تحریک انصاف اور حکومت کے درمیان جوڈیشل کمیشن کے قیام پر اتفاق

کمیشن کے قیام کے لیے تمام نکتوں پر اتفاق ہوگیا اور اس معاملے میں تحریک انصاف نے بہت لچک دکھائی، اسحاق ڈار


ویب ڈیسک March 20, 2015
جمہوریت کو لپیٹنا ہمارا ایجنڈا نہیں تھا،رہنما تحریک انصاف شاہ محمود قریشی، فوٹو: آئی این پی

عام انتخابات 2013 میں دھاندلی کے الزامات کی عدالتی تحقیقات کے لیے حکومت اور تحریک انصاف کے درمیان جوڈیشل کمیشن کے قیام پر اتفاق ہوگیا ہے۔

اسلام آباد میں تحریک انصاف کے رہنماؤں شاہ محمود قریشی اور جہانگیر ترین کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف اور حکومت کے درمیان جوڈیشل کمیشن کے قیام کے لیے تمام نکات پر اتفاق ہوگیا ہے اس معاملے میں تحریک انصاف نے بہت لچک دکھائی، سیاسی جرگے نے کمیشن کے قیام کے لیے بہت کوششیں کیں جب کہ سیاسی جماعتوں سے بھی اس میں مشاورت کی گئی تاہم دونوں جماعتوں کے درمیان معاہدے کی کاپی تمام سیاسی جماعتوں کو دی جائے گی۔

اس موقع پر تحریک انصاف کے وائس چیرمین شاہ محمود قریشی نے کہا کہ عام انتخابات 2013 گزشتہ 2 سال سے زیر بحث ہیں، انتخابات پر ہمارا اور حکومت کا الگ نکتہ نظر ہے جس میں حکومت کے نزدیک انتخابات شفاف جب کہ ہمارے نزدیک اس میں دھاندلی ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت میں گفت و شنید سے ہی تمام مسائل حل کیے جاتے ہیں ہم نے آئین کو سامنے رکھتے ہوئے سیاسی راستہ تلاش کیا اور جوڈیشل کمیشن کے قیام کا اصولی فیصلہ کیا کیونکہ کمیشن کا قیام ہماری بنیادی شرط تھی اور اب دونوں فریقین نے دھاندلی سے متعلق تحقیقات کے لیے معاملات طے کرلیے ہیں۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ جوڈیشل کمیشن نے سپریم کورٹ کے جج شامل ہوں گے جو دونوں فریقین کا نکتہ نظر سن کر فیصلہ دیں گے، پاکستان میں الیکشن پر سوالیہ نشان لگتا رہا ہے، 70 کے بعد ہونے والے انتخابات پر انگلیاں اٹھائی گئیں، جوڈیشل کمیشن کے لیے بات چیت کا مقصد مستقبل کے انتخابات کو شفاف بنانا ہے، کمیشن کو بنیاد بناتے ہوئے مستقبل میں شفاف انتخابات ہوں گے اور ہم اس کی بنیاد پر ہی بہتر مستقبل کی امید رکھتے ہیں جس سے جمہوریت کو فائدہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ جو جماعتیں جمہوریت پر یقین رکھتی ہیں انہیں اس کمیشن کےقیام پر خوش ہونا چاہئے کیونکہ اگر ہم ملک میں جمہوریت مستحکم ومضبوط کرنا چاہتے ہیں تو اس کی بنیادی شرط ہے کہ ایسا خودمختار الیکشن کمیشن اور نظام بنایا جائے جس پر سب کو اعتماد ہو۔

پی ٹی آئی کے وائس چیرمین نے کہا کہ جمہوریت کو لپیٹنا ہمارا ایجنڈا نہیں تھا، تحریک انصاف کی قیادت جوڈیشل کمیشن کے قیام کے بعد اب نئی صورتحال پر غور کرے گے جب کہ اس موقع پر جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ جوڈیشل کمیشن فورم جو بھی نتیجے دے گا ہم اس کے پابند ہوں گے۔

واضح رہے کہ تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان کی جانب سے عام انتخابات 2013 میں دھاندلی کے الزامات لگائے گئے تھے جس کے بعد تحریک انصاف نے اسلام آباد کے ڈی چوک پر دھرنا دیا تاہم سانحہ پشاور کےبعد عمران خان نے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کیا جس میں ان کی جانب سے جوڈیشل کمیشن کے قیام کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔