ایم کیو ایم نے جوڈیشل کمیشن کے قیام کی مخالفت کردی
آرٹیکل 225 کے تحت آرڈیننس یا بل لانا آئین سے متصادم ہے اس لئے جوڈیشل کمیشن کی حمایت نہیں کرسکتے،فاروق ستار
متحدہ قومی موومنٹ نے انتخابی دھاندلی کی تحقیقات کے لئے جوڈیشل کمیشن کے قیام کی مخالفت کردی جب کہ فاروق ستار کا کہنا ہے کہ حکومت کا تحریک انصاف کے ساتھ معاہدہ آئین سے متصادم ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعظم نواز شریف کی زیرصدارت پارلیمانی رہنماؤں کا اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا جس میں انتخابی دھاندلی کی تحقیقات کے لئے تحریک انصاف اور حکومت کے درمیان طے پانے والے معاہدے پر تبادلہ خیال کیا گیا جس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے ایم کیو ایم رہنما ڈاکٹرفاروق ستار نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 225 کے تحت آرڈیننس یا بل لانا آئین سے متصادم ہے اس لئے جوڈیشل کمیشن کے قیام کے معاملے پر حکومت اور تحریک انصاف کے درمیان طے پانے والا معاہدہ آئین سے متصادم ہے۔ انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 189 کے تحت کمیشن کا قیام بھی آئین سے متصادم ہے اس لئے ایم کیو ایم جوڈیشل کمیشن کے قیام کی حمایت نہیں کرسکتی۔
ایم کیو ایم رہنما سے صحافیوں نے آئندہ کے لائحہ عمل سے متعلق سوال پوچھا تو ڈاکٹرفاروق ستار نے کہا کہ جب کراچی دلی کی طرح اجڑ جائے گا تو وزیراعظم ملاقات کے لئے وقت دیں گے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعظم نواز شریف کی زیرصدارت پارلیمانی رہنماؤں کا اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا جس میں انتخابی دھاندلی کی تحقیقات کے لئے تحریک انصاف اور حکومت کے درمیان طے پانے والے معاہدے پر تبادلہ خیال کیا گیا جس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے ایم کیو ایم رہنما ڈاکٹرفاروق ستار نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 225 کے تحت آرڈیننس یا بل لانا آئین سے متصادم ہے اس لئے جوڈیشل کمیشن کے قیام کے معاملے پر حکومت اور تحریک انصاف کے درمیان طے پانے والا معاہدہ آئین سے متصادم ہے۔ انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 189 کے تحت کمیشن کا قیام بھی آئین سے متصادم ہے اس لئے ایم کیو ایم جوڈیشل کمیشن کے قیام کی حمایت نہیں کرسکتی۔
ایم کیو ایم رہنما سے صحافیوں نے آئندہ کے لائحہ عمل سے متعلق سوال پوچھا تو ڈاکٹرفاروق ستار نے کہا کہ جب کراچی دلی کی طرح اجڑ جائے گا تو وزیراعظم ملاقات کے لئے وقت دیں گے۔