کمپیوٹر کے درجہ حرارت میں تبدیلی سے ڈیٹا چرانے والی ٹیکنالوجی

اس انکشاف کے بعد دنیا کے محفوظ ترین کمپیوٹروں کو بھی خطرات لاحق ہوگئے ہیں


ویب ڈیسک March 26, 2015
اس انکشاف کے بعد دنیا کے محفوظ ترین کمپیوٹروں کو بھی خطرات لاحق ہوگئے ہیں۔ فوٹو : فائل

KHYBER AGENCY: دفاعی اداروں، بینکوں اور دیگر حساس تنصیبات کے کمپیوٹروں کو ہیکروں کے حملوں سے بچانے کے لیے انھیں انٹرنیٹ سے علیحدہ رکھا جاتا ہے لیکن اسرائیلی ماہرین نے ایک ایسا طریقہ دریافت کرلیا ہے جو الگ تھلگ پڑے کمپیوٹروں کی ہیکنگ کے لیے بھی استعمال ہوسکتا ہے۔

بین گورین یونیورسٹی کے سائبر سکیورٹی ریسرچ سینٹر میں کام کرنے والے سائنسدانوں مورڈے چائی گوری اور پروفیسر یوول ایلوویسی کی دریافت کردہ ٹیکنالوجی کمپیوٹروں سے خارج ہونے والی حرارت کی مدد سے ان تک رسائی حاصل کرسکتی ہے اور قبمتی ڈیٹا چرا سکتی ہے۔ BitWhisper نامی پروجیکٹ کے تحت کی گئی دریافت کمپیوٹرز میں استعمال ہونے والے ہیٹ سینسر کو استعمال کرتی ہے جو دراصل کمپیوٹر میں درجہ حرارت کی تبدیلیوں کو نوٹ کرتے ہیں۔

اس ٹیکنالوجی کی مدد سے کسی کمپیوٹر کے انٹرنیٹ پر نہ ہونے کے باوجود اس میں سے خارج ہونے والی حرارت کی مدد سے اس کا ڈیٹا چرایا جاسکتا ہے۔ اس انکشاف کے بعد دنیا کے محفوظ ترین کمپیوٹروں کو بھی خطرات لاحق ہوگئے ہیں اور بڑے بڑے اداروں اور کمپنیوں نے ہیکنگ کی اس خطرناک قسم سے بچائو کے لیے غوروفکر شروع کردیا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں