شاعر انقلاب حبیب جالب کا 87واں یوم پیدائش

1962میں جب ایوب حکومت نے دستور پیش کیا تو جالب نے اپنی مشہور زمانہ نظم میں نہیں مانتا، میں نہیں مانتا کہی


ویب ڈیسک March 24, 2015
حبیب جالب کی سیاسی شاعری آج بھی عام آدمی کو ظلم کے خلاف بے باک آواز اٹھانے کا سبق دیتی ہے فوٹو : فائل

شاعر انقلاب حبیب جالب کا آج 87واں یوم پیدائش منایا جارہا ہے۔

حبیب جالب 24 مارچ 1928 بھارتی پنجاب کے ضلع ہوشیار پور میں پیدا ہوئے، انہوں نے ابتدائی تعلیم دہلی سے حاصل کی جب کہ پاکستان ہجرت کرنے کے بعد کراچی میں گورنمنٹ ہائی اسکول جیکب لائن سے مزید تعلیم حاصل کی۔

حبیب جالب کا پہلا مجموعہ کلام 'برگ آوارہ' 1957میں شائع ہوا، انہوں نے معاشرتی ناانصافیوں کو اپنی نظموں کا موضوع بنایا۔ ایوب خان اور یحیی خان کے دور آمریت میں متعدد بار قید و بند کی صعوبتیں جھیلیں لیکن اس کے باوجود اپنی شاعری کے ذریعے عوامی مسائل کو اجاگر کرتے رہے۔

جالب نے 60 اور 70 کی دہائی میں بہت خوبصورت شاعری کی جس ميں انہوں نے اس وقت کے مارشل لا کے خلاف بھرپور احتجاج کيا۔ 1962 میں جب ایوب حکومت نے دستور پیش کیا تو جالب نے اپنی مشہور زمانہ نظم 'میں نہیں مانتا، میں نہیں مانتا' پیش کی جسے آج بھی عوام اور سیاستدان انقلاب کے نام پر استعمال کرتے نظر آتے ہیں۔ جالب کی شاعری آمریت کے خلاف اور غیر جمہوری حکومتوں کے بارے ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہے ۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں