ریفنڈ مافیا کا روپوش ماسٹر مائنڈ محمد عادل اشرف گرفتار
3کروڑ60 لاکھ روپے کاجعلی ریفنڈ حاصل کرنے پر2013 میں درج ایف آئی آر میں نامزد تھا
لاہور:
ڈائریکٹوریٹ انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن ان لینڈ ریونیو کراچی نے طویل دورانیے سے روپوش ریفنڈ مافیا کے ماسٹر مائنڈ محمد عادل اشرف کو گرفتار کرلیا ہے جس نے زینت امپیکس کے نام سے سال2013 میں منظم جعلسازی کے ذریعے قومی خزانے سے 3 کروڑ60 لاکھ روپے مالیت کا جعلی ریفنڈ حاصل کیا جس کی ایف آئی آر فروری 2013 میں درج کی گئی تھی۔
ذرائع نے ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ جعلی ریفنڈ کیس میں ملوث ملزم محمد عادل اشرف مختلف ٹیکسٹائل ملوں کوکروڑوں روپے مالیت کی سپلائی اور وصولیوں کی بھی جعلی انوائسز فروخت میں بھی ملوث ہے، ملزم نے ابتدائی تحقیقات میں بتایاکہ وہ جعلی ریفنڈ کیس میں صرف مہرہ ہے جبکہ اس کیس کا اصل سرغنہ دبئی فرار ہوچکا ہے، ملزم کا کہنا ہے کہ وہ سال2013 کے دوران اسٹاک ایکس چینج کے کاروبارمیں دیوالیہ ہوگیا تھا جس کی وجہ سے وہ1.5 کروڑ روپے کا مقروض ہوچکا تھا، اس دوران دبئی فرار ہونے والے ریفنڈمافیا کے مبینہ سرغنہ نے انہیں اس غیرقانونی کاروبار کی جانب راغب کیا۔
ذرائع نے بتایا کہ ڈائریکٹرجنرل انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن آئی آرہارون محمد ترین کی جانب سے ریفنڈمافیا کے خلاف شروع کی جانے والی مہم کے تحت آئی اینڈ آئی کراچی کے ڈائریکٹرشمس الہادی نے ایڈیشنل ڈائریکٹرعقیل احمد صدیقی، اسسٹنٹ ڈائریکٹر عبدالنبی سومرواورآئی او رفیق الزمان پر مشتمل خصوصی ٹیم تشکیل دی جنہوں نے ملزم کے موبائل آبزرویشن اور خفیہ معلومات کی روشنی میں جمعرات کوگلشن اقبال بلاک4 میں چھاپہ مارکرفروری 2013 میں نامزد ریفنڈ مافیا کے ماسٹرمائنڈ محمد عادل اشرف کوگرفتارکرلیا۔ ذرائع نے بتایا کہ ملزم کو جمعرات کو ہی کسٹم کورٹ میں پیش کرکے7 روزہ ریمانڈ بھی حاصل کرلیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق گرفتارملزم سے دوران تفتیش مزید اہم انکشافات بھی متوقع ہیں۔
ڈائریکٹوریٹ انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن ان لینڈ ریونیو کراچی نے طویل دورانیے سے روپوش ریفنڈ مافیا کے ماسٹر مائنڈ محمد عادل اشرف کو گرفتار کرلیا ہے جس نے زینت امپیکس کے نام سے سال2013 میں منظم جعلسازی کے ذریعے قومی خزانے سے 3 کروڑ60 لاکھ روپے مالیت کا جعلی ریفنڈ حاصل کیا جس کی ایف آئی آر فروری 2013 میں درج کی گئی تھی۔
ذرائع نے ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ جعلی ریفنڈ کیس میں ملوث ملزم محمد عادل اشرف مختلف ٹیکسٹائل ملوں کوکروڑوں روپے مالیت کی سپلائی اور وصولیوں کی بھی جعلی انوائسز فروخت میں بھی ملوث ہے، ملزم نے ابتدائی تحقیقات میں بتایاکہ وہ جعلی ریفنڈ کیس میں صرف مہرہ ہے جبکہ اس کیس کا اصل سرغنہ دبئی فرار ہوچکا ہے، ملزم کا کہنا ہے کہ وہ سال2013 کے دوران اسٹاک ایکس چینج کے کاروبارمیں دیوالیہ ہوگیا تھا جس کی وجہ سے وہ1.5 کروڑ روپے کا مقروض ہوچکا تھا، اس دوران دبئی فرار ہونے والے ریفنڈمافیا کے مبینہ سرغنہ نے انہیں اس غیرقانونی کاروبار کی جانب راغب کیا۔
ذرائع نے بتایا کہ ڈائریکٹرجنرل انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن آئی آرہارون محمد ترین کی جانب سے ریفنڈمافیا کے خلاف شروع کی جانے والی مہم کے تحت آئی اینڈ آئی کراچی کے ڈائریکٹرشمس الہادی نے ایڈیشنل ڈائریکٹرعقیل احمد صدیقی، اسسٹنٹ ڈائریکٹر عبدالنبی سومرواورآئی او رفیق الزمان پر مشتمل خصوصی ٹیم تشکیل دی جنہوں نے ملزم کے موبائل آبزرویشن اور خفیہ معلومات کی روشنی میں جمعرات کوگلشن اقبال بلاک4 میں چھاپہ مارکرفروری 2013 میں نامزد ریفنڈ مافیا کے ماسٹرمائنڈ محمد عادل اشرف کوگرفتارکرلیا۔ ذرائع نے بتایا کہ ملزم کو جمعرات کو ہی کسٹم کورٹ میں پیش کرکے7 روزہ ریمانڈ بھی حاصل کرلیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق گرفتارملزم سے دوران تفتیش مزید اہم انکشافات بھی متوقع ہیں۔