پولیس کے سامنے 2 افراد کو زندہ جلا دینا ریاست کی ناکامی ہے ایکسپریس فورم

سانحہ یوحنا آباد کے تانے بانے واہگہ بارڈر دھماکے سے ملتے ہیں، ردعمل پر سر شرم سے جھک گئے، صوبائی وزیر خلیل طاہر سندھو

لاہور: سانحہ یوحنا آباد کے حوالے سے منعقدہ ایکسپریس فورم میں صوبائی وزیراقلیتی امورخلیل طاہر سندھو اظہار خیال کر رہے ہیں، مولانا طاہر اشرفی، پادری شاہد معراج اور آمنہ ملک اسٹیج پر بیٹھے ہیں۔ فوٹو: ایکسپریس

پنجاب کے صوبائی وزیر برائے اقلیتی امور و انسانی حقوق خلیل طاہر سندھو نے کہا ہے کہ دہشت گردی صرف اقلیتوں کا نہیں بلکہ پوری قوم کا مسئلہ ہے۔


سانحہ یوحنا آباد کے ردعمل میں جو کچھ ہوا اس پر ہمارے سر شرم سے جھکے ہوئے ہیں، لوگوں کو زندہ جلانا انتہائی افسوسناک امر ہے، ہمارے نمائندوں پر مشتمل کمیٹی جے آئی ٹی کے ساتھ مل کر ذمے داروں کی نشاندہی کرے گی جنھیں قانون کے مطابق سزا دی جائے گی، ابتدائی تحقیقات میں اس سانحے کے تانے بانے واہگہ بارڈر حملے سے ملتے ہیں، ان خیالات کا اظہار انھوں نے ''سانحہ یوحنا آباد '' کے حوالے سے منعقدہ ''ایکسپریس فورم'' میں کیا، صوبائی وزیر برائے اقلیتی امور و انسانی حقوق خلیل طاہر سندھونے کہا کہ ایک 2 روز میں اہم پیش رفت ہوگی، میں نے وزیراعلیٰ پنجاب سے سفارش کی ہے کہ حملہ آوروں کو روکنے والے 2 مسلمانوں اور 2 مسیحیوں کو ستارہ جرأت اور 25,25 لاکھ دیا جائے۔

پاکستان علما کونسل کے چیئرمین مولانا طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ شیعہ سنی، مسلم عیسائی فسادات کرانے کی سازش کی جا رہی ہے، پولیس کے سامنے 2 لوگوں کو زندہ جلا دیا گیا، اس سے ریاست کی ناکامی سامنے آئی ہے، پنجاب کا کاؤنٹر ٹیرر ازم ڈپارٹمنٹ ناکام ہوچکا ہے، پادری شاہد معراج نے کہا کہ دہشت گردی کا مسئلہ کسی گروہ مذہب یا فرقے کا نہیں بلکہ پوری پاکستانی قوم کا مسئلہ ہے اور ایسی کارروائیاں پاکستانی قوم میں دراڑ ڈالنے کی سازش ہیں، ہماری ترجیحات درست نہیں ہیں، سوال یہ ہے کہ کیا پولیس اتنی کمزور ہوگئی ہے کہ اس سے 2 افراد کو چھین کر زندہ جلا دیا گیا، سول سوسائٹی کی نمائندہ آمنہ ملک نے کہا کہ مذہبی انتہا پسند تنظیمیں ہمارے ملک میں منفی کردار ادا کر رہی ہیں، نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد نہیں ہوا اور اب ہم مزید دہشت گردی کا شکار ہوتے جا رہے ہیں۔
Load Next Story