برطانوی ہائی کمشنر کو الطاف حسین کی رینجرز کو دی جانے والی دھمکی سے آگاہ کیا چوہدری نثار
ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین سے متعلق کوئی دستاویز برطانوی حکومت کے حوالے نہیں کی، وفاقی وزیرداخلہ
وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ انہوں نے ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین سے متعلق کوئی دستاویز برطانوی حکومت کے حوالے نہیں کی تاہم برطانوی ہائی کمشنر کو الطاف حسین کی جانب سے رینجرز کو دی جانے والی دھمکی سے آگاہ کیا۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کہا کہ انہوں نے ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین سے متعلق کوئی دستاویز برطانوی حکومت کے حوالے نہیں کی، برطانوی ہائی کمشنر سے ملاقات کے دوران انہوں نے صرف الطاف حسین کی رینجرز کو دی جانے والی دھمکی کے خلاف درج ہونے والی ایف آئی آر کے حوالے سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ صولت مرزا کی پھانسی پر عمل بلوچستان حکومت کی درخواست پر روکا گیا جس کے بعد ان کا وڈیو پیٖغام منظر عام پر آیا،جس میں انہوں نے سزا پر عمل روکنے کی درخواست کی تھی تاہم اب ان کی پھانسی کی سزا پر فیصلہ صدر مملکت کی صوابدید پر ہے جب کہ بلوچستان حکومت صولت مرزا کا وڈیو بیان کے منظرعام پر آنے کی تحقیقات کرارہی ہے جس میں حقائق سامنے آجائیں گے۔
وزیرداخلہ نے کہا کہ حکومت نے سزائے موت پر عمل درآمد بحال کرکے کوئی انہونا کام نہیں کیا ، دنیا کے کئی ممالک میں سزائے موت دی جاتی ہے۔ شفقت حسین کی پھانسی پاکستان کا اندرونی معاملہ ہے، حکومت نے حقیقت تک پہنچنے کے لئے پھانسی کی تاریخ موخر کی ہے۔ وزارت داخلہ نے پھانسی کی سزا پر عمل ایک ماہ کے لئے موخر کردیا ہے جب کہ اس سلسلے میں کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو تمام امور کا جائزہ لے کر شفقت حسین کی عمر کا تعین کرے گی۔
چوہدری نثارعلی خان نے کہا کہ پاکستان اور مختلف ممالک کے درمیان مجرموں کی تحویل کا معاہدہ ہے، 2011 میں برطانیہ سے 4 قیدی پاکستان کے حوالے کئے گئے لیکن انہیں سزا پوری کئے بغیر ہی چھوڑ دیاگیا، اسی طرح وزارت داخلہ کی منظوری کے بغیر ہی تھائی لینڈ سے 9 قیدیوں کو وطن لایا گیا جس پر انہوں نے تمام متعلقہ حکام سے جواب طلب کرلیا ہے، یہ مافیا صرف وزارت داخلہ میں ہی نہیں دیگر وزارتوں میں بھی موجود ہے لیکن اس مافیا کے ارکان کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے امیر ملافضل اﷲ کے ہلاک یا زندہ ہونے کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے۔
https://www.dailymotion.com/video/x2kfuy9_ch-nisar_news
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کہا کہ انہوں نے ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین سے متعلق کوئی دستاویز برطانوی حکومت کے حوالے نہیں کی، برطانوی ہائی کمشنر سے ملاقات کے دوران انہوں نے صرف الطاف حسین کی رینجرز کو دی جانے والی دھمکی کے خلاف درج ہونے والی ایف آئی آر کے حوالے سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ صولت مرزا کی پھانسی پر عمل بلوچستان حکومت کی درخواست پر روکا گیا جس کے بعد ان کا وڈیو پیٖغام منظر عام پر آیا،جس میں انہوں نے سزا پر عمل روکنے کی درخواست کی تھی تاہم اب ان کی پھانسی کی سزا پر فیصلہ صدر مملکت کی صوابدید پر ہے جب کہ بلوچستان حکومت صولت مرزا کا وڈیو بیان کے منظرعام پر آنے کی تحقیقات کرارہی ہے جس میں حقائق سامنے آجائیں گے۔
وزیرداخلہ نے کہا کہ حکومت نے سزائے موت پر عمل درآمد بحال کرکے کوئی انہونا کام نہیں کیا ، دنیا کے کئی ممالک میں سزائے موت دی جاتی ہے۔ شفقت حسین کی پھانسی پاکستان کا اندرونی معاملہ ہے، حکومت نے حقیقت تک پہنچنے کے لئے پھانسی کی تاریخ موخر کی ہے۔ وزارت داخلہ نے پھانسی کی سزا پر عمل ایک ماہ کے لئے موخر کردیا ہے جب کہ اس سلسلے میں کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو تمام امور کا جائزہ لے کر شفقت حسین کی عمر کا تعین کرے گی۔
چوہدری نثارعلی خان نے کہا کہ پاکستان اور مختلف ممالک کے درمیان مجرموں کی تحویل کا معاہدہ ہے، 2011 میں برطانیہ سے 4 قیدی پاکستان کے حوالے کئے گئے لیکن انہیں سزا پوری کئے بغیر ہی چھوڑ دیاگیا، اسی طرح وزارت داخلہ کی منظوری کے بغیر ہی تھائی لینڈ سے 9 قیدیوں کو وطن لایا گیا جس پر انہوں نے تمام متعلقہ حکام سے جواب طلب کرلیا ہے، یہ مافیا صرف وزارت داخلہ میں ہی نہیں دیگر وزارتوں میں بھی موجود ہے لیکن اس مافیا کے ارکان کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے امیر ملافضل اﷲ کے ہلاک یا زندہ ہونے کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے۔
https://www.dailymotion.com/video/x2kfuy9_ch-nisar_news