کراچی میں رینجرز کی موبائل کے قریب دھماکے میں 2 اہلکار جاں بحق

دھماکا تقی سینٹر کے قریب ہوا جس کے نتیجے میں ایک رینجرز اہلکار اور خاتون سمیت 3 افراد بھی زخمی ہوئے


ویب ڈیسک March 20, 2015
دھماکے میں جاں بحق رینجر زاہلکاروں کی شناخت یار محمداور قاسم کے نام سے ہوئی، فوٹو : آن لائن

ناظم آباد میں دھماکے کے نتیجے میں 2 رینجرز اہلکار جاں بحق اور خاتون سمیت 3 افراد زخمی ہوگئے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق کراچی کےعلاقے ناظم آباد میں تقی سینٹر کے قریب رینجرز کی موبائل معمول کی ڈیوٹی پر تعینات تھی کہ اس دوران موبائل کے قریب زور دار دھماکا ہوا جس کی آواز دور دور تک سنی گئی، دھماکے کے بعد علاقے میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا اور افراتفری مچ گئی ، دھماکے سے قریبی کھڑی موٹرسائیکل اور دیگر گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا جب کہ اس کے نتیجے میں 2 رینجرز اہلکار جاں بحق اور خاتون سمیت 3 راہ گیر زخمی ہوگئے۔

ناظم آباد میں دھماکے کے بعد ریسکیو ٹیموں نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر امدادی کارروائیاں شروع کردیں جب کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے جائے وقوعہ کو گھیرے میں لے لیا ہے اور بم ڈسپوزل اسکواڈ کو بھی طلب کرلیا گیا ہے۔

ناظم آباد دھماکے میں ایک رینجرز اہلکار اور خاتون سمیت 3 افراد بھی زخمی ہوئے جن میں رینجراہلکار کی شناخت خرم جب کہ خاتون اور مرد کی سعیدہ اور ظرف کے نام سے ہوئی، دھماکے میں جاں بحق ہونے والے اہلکاروں میں یار محمد اور قاسم شامل ہیں۔

پولیس کے مطابق دھماکا ابتدائی طور پر خودکش لگتا ہے تاہم جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھا کرکے اس کی تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔

دوسری جانب وزیراعظم نواز شریف، صدر مملکت ممنون حسین اور قائد ایم کیو ایم الطاف حسین نے کراچی میں رینجرز پر ہونے والے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے جب کہ وزیراعلیٰ سندھ نے فوری تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔

واضح رہے کہ کراچی میں آج ایک ہی دن کے دوران دو دھماکے ہوئے جس میں پہلا دھماکا پیپر مارکیٹ میں واقع مسجد کے باہر ہوا جس کے نتیجے میں 2 افراد جاں بحق اور 20 زخمی ہوئے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔