سیلز ٹیکس عدم ادائیگی پر سندھ میں2کمپنیوں کو خدمات کی ادائیگی سے روک دیا گیا
سندھ ریونیو بورڈ نے اس ضمن میں ماڈل کسٹمزکلکٹریٹ اپریزمنٹ ایسٹ کراچی اور ڈائریکٹر وی بوک کو بھی آگاہ کر دیا ہے،ذرائع
سندھ ریونیو بورڈ (ایس آربی) نے بھی سیلزٹیکس کی عدم ادائیگیوں پر کارروائی کا آغازکردیا ہے اوربورڈ کی جانب سے 2 کسٹمز کلیئرنگ ایجنٹس کی سیلزٹیکس رجسٹریشن معطل کرتے ہوئے انہیں ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنے واجبات اور ماہانہ سیلز ٹیکس گوشوارے 25مارچ 2015 تک داخل کرا دیں بصوررت دیگر ان کے خلاف قانونی کارروائی کے احکام جاری کردیے جائیں گے۔
ذرائع نے ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ سندھ ریونیو بورڈ نے اکرام ایسوسی ایٹ (سیلز ٹیکس رجسٹریشن نمبر 3212174) اور این آر انٹرپرائزیزکی رجسٹریشن معطل کرتے ہوئے انہیں کسٹمزکی کلیئرنگ کی خدمات فراہم کرنے سے روک دیا ہے، سندھ ریونیوبورڈ کی جانب سے مذکورہ اقدام سندھ سیلز ٹیکس سروس مجریہ 2010 اور سندھ سیلز ٹیکس سروس رولز مجریہ 2011 کے تحت حاصل اختیارات کے تحت اٹھایا گیا ہے۔
جس میں صوبائی ریونیو بورڈکو یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ خدمات فراہم کرنے والی کسی بھی ایسی کمپنی کا رجسٹریشن منسوخ یا معطل کرنے کا مجاز ہے جو فراڈ میں ملوث ہو، جان بوجھ کرٹیکس کی ادائیگیوں سے گریز کر رہی ہو یا پھر اپنے سیلزٹیکس گوشوارے آن لائن داخل نہ کرا رہی ہو۔
سندھ ریونیوبورڈکی تحقیقات کے مطابق اکرام ایسوسی ایٹ نے جولائی 2011 سے مارچ 2013کے دوران محکمہ کسٹمز میں مجموعی طور پر 1157 گڈز ڈیکلریشن فائل کیں جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ کمپنی نے تسلسل سے اپنے کلائنٹس کوکسٹمز کلیئرنس کی خدمات فراہم کی ہیں لیکن کمپنی نے اس مدت کے دوران نہ توسیلز ٹیکس کی ادائیگیاں کیں اور نہ ہی جولائی 2011 تا جنوری 2015کے عرصے میں سیلز ٹیکس گوشوارے داخل کرائے۔
اسی طرح این آر انٹرپرائزز نے جولائی 2011 سے مئی2014کے دوان اپنے کلائنٹس کو کسٹمزکلیئرنس کی خدمات فراہم کرنے کی غرض سے مجموعی طورپر851 گڈز ڈیکلریشنز محکمہ کسٹمز میں فائل کیں لیکن اس کے باوجود سیلزٹیکس کی مد میں صوبائی خزانے میں ٹیکس جمع نہیں کرایا اور نہ مذکورہ کلیئرنگ کمپنی نے جولائی2011سے جنوری 2015 کے دوران سیلز ٹیکس ریٹرن فائل کیا۔
ذرائع نے بتایا کہ سندھ ریونیو بورڈ کے متعلقہ حکام نے مذکورہ دونوں کسٹمزکلیئرنگ کمپنیوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ مطلوبہ شرائط اور قواعد کو 25 مارچ تک پوراکرکے اپنی سیلز ٹیکس رجسٹریشنز بحال کرا سکتی ہیں۔ سندھ ریونیوبورڈکے حکام کا کہناہے کہ اگر مذکورہ کلیئرنگ کمپنیوں کی جانب سے دیے گئے جوابات تسلی بخش نہ ہوئے تو رجسٹریشن مکمل طورپرختم کر دی جائے گی اوررائج قوانین کے مطابق ریکوری سمیت دیگر اقدامات بھی کیے جاسکتے ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ سندھ ریونیو بورڈ نے اس ضمن میں ماڈل کسٹمزکلکٹریٹ اپریزمنٹ ایسٹ کراچی اور ڈائریکٹر وی بوک کو بھی آگاہ کر دیا ہے کہ وہ مذکورہ دونوں نادہندہ کسٹمز کلیئرنگ ایجنٹس کی جانب سے داخل کرائی جانے والی گڈز ڈیکلریشن کی پروسیسنگ اس وقت تک نہ کریں جب تک سندھ ریونیو بورڈ کی جانب سے ان کی سیلزٹیکس رجسٹریشن کی بحالی نہ ہوسکے۔
اسی طرح صوبائی ریونیو بورڈ نے تمام ریجنل ٹیکس آفسز اورلارج ٹیکس پیئریونٹس کو بھی آگاہ کر دیا ہے کہ مذکورہ دونوں کلیئرنس کمپنیاں سیلز ٹیکس رجسٹریشن کی معطلی کے دوران کسی قسم کا کاروبار کرنے یا خدمات فراہم کرنے کی مجاز نہیں ہیں۔
ذرائع نے ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ سندھ ریونیو بورڈ نے اکرام ایسوسی ایٹ (سیلز ٹیکس رجسٹریشن نمبر 3212174) اور این آر انٹرپرائزیزکی رجسٹریشن معطل کرتے ہوئے انہیں کسٹمزکی کلیئرنگ کی خدمات فراہم کرنے سے روک دیا ہے، سندھ ریونیوبورڈ کی جانب سے مذکورہ اقدام سندھ سیلز ٹیکس سروس مجریہ 2010 اور سندھ سیلز ٹیکس سروس رولز مجریہ 2011 کے تحت حاصل اختیارات کے تحت اٹھایا گیا ہے۔
جس میں صوبائی ریونیو بورڈکو یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ خدمات فراہم کرنے والی کسی بھی ایسی کمپنی کا رجسٹریشن منسوخ یا معطل کرنے کا مجاز ہے جو فراڈ میں ملوث ہو، جان بوجھ کرٹیکس کی ادائیگیوں سے گریز کر رہی ہو یا پھر اپنے سیلزٹیکس گوشوارے آن لائن داخل نہ کرا رہی ہو۔
سندھ ریونیوبورڈکی تحقیقات کے مطابق اکرام ایسوسی ایٹ نے جولائی 2011 سے مارچ 2013کے دوران محکمہ کسٹمز میں مجموعی طور پر 1157 گڈز ڈیکلریشن فائل کیں جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ کمپنی نے تسلسل سے اپنے کلائنٹس کوکسٹمز کلیئرنس کی خدمات فراہم کی ہیں لیکن کمپنی نے اس مدت کے دوران نہ توسیلز ٹیکس کی ادائیگیاں کیں اور نہ ہی جولائی 2011 تا جنوری 2015کے عرصے میں سیلز ٹیکس گوشوارے داخل کرائے۔
اسی طرح این آر انٹرپرائزز نے جولائی 2011 سے مئی2014کے دوان اپنے کلائنٹس کو کسٹمزکلیئرنس کی خدمات فراہم کرنے کی غرض سے مجموعی طورپر851 گڈز ڈیکلریشنز محکمہ کسٹمز میں فائل کیں لیکن اس کے باوجود سیلزٹیکس کی مد میں صوبائی خزانے میں ٹیکس جمع نہیں کرایا اور نہ مذکورہ کلیئرنگ کمپنی نے جولائی2011سے جنوری 2015 کے دوران سیلز ٹیکس ریٹرن فائل کیا۔
ذرائع نے بتایا کہ سندھ ریونیو بورڈ کے متعلقہ حکام نے مذکورہ دونوں کسٹمزکلیئرنگ کمپنیوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ مطلوبہ شرائط اور قواعد کو 25 مارچ تک پوراکرکے اپنی سیلز ٹیکس رجسٹریشنز بحال کرا سکتی ہیں۔ سندھ ریونیوبورڈکے حکام کا کہناہے کہ اگر مذکورہ کلیئرنگ کمپنیوں کی جانب سے دیے گئے جوابات تسلی بخش نہ ہوئے تو رجسٹریشن مکمل طورپرختم کر دی جائے گی اوررائج قوانین کے مطابق ریکوری سمیت دیگر اقدامات بھی کیے جاسکتے ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ سندھ ریونیو بورڈ نے اس ضمن میں ماڈل کسٹمزکلکٹریٹ اپریزمنٹ ایسٹ کراچی اور ڈائریکٹر وی بوک کو بھی آگاہ کر دیا ہے کہ وہ مذکورہ دونوں نادہندہ کسٹمز کلیئرنگ ایجنٹس کی جانب سے داخل کرائی جانے والی گڈز ڈیکلریشن کی پروسیسنگ اس وقت تک نہ کریں جب تک سندھ ریونیو بورڈ کی جانب سے ان کی سیلزٹیکس رجسٹریشن کی بحالی نہ ہوسکے۔
اسی طرح صوبائی ریونیو بورڈ نے تمام ریجنل ٹیکس آفسز اورلارج ٹیکس پیئریونٹس کو بھی آگاہ کر دیا ہے کہ مذکورہ دونوں کلیئرنس کمپنیاں سیلز ٹیکس رجسٹریشن کی معطلی کے دوران کسی قسم کا کاروبار کرنے یا خدمات فراہم کرنے کی مجاز نہیں ہیں۔