مویشی منڈی غیر متعلقہ افراد کی مداخلت سے بیوپاری پریشان

فی جانور ٹیکس ادا کرنے کے باوجود تاجروں سے جانوروں کو اتارنے اور اچھی جگہ فراہم کرنے کیلیے بھی رقم طلب کی جارہی ہے


Staff Reporter October 08, 2012
مویشی منڈی میں سیکیورٹی کے ناقص انتظام کے باعث گاڑیوں سے چوریاں معمول بن گئیں۔ فوٹو: فائل

KARACHI: سپرہائی و ے پر قربانی کے جانوروں کیلیے قائم کی جانیوالی مویشی منڈی میں غیر متعلقہ افراد کی مداخلت نے بیوپاریوں کو شدید مشکلات سے دوچار کردیا۔

مویشی منڈی کی انتظامیہ کی جانب سے اب تک تین بار سپروائزری اسٹاف کو تبدیل کیا جاچکا ہے، مویشی منڈی میں فی جانور ٹیکس ادا کرنے کے باوجود بیوپاریوں سے جانور اتارنے کی جگہ کی بھی رقم طلب کی جارہی ہے، پارکنگ ٹھیکیدار کے عملے کے ہتک آمیز رویے سے شہریوں میں شدید اشتعال پایا جاتا ہے، پارکنگ ایریا میں کھڑی ہوئی گاڑیوں سے قیمتی اشیا کا چوری ہونا معمول بن گیا، تفصیلات کے مطابق سپرہائی وے پر قربانی کے جانوروں کیلیے قائم کی جانے والی سب سے بڑی منڈی میں غیر متعلقہ افراد کی مداخلت نے اندرون ملک سے قربانی کے جانور لے کر آنیوالے بیوپاریوںکو شدیدمشکلات میں مبتلا کر دیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ چائنا نامی شخص مویشی منڈی میں بیوپاریوں سے جانور اتارنے اور جگہ فراہم کرنے کی مدد میں لاکھوں روپے وصول کرچکا ہے اور اب ان سے بچنے کیلیے منہ پر کپڑا لپٹ کر مویشی منڈی میں موٹر سائیکل پر نئے بیوپاریوں کی تلاش میں گھوم رہا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ چائنا نامی شخص مویشی منڈی کے بلاک9،8اور6میں کئی ایکڑ اراضی فروخت کرچکا ہے جبکہ ذرائع نے اس بات کی بھی نشاندہی کی ہے کہ چائنا نامی شخص کے ہمراہ وہ لوگ بھی شامل ہوکر اس کے ایجنٹ بن گئے ہیں جن کا کام مویشی منڈی میں ٹینٹ لگانا تھا۔

تاہم بلال اور عامر نامی اشخاص بھی بہتی گنگا سے خوب مستفید ہورہے ہیں اور مویشی منڈی میں قربانی کے جانور فروخت کیلیے لانیوالے بیوپاریوں سے بھاری معاوضہ وصول کرکے انھیں جگہ فراہم کررہے ہیں، بیوپاریوں کی جانب سے انتظامیہ پر الزام لگایا ہے کہ مویشی منڈی میں اتنے ناقص انتظامات اس سے قبل نہیں دیکھے تھے، ذرائع کا کہنا ہے کہ مویشی منڈی میں کسی بھی مسئلے یا دیگر امور کو نمٹانے کیلیے تعینات سپروائزر کی ٹیم کو جمعہ کی رات گیارہ بجے تیسر ی مرتبہ تبدیل کیا گیا ہے جو مویشی منڈی کی بدانتظامی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

ذرائع کا کہناہے کہ پارکنگ ایریا پرتعینات عملے کے ہتک آمیزسلوک کی وجہ سے دن بھر شہریوں اور عملے میں تکرار کاسلسلہ چلتا رہتا ہے جبکہ پارکنگ کی فیس کی وصولی کے بعد گاڑیاں بے ہنگم طریقے سے کھڑی ہونے کی وجہ سے نہ صرف گاڑیاں پھنس جاتی ہیں، شہریوں نے انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ پارکنگ ایریا سمیت دیگر مقامات پر پانی کے چھڑکاؤ کو یقینی بنایا جائے، ذرائع کاکہنا ہے کہ پارکنگ ایریا میں سیکیورٹی کے ناقص انتظامات کے باعث گاڑیوں سے قیمتی سامان جس میں ٹیپ، اسپیکرز ، پاور ایم، ڈی وی ڈی اور ایل سی ڈی شامل ہیں چوری کرلی جاتی ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں