اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو سے اختلاف ذاتی نہیں سیاسی ہے باراک اوباما

امریکا کا موقف واضح ہے کہ اسرائیل اور فلسطین کے مسئلے کا حل 2 ریاستوں کے قیام میں ہے، اوباما


ویب ڈیسک March 25, 2015
اسرائیلی وزیراعظم اپنے ملک کے مفادات کے بارے میں سوچتے ہیں اور میں اپنے ملک کو ترجیح دیتا ہوں، باراک اوباما۔ فوٹو: فائل

لاہور: امریکی صدر باراک اوباما کاکہنا ہے کہ مشرق وسطیٰ کے مسئلے کے حل کے لئے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو سے ان کا اختلاف ذاتی نہیں سیاسی ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق باراک اوباما کا کہنا ہے کہ امریکا کے اسرائیل کے بہترین تجارتی تعلقات ہیں، مشرق وسطیٰ کے مسئلے کے حل کے حوالے سے ان کا نیتن یاہو سے کوئی ذاتی نہیں بلکہ سیاسی اختلاف ہے۔ اسرائیلی وزیراعظم اپنے ملک کے مفادات کے بارے میں سوچتے ہیں اور وہ اپنے ملک کو ترجیح دیتے ہیں۔

امریکی صدر کا کہنا تھا کہ فلسطین کے معاملے میں ہمارا موقف ہے کہ مسئلے کا حل 2 ریاستوں کے قیام میں ہے، اسی میں اسرائیل اور فلسطین دونوں کا فائدہ ہے اور ہمارا یہ موقف مستبقل میں بھی برقرار رہے گا جب کہ اسرائیلی وزیراعظم کا موقف اس سے قدرے مختلف ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل اور فلسطین کا مسئلہ اس وقت تک حل نہیں ہو سکتا جب تک اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو اپنی ذاتی رنجشوں کو ایک طرف رکھ کرمسئلے کا حل بات چیت کے ذریعے تلاش نہ کریں۔

واضح رہے کہ نیتن یاہو نے حال ہی میں تیسری مدت کے لئے اسرائیلی وزیراعظم منتخب ہونے پر کہا تھا کہ جب تک میں وزیراعظم ہوں تو فلسطین کو ایک آزاد ریاست نہیں بننے دوں گا جس پر امریکا سمیت دنیا بھر کے ممالک نے شدید تشویش کا اظہار کیا تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔