پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان ایک روزہ مقابلے تاریخ کے آئینے میں

پاکستان اور آسٹریلیا اب تک 92 بارآپس میں ٹکرا چکے ہیں جس میں پاکستان نے 31 اور کینگروز نے 57 میچز میں فتح حاصل کی


دونوں ٹیمیں ورلڈ کپ میں اب تک 8 مرتبہ ایک دوسرے سے ٹکرا چکی ہیں اور4، 4 میچ جیت کر برابری پر ہیں فوٹو فائل

پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان ورلڈ کپ 2015 کا کوارٹر فائنل کل ایڈیلیڈ کے میدان میں کھیلا جائے گا اور اس میں کامیابی کے لیے دونوں ہی ٹیمیں زبردست تیاری کر رہی ہیں۔ آئیے دیکھتے ہیں کہ جب بھی دونوں ٹیموں ایک روزہ مقابلوں میں آمنے سامنے آئیں تو کیا نتائج رہے۔

ایک روزہ میچز میں مجموعی کارگردگی: پاکستان اور آسٹریلیا اب تک 92 بارآپس میں ٹکرا چکے ہیں جس میں پاکستان نے 31 اور کینگروز نے 57 میچز میں فتح حاصل کی جب کہ ایک میچ ٹائی ہواور مختلف وجوہات کی بنا پر 3 میچز کا کوئی نتیجہ نہ نکل سکا۔ دونوں ٹیمیں ایک روز کرکٹ کی تاریخ میں پہلی بار 7 جون 1975 کے ورلڈ کپ میں انگلینڈ کے میدان لیڈز میں ٹکرائیں جس میں آسٹریلیا نے 73 رنز سے کامیابی حاصل کی۔

گزشتہ پانچ میچز کے نتائج: 31 اگست 2012 کو ابو ظہبی کے میدان میں دونوں ٹیمیں ٹکرائیں اور یہ معرکہ پاکستان نے 7 وکٹ سے جیت لیا۔ 3 ستمبر 2012 کو شارجہ میں ہونے والے میچ میں کینگروز نے پاکستان کو 3 وکٹ سے مات دے کر گزشتہ شکست کا بدلہ لے لیا۔ یکم اکتوبر2014 کو شارجہ ہی کے میدان میں پھر دونوں ٹیموں کا سامنا ہوا اور ایک بار پھر آسٹریلیا نے 93 رنز سے کامیابی حاصل کر لی۔ 10 اکتوبر2014 کو دبئی میں ہونے والے ٹکراؤ میں پھر گرین شرٹس شکست سے دوچار ہوگئے اور آسٹریلیا نے یہ میچ 5 وکٹ سے جیت لیا جبکہ آخری معرکہ 12 اکتوبر 2014 کو ہوا اور اس دلچسپ اور سنسنی خیز مقابلے میں آسٹریلیا نے ایک رنز سے کامیابی حاصل کر لی۔

ورلڈ کپ ٹکراؤ: دونوں ٹیمیں ورلڈ کپ میں اب تک 8 مرتبہ ایک دوسرے سے ٹکرا چکی ہیں اور دلچسپ بات یہ ہے 4، 4 میچ جیت کر اب تک برابری پر ہیں اور کل کا میچ جو ٹیم جیتے گی ورلڈ کپ کے مقابلوں میں کامیابی میں بازی لے جائے گی۔ 7 جون 1975 میں لیڈز کے میدان میں پہلی بار دونوں ٹیمیں ٹکرائیں تو بازی کینگروز نے 73 رنز سے جیت لی۔ 13 جون 1979 میں ناٹنگھم میں ہونے والے ٹاکرے میں پاکستان نے گزشتہ ورلڈ کپ کا انتقام لیتے ہوئے کینگروز کو 89 رنز سے شکست دے دی۔ 4 نومبر 1987 میں لاہور میں ہونے والے معرکے میں ایک بارپھر کینگروز نے گرین شرٹس کو ہرا کر ایک میچ کی سبقت حاصل کرلی لیکن پاکستان نے اگلے ہی ورلڈ کپ یعنی 11 مارچ 1992 کو کینگروز کے ہی میدان میں 48 رنزسے شکست دے کر اپنا بلہ لے لیا۔

23 مارچ 1999 میدان تھا ایک بار پھر لیڈز کا اور پھر شاہینوں نے کینگروز کوایک دلچسپ مقابلے کے بعد 10 رنزسے دبوچ لیا لیکن یہ تو تھا اس ورلڈ کپ کا گروپ میچ جبکہ دونوں ٹیم اسی ورلڈ کپ کے فائنل میں ایک بار پھر آمنے سامنے تھیں تاہم اس بار آسٹریلیا نے اپنی گزشتہ ناکامیوں کا بھر پور بدلہ لیتے ہوئے نہ صرف پاکستان کو ہرایا بلکہ ورلڈ کپ میں کامیابی بھی حاصل کر لی۔ 11 فروری 2003 میں جوہانسبرگ میں ہونے والے میچ میں آسٹریلیا نے 82 سے کامیابی حاصل کی جب کہ 19 مارچ 2011 کو کولمبو میں ہونے والے معرکے میں پاکستان نے 4 وکٹ سے کامیابی حاصل کر کے ورلڈ کپ مقابلوں دونوں ٹیموں کی کامیابی کا تناسب ففٹی ففٹی کردیا۔

اب دنیائے کرکٹ کے شائقین کی نظریں 2015 کے کوارٹر فائنل پرلگی ہوئی ہیں کہ کون سی ٹیم یہ میچ جیت کر نہ صرف ورلڈ کپ میں کامیابیوں کا پلڑا اپنے حق میں کرتی ہے بلکہ سیمی فائنل کھیلنے کا اعزاز بھی حاصل کر لیتی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں