شام اور ترکی کی فوجوں میں پھر گولہ باری کا تبادلہ اقتدار فاروق اشرع کو دینے کی ترک تجویز

شامی فوج نے مارٹر سے اسی گاؤں کونشانہ بنایا جہاں پانچ افراد ہلاک ہوگئے تھے، ترک فوج کی جوابی کارروائی بھی کی۔


AFP October 08, 2012
حلب میں شدید لڑائی،باغیوں کوہنانوکی چھاؤنی سے پیچھے دھکیلنے کی کوشش،شام کے مختلف علاقوں میں جھڑپیں،50 افراد مارے گئے . فوٹو : اے اہف پی فائل

شام اورترک فوجوں میں اتوارکو پھرگولاباری کا تبادلہ ہوا ہے تاہم کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔

شامی فوج کا ایک مارٹرگولا پھر ترکی ایک سرحدی گاؤں اکساکیلی جہاں پہلی گولاباری میں پانچ افرادجاں بحق ہوگئے تھے پرآکرگرا تاہم حکام کے مطابق گاؤں کے مکان خالی تھے اس لیے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ اس کے جواب میں ترک فوج نے بھی شامی علاقے پرگولاباری کی۔ ادھراتوارکوحلب میں بھی شدید لڑائی جاری رہی، سرکاری فوج باغیوں کوہنانوکی چھاؤنی سے پیچھے دھکیلنے کی کوشش کررہی ہے۔ شام کے مضافات میں دوعلاقوں سے فری سیریئن آرمی کوپیچھے دھکیل دیاگیا تاہم باغیوں نے ترک سرحدپرخیربات الجوزکے قصبے پرقبضہ کرلیاہے۔

12گھنٹے جاری رہنے والی اس لڑائی میں کم ازکم 40 سرکاری فوجی ہلاک ہوئے ہیں جن میں پانچ افسربھی شامل ہیں۔لڑائی میں 9 باغی بھی مارے گئے۔اب ترک سرحدکے 80 فیصدعلاقے پرباغیوں کا قبضہ ہے۔پورے ملک میں اتوارکوہونے والی جھڑپوں میں کم ازکم مزید50 افرادہلاک ہوگئے ہیں۔دمشق کے مضافاتی علاقے سے 21 افرادکی لاشیں ملی ہیں۔دریں اثناء ترک وزیرخارجہ احمد اوگلونے بشارالاسدکی جگہ شام کا اقتدارنائب صدرفاروق الشرع کے حوالے کرنے کی تجویزدی ہے اورانھیں معقول شخص قراردیاہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں