جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی میں پہلے سیشن کیلیے داخلوں کا آغاز
سابق سندھ میڈیکل کالج میں زیر تعلیم طلبا کو فارغ التحصل ہونے پر ڈاؤ یونیورسٹی ہی اسناد دیگی.
جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی (سابق سندھ میڈیکل کالج) میں ایم بی بی ایس کے پہلے تعلیمی سیشن میں داخلوں کا عمل شروع ہوگیا۔
سال برائے 2012-13کیلیے داخلے جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے تحت دیے جارہے ہیں جس کے طالب علم جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی سے انرول ہوںگے اور آئندہ 5 سال میں ایم بی بی ایس مکمل کرنیوالوں کو جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی اسناد جاری کریگی جبکہ اس وقت سابق سندھ میڈیکل کالج میں ایم بی بی ایس کے زیر تعلیم طالب علموںکی انرولمنٹ ڈاؤ یونیورسٹی سے ہے لہٰذا زیرتعلیم بیچ کو فارغ التحصل ہونے پر ڈاؤ یونیورسٹی ہی اسناد دیگی جبکہ سندھ میڈیکل یونیورسٹی میں قائم ڈاکٹر عشرت العباد اورل ہیلتھ سائنسز ڈاؤ یونیورسٹی کے ماتحت ہی کام کریگا۔
واضح رہے کہ صدر مملکت آصف علی زرداری کی ہدایت پر یکم جون کو گورنر سندھ نے سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے قیام کا آرڈینس جاری کیا تھا آرڈینس کی90 دن کی مدت30 اگست کو مکمل ہوگئی اس کے باوجود آرڈینس کو منظوری کیلیے اسمبلی اجلاس میں پیش نہیں کیا جاسکا جس کی وجہ سے یونیورسٹی کے قیام میں قانونی سقم بدستور برقرار ہے لیکن گورنر ہاؤس کے ذرائع کا کہنا ہے کہ جب بھی اسمبلی اجلاس ہوگا جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کو قانونی شکل دیدی جائیگی، جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر طارق رفیع کو گورنر سندھ نے6 ماہ کی محدود مدت کیلیے نامزدکیا ہے جن کی مدت دسمبر میں مکمل ہوجائیگی، یہ پہلی یونیورسٹی ہے جس کے وائس چانسلر کو تلاش کمیٹی کی سفارشات کے بغیر مقرر کیا گیا۔
سال برائے 2012-13کیلیے داخلے جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے تحت دیے جارہے ہیں جس کے طالب علم جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی سے انرول ہوںگے اور آئندہ 5 سال میں ایم بی بی ایس مکمل کرنیوالوں کو جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی اسناد جاری کریگی جبکہ اس وقت سابق سندھ میڈیکل کالج میں ایم بی بی ایس کے زیر تعلیم طالب علموںکی انرولمنٹ ڈاؤ یونیورسٹی سے ہے لہٰذا زیرتعلیم بیچ کو فارغ التحصل ہونے پر ڈاؤ یونیورسٹی ہی اسناد دیگی جبکہ سندھ میڈیکل یونیورسٹی میں قائم ڈاکٹر عشرت العباد اورل ہیلتھ سائنسز ڈاؤ یونیورسٹی کے ماتحت ہی کام کریگا۔
واضح رہے کہ صدر مملکت آصف علی زرداری کی ہدایت پر یکم جون کو گورنر سندھ نے سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے قیام کا آرڈینس جاری کیا تھا آرڈینس کی90 دن کی مدت30 اگست کو مکمل ہوگئی اس کے باوجود آرڈینس کو منظوری کیلیے اسمبلی اجلاس میں پیش نہیں کیا جاسکا جس کی وجہ سے یونیورسٹی کے قیام میں قانونی سقم بدستور برقرار ہے لیکن گورنر ہاؤس کے ذرائع کا کہنا ہے کہ جب بھی اسمبلی اجلاس ہوگا جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کو قانونی شکل دیدی جائیگی، جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر طارق رفیع کو گورنر سندھ نے6 ماہ کی محدود مدت کیلیے نامزدکیا ہے جن کی مدت دسمبر میں مکمل ہوجائیگی، یہ پہلی یونیورسٹی ہے جس کے وائس چانسلر کو تلاش کمیٹی کی سفارشات کے بغیر مقرر کیا گیا۔