حیدرآبادسینٹرل جیل میں شدیدہنگامہایک قیدی ہلاک

پولیس 4 گھنٹوں بع دقیدیوں کی مزاحمت ختم کرپائی،واقعے کیخلاف پریس...

سینٹرل جیل حیدرآباد میں سہولتوں کی عدم فراہمی کے خلاف احتجاج کرنے والے قیدیوں پر پولیس اہلکار ڈنڈے برسا رہے ہیں۔ فوٹو/ایکسپریس

سینٹرل جیل حیدرآباد کے قیدیوںنے سہولیات کی عدم فراہمی کیخلاف احتجاج اور ہنگامے کے دوران پولیس کارروائی کے نتیجے میں ایک قیدی جاں بحق جبکہ3اہلکاراور3قیدی زخمی ہوگئے۔

تفصیلات کے مطابق جمعے کوسینٹرل جیل حیدرآبادکے قیدیوں نے جیل میں سہولیات کی عدم فراہمی کے خلاف اچانک بیرکوں سے باہر آکرہنگامہ شروع کردیا اور 15 اہلکاروں کویرغمال بناکران پر تشددکیا،جس پرپولیس نے کارروائی کرتے ہوئے شدیدہوائی فائرنگ کی اورقیدیو ں کو منتشرکرنے کیلیے شیلنگ کی،جس کے نتیجے میں4قیدی اور3 اہلکار زخمی ہوئے،جنہیں اسپتال منتقل کیاگیاجہاں زخمی قیدیوں میں شامل ٹنڈوالہیارکا 22سالہ ساجدخاصخیلی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑگیا۔


سینٹرل جیل کے باہررینجرز اہلکاروں کوبھی تعینات کیاگیاتھا ۔ ڈی آئی جی جیل خانہ جات حیدرآباد گلزاراحمد چنا نے ایکسپریس کوبتایاکہ قیدیوں نے بیرکیں توڑدی تھیں جبکہ جیل توڑنے کی بھی کوشش کررہے تھے،جس کی رپورٹ وزیراعلیٰ سندھ اورمحکمہ داخلہ کوبھجوادی گئی ہے،جیل توڑنے کی کوشش پرقیدیوںکیخلاف کارروائی کی گئی،جس میں3پولیس اہلکار مقبول حسین حاجن،دوست محمدچانڈیو اور منیرجبکہ3قیدی حسن علی مشوری،جاویدپنجابی اورجمال کوریجو زخمی ہوگئے۔

پولیس نے4گھنٹوں بعدقیدیوںکی مزاحمت ختم کی۔ڈی آئی جی جیل خانہ جات حیدرآبادگلزاراحمدچناکے مطابق پولیس نے یرغمال اہلکاروںکوبھی رہاکرالیاہے۔دریں اثنا سینٹرل جیل میں ہونے والے آپریشن کے خلاف جئے سندھ محاذ،جئے سندھ تحریک اورجساف کی جانب سے حیدرآباد پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیاگیا۔اس موقع پرامتیازمیرانی،سورھیہ سندھی، شوکت خاصخیلی و دیگرنے آپریشن کی مذمت کرتے ہوئے اسے ریاستی تشددقرار دیا اور اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیاکہ سینٹرل جیل کے واقعے کانوٹس لیا جائے۔
Load Next Story