صولت مرزا کے بیان کے بعد سزا موخر ہونے سے معاملہ مشکوک ہورہا ہے خورشید شاہ

نائن زیرو پر آپریشن بالکل ٹھیک تھا اور ایم کیو ایم کو جرائم پیشہ افراد سے اظہار لاتعلقی کرنا چاہیئے، قائد حزب اختلاف


ویب ڈیسک March 22, 2015
جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کے بعد اب عمران خان کو پارلیمنٹ میں واپس آ جانا چاہیئے، خورشید شاہ فوٹو: فائل

قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ صولت مرزا کے ڈیتھ سیل سے جاری بیان کے بعد سزائے موت کے موخر ہونے سے معاملہ مشکوک ہو رہا ہے۔

لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ کراچی میں آپریشن ایم کیو ایم کے کہنے پر ہوا اور رینجرز نے نائن زیرو پر آپریشن کرکے مفرور ملزمان کو گرفتار کیا، رینجرز کا آپریشن بالکل ٹھیک تھا اسے سراہنا چاہیئے اور ایم کیو ایم کو بھی جرائم پیشہ افراد سے اظہار لاتعلقی کرنا چاہیئے۔ ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں جرائم پیشہ افراد کے خلاف آپریشن میں لیاری سے 60 فیصد دہشت گردوں کا خاتمہ ہو چکا ہے جب کہ آپریشن کے دوران طالبان اور سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے جرائم پیشہ افراد بھی مارے گئے، جو لوگ بھی قانون کو ہاتھ میں لیتے ہیں ان کے خلاف کارروائی ہونی چاہیئے، پیپلز پارٹی نے جرائم پیشہ افراد کے خلاف آپریشن کی کبھی بھی مخالفت نہیں کی، عزیر بلوچ نے جو بیان ہے اس کے بارے میں مجھے کچھ معلوم نہیں ہے۔

خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ کراچی میں آپریشن بلا تفریق ہورہا ہے اور جو جرائم پیشہ افراد گرفتار ہوئے ہیں ان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی ہونی چاہیئے، اگر جرائم پیشہ افراد کو چھوڑ دیا گیا تو حالات ٹھیک ہونے کے بجائے مزید کشیدہ ہوں گے۔ سندھ میں امن و امان کی صورتحال کافی بہتری آئی ہے، اندورن سندھ میں ڈکیتی اور اغوا برائے تاوان کی وارداتوں کا مکمل طور پر خاتمہ کیا جا چکا ہے، سندھ اس وقت ملک کا سب سے پر امن صوبہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ عدالت نے صولت مرزا کو اپنے کئے کی سزا ملنی چاہیئے، ڈیتھ سیل سے جاری ہونے والے ویڈیو بیان کے بعد صولت مرزا کی پھانسی کے موخر ہونے سے معاملہ مشکوک ہو رہا ہے، صولت مرزا کے بیان سے ایم کیو ایم کو فائدہ ہوا۔

جوڈیشل کمیشن کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ حکومت اور تحریک انصاف کے درمیان جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کے لئے معاہدہ خوش آئند ہے اور ہم نے اس میں بڑا کردار ادا کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے استعفے منظور نہ کرنا حکومت کا اچھا اقدام تھا اور جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کے بعد اب عمران خان کو پارلیمنٹ میں واپس آ جانا چاہیئے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں