یمن کی دو مساجد میں خودکش حملے 135 افراد جاں بحق اور سیکڑوں زخمی
خودکش حملے دارالحکومت صنعا میں واقع مساجد میں نماز جمعہ کے دوران کیے گئے جس میں 300 سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے
یمن کی 2 مساجد میں نماز جمعہ کی ادائیگی کے دوران خودکش حملوں میں 135 افراد جاں بحق اور 300 سے زائد زخمی ہوگئے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق یمن کے دارالحکومت صنعا میں 3 خود کش حملہ آوروں نے حوثی قبائل کے علاقوں میں واقع مساجد میں نماز جمعہ کی ادائیگی کے دوران خود کو دھماکے سے اڑا دیا،پہلے 2 حملے صنعا کے جنوب میں واقع بدر مسجد میں کیے گئے جب کہ تیسرا خود کش حملہ شہر کے شمال میں واقع ایک مسجد میں کیا گیا جس کے نتیجے میں مجموعی طور پر 135 افراد جاں بحق اور 300 سے زائد زخمی ہوگئے۔
مقامی میڈیا کے مطابق خودکش حملوں کے بعد متعلقہ شہروں کے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی جب کہ سکیورٹی حکام نے ان حملوں کا ذمہ دار القاعدہ کو ٹھہرایا ہے۔
واضح رہے کہ رواں یمن میں یہ رواں سال کا دوسرا بڑا حملہ ہے اس سے قبل جنوری میں پولیس اکیڈمی میں ایک خودکش کار بم حملے میں 40 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے تھے جب کہ یمن میں کئی ماہ سے جاری لڑائی سے خانہ جنگی کی کیفیت پیدا ہوچکی ہے اور علاقے میں حوثی قبیلے کی پرتشدد کارروائیاں جاری ہیں جس کے نتیجے میں ہزاروں افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق یمن کے دارالحکومت صنعا میں 3 خود کش حملہ آوروں نے حوثی قبائل کے علاقوں میں واقع مساجد میں نماز جمعہ کی ادائیگی کے دوران خود کو دھماکے سے اڑا دیا،پہلے 2 حملے صنعا کے جنوب میں واقع بدر مسجد میں کیے گئے جب کہ تیسرا خود کش حملہ شہر کے شمال میں واقع ایک مسجد میں کیا گیا جس کے نتیجے میں مجموعی طور پر 135 افراد جاں بحق اور 300 سے زائد زخمی ہوگئے۔
مقامی میڈیا کے مطابق خودکش حملوں کے بعد متعلقہ شہروں کے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی جب کہ سکیورٹی حکام نے ان حملوں کا ذمہ دار القاعدہ کو ٹھہرایا ہے۔
واضح رہے کہ رواں یمن میں یہ رواں سال کا دوسرا بڑا حملہ ہے اس سے قبل جنوری میں پولیس اکیڈمی میں ایک خودکش کار بم حملے میں 40 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے تھے جب کہ یمن میں کئی ماہ سے جاری لڑائی سے خانہ جنگی کی کیفیت پیدا ہوچکی ہے اور علاقے میں حوثی قبیلے کی پرتشدد کارروائیاں جاری ہیں جس کے نتیجے میں ہزاروں افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔