سابق صدور کے گھروں سے بیریئرز اور دیگر رکاوٹیں نہ ہٹائی جائیں محکمہ داخلہ کا ڈی جی رینجرز کو خط
ڈی جی رینجرز سندھ کی جانب سےشہر بھر میں لگائے گئے بیریئرز اور دیگر رکاوٹوں کو 72 گھنٹوں میں ہٹانے کا حکم دیا گیا تھا
محکمہ داخلہ سندھ نے ڈی جی رینجرز میجر جنرل بلال اکبر کو ایک خط ارسال کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ شہر میں موجود پاکستان کے سابق صدور کی رہائش گاہوں کے باہر سے بیریئرز اور دیگر رکاوٹوں کو نہ ہٹایا جائے اور ایسا کرنے سے ان شخصیات کو سیکیورٹی خطرات لاحق ہوسکتے ہیں۔
محکمہ داخلہ سندھ کی جانب سے ارسال کیے جانے والے خط میں کہا گیا ہے کہ سابق صدر پاکستان آصف علی زرداری کی رہائش گاہ کلفٹن بلاول ہاؤس کے باہر رکاوٹیں نصب ہیں جبکہ زمزمہ کے علاقے میں سابق صدر پاکستان پرویز مشرف کی رہائش گاہ اور ڈیفنس میں سابق قائم مقام صدر پاکستان محمد میاں سومرو کی رہائش گاہ کے باہر بھی سیکیورٹی کے حوالے سے بیریئرز اور رکاوٹیں لگائی گئی ہیں۔ واضح رہے کہ ڈی جی رینجرز سندھ میجر جنرل بلال اکبر کی جانب سے شہر بھر میں لگائے گئے بیریئرز اور دیگر رکاوٹوں کو 72 گھنٹوں میں ہٹانے کا حکم دیا گیا جس کی مدت پیر کی رات12 بجے ختم ہوگئی جبکہ شہر کے بیشتر علاقوں میں شہریوں نے اپنی حفاظت کے لیے لگائے جانے والے بیریئرز ازخود ہی ہٹا دیئے جبکہ کچھ علاقوں میں رینجرز کی جانب سے بیریئرز ہٹانے کا سلسلہ جاری ہے ۔
محکمہ داخلہ سندھ کی جانب سے ارسال کیے جانے والے خط میں کہا گیا ہے کہ سابق صدر پاکستان آصف علی زرداری کی رہائش گاہ کلفٹن بلاول ہاؤس کے باہر رکاوٹیں نصب ہیں جبکہ زمزمہ کے علاقے میں سابق صدر پاکستان پرویز مشرف کی رہائش گاہ اور ڈیفنس میں سابق قائم مقام صدر پاکستان محمد میاں سومرو کی رہائش گاہ کے باہر بھی سیکیورٹی کے حوالے سے بیریئرز اور رکاوٹیں لگائی گئی ہیں۔ واضح رہے کہ ڈی جی رینجرز سندھ میجر جنرل بلال اکبر کی جانب سے شہر بھر میں لگائے گئے بیریئرز اور دیگر رکاوٹوں کو 72 گھنٹوں میں ہٹانے کا حکم دیا گیا جس کی مدت پیر کی رات12 بجے ختم ہوگئی جبکہ شہر کے بیشتر علاقوں میں شہریوں نے اپنی حفاظت کے لیے لگائے جانے والے بیریئرز ازخود ہی ہٹا دیئے جبکہ کچھ علاقوں میں رینجرز کی جانب سے بیریئرز ہٹانے کا سلسلہ جاری ہے ۔