ یہ بدقسمتی کی بات ہے، وہ غلط وقت پر ان فٹ ہوئے، یہ ہمارے لیے بہت بڑا نقصان ہے، عرفان ایونٹ میں ہمارااہم ہتھیارتھے مگر اب ہمیں ان کے بغیر کھیلنا ہے۔ انھوں نے کہا کہ میں ایونٹ میں دیگر فاسٹ بولرز کی پرفارمنس سے بھی بہت خوش ہوں، وہاب ریاض نے ذمہ داری لی اور اچھا پرفارم کیا، اسی طرح راحت علی بھی بہتر پرفارم کر رہے ہیں، ٹورنامنٹ میں ہمارا آغاز اچھا نہیں تھا لیکن ہم نے مضبوط کم بیک کیا۔ بولرز اچھی طرح جانتے ہیں کہ انھیں کیا کرنا ہے۔
وقار یونس نے کہاکہ ہمیں ایونٹ سے قبل ہی اچھے فاسٹ بولرز اوردوسری وجوہات کی بنا پر اسپنرز کی خدمات سے محروم ہونا پڑا، یہ صورتحال کافی دشوار تھی لیکن ہم اسے عمدگی سے سنبھال رہے ہیں۔ لیگ اسپنر یاسر شاہ کے بارے میں سوال پر کوچ نے کہاکہ ہم نے انھیں میدان میں اتارنے کے حوالے سے غور کیا مگر کوئی بھی فیصلہ کنڈیشنز کا اچھی طرح جائزہ لینے کے بعد ہی کیا جائے گا۔
دوسری جانب آسٹریلوی کوچ ڈیرن لی مین کہتے ہیں کہ پاکستانی ٹیم کو ایڈیلیڈ میں یو اے ای کی بانسبت الگ قسم کی کنڈیشنز کا سامنا کرنا پڑے گا، دبئی کی وکٹ میں بائونس ہی نہیں تھا، وہاں گیند گھٹنے تک بھی نہیں اٹھ رہی تھی مگر ایڈیلیڈ میں تین گنا زیادہ گیند اچھلتی ہے، انھوں نے اپنے بولرز کے حوالے سے کہا کہ مچل اسٹارک بہترین بولنگ کررہے اور اس وقت بولر آف دی ٹورنامنٹ ہیں، مچل جونسن بھی دوبارہ پہلے والی فارم میں آرہے ہیں، میں ان کے کم بیک پر بھی کافی خوش ہوں۔
پاکستان سے کوارٹر فائنل کے بارے میں لی مین نے کہا کہ یہ ایک کانٹے دار میچ ہوگا، ہمیں اس کیلیے اپنے کرائوڈ کی سپورٹ بھی درکار ہے، دونوں سائیڈز کی جانب سے بیٹنگ پرفارمنس کافی اہم ہوگی، گرین شرٹس اچھی ٹیم ہیں اور ان کے پاس بہت کچھ ہے، یہ دراصل 2 اچھے بولنگ اٹیکس کا مقابلہ اور مجھے امید ہے کہ نتیجہ ہمارے حق میں نکلے گا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان جمعے کو آسٹریلیا کے خلاف کوارٹر فائنل کیلیے اپنی حکمت عملی کو حتمی شکل دے رہا ہے، میزبان سائیڈ کے اندازکو مدنظررکھتے ہوئے گرین شرٹس بھی جارحانہ کھیل پیش کریں گے۔ ہیڈ کوچ وقار یونس نے کہا کہ ہم سب اچھی طرح جانتے ہیں کہ آسٹریلیا جارحانہ کرکٹ کھیلتا اور ہمیں بھی اسی انداز میں ان کا مقابلہ کرنا ہے، ہم کینگروز کو زیر کرسکتے ہیں لیکن اس کیلیے انتہائی مثبت کھیل پیش کرنا ہوگا، ہم پہلے بھی انھیں ہرا چکے ہیں، گذشتہ ورلڈ کپ میں بھی شکست دی تھی، اگر اس بار بھی اپنی پوری قوت سے حملہ آور ہوئے تو ایک بار پھرفتح حاصل کرسکتے ہیں۔
محمد عرفان کے انجرڈ ہونے پر وقار یونس نے کہاکہ یہ بدقسمتی کی بات ہے، وہ غلط وقت پر ان فٹ ہوئے، یہ ہمارے لیے بہت بڑا نقصان ہے، عرفان ایونٹ میں ہمارااہم ہتھیارتھے مگر اب ہمیں ان کے بغیر کھیلنا ہے۔ انھوں نے کہا کہ میں ایونٹ میں دیگر فاسٹ بولرز کی پرفارمنس سے بھی بہت خوش ہوں، وہاب ریاض نے ذمہ داری لی اور اچھا پرفارم کیا، اسی طرح راحت علی بھی بہتر پرفارم کر رہے ہیں، ٹورنامنٹ میں ہمارا آغاز اچھا نہیں تھا لیکن ہم نے مضبوط کم بیک کیا۔ بولرز اچھی طرح جانتے ہیں کہ انھیں کیا کرنا ہے۔
وقار یونس نے کہاکہ ہمیں ایونٹ سے قبل ہی اچھے فاسٹ بولرز اوردوسری وجوہات کی بنا پر اسپنرز کی خدمات سے محروم ہونا پڑا، یہ صورتحال کافی دشوار تھی لیکن ہم اسے عمدگی سے سنبھال رہے ہیں۔ لیگ اسپنر یاسر شاہ کے بارے میں سوال پر کوچ نے کہاکہ ہم نے انھیں میدان میں اتارنے کے حوالے سے غور کیا مگر کوئی بھی فیصلہ کنڈیشنز کا اچھی طرح جائزہ لینے کے بعد ہی کیا جائے گا۔
دوسری جانب آسٹریلوی کوچ ڈیرن لی مین کہتے ہیں کہ پاکستانی ٹیم کو ایڈیلیڈ میں یو اے ای کی بانسبت الگ قسم کی کنڈیشنز کا سامنا کرنا پڑے گا، دبئی کی وکٹ میں بائونس ہی نہیں تھا، وہاں گیند گھٹنے تک بھی نہیں اٹھ رہی تھی مگر ایڈیلیڈ میں تین گنا زیادہ گیند اچھلتی ہے، انھوں نے اپنے بولرز کے حوالے سے کہا کہ مچل اسٹارک بہترین بولنگ کررہے اور اس وقت بولر آف دی ٹورنامنٹ ہیں، مچل جونسن بھی دوبارہ پہلے والی فارم میں آرہے ہیں، میں ان کے کم بیک پر بھی کافی خوش ہوں۔
پاکستان سے کوارٹر فائنل کے بارے میں لی مین نے کہا کہ یہ ایک کانٹے دار میچ ہوگا، ہمیں اس کیلیے اپنے کرائوڈ کی سپورٹ بھی درکار ہے، دونوں سائیڈز کی جانب سے بیٹنگ پرفارمنس کافی اہم ہوگی، گرین شرٹس اچھی ٹیم ہیں اور ان کے پاس بہت کچھ ہے، یہ دراصل 2 اچھے بولنگ اٹیکس کا مقابلہ اور مجھے امید ہے کہ نتیجہ ہمارے حق میں نکلے گا۔