حصص مارکیٹ سنبھل نہ سکی مزید 224 پوائنٹس کی کمی
بدھ کو کاروباری حجم منگل سے 22.67فیصدکم رہا اور مجموعی طور پر 9 کروڑ 92 لاکھ 6 ہزار 220 حصص کا لین دین ہوا،
وزیراعظم کے دورہ کراچی کے باوجود کراچی اسٹاک ایکسچینج میں بدھ کو اتارچڑھاؤ کے بعد مندی کا تسلسل قائم رہا۔
سرمایہ کاروں نے تیل وگیس، سیمنٹ، بینکنگ سمیت بیشتر شعبوں کے حصص میں فروخت کو ترجیح دی اور کے ایس ای 100 انڈیکس مزید 2نفسیاتی حدیں گنوا بیٹھا، بیشترکمپنیوں کی قیمتیں گرگئیں اور سرمایہ کاروں کو 46ارب 39کروڑ 62 لاکھ 5ہزار744 روپے کا نقصان ہوا جس کے نتیجے میں مارکیٹ کا مجموعی سرمایہ گھٹ کر 69 کھرب 24 ارب 89 کروڑ 59 لاکھ 98 ہزار 119 روپے رہ گیا۔
گزشتہ روز مقامی کمپنیوں نے 9لاکھ 52 ہزار334 ڈالر، این بی ایف سیز نے6لاکھ 48ہزار 576 ڈالر، بینکوں ومالیاتی ترقیاتی اداروں 14لاکھ 85ہزار 473 ڈالر، انفرادی سرمایہ کاروں 3لاکھ 45ہزار 269 ڈلر اور دیگر آرگنائزیشنز نے 13لاکھ 50ہزار867 ڈالر کی سرمایہ کاری کی تاہم غیرملکیوں کی جانب سے 10لاکھ 71ہزار629 ڈالر اور میوچل فنڈز کی جانب سے 37لاکھ 10ہزار889 ڈالر کا سرمایہ نکالنے کے باعث مارکیٹ مندی سے دوچار ہوگئی اور کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 224.22 پوائنٹس کی کمی سے 31086.51 پوائنٹس پر بند ہوا جبکہ کے ایس ای 30 انڈیکس 145.14 پوائنٹس گھٹ کر 19796.49 پوائنٹس اور کے ایم آئی 30 انڈیکس میں بھی 486.30 پوائنٹس کی51379.40 پوائنٹس پر بند ہوا۔
بدھ کو کاروباری حجم منگل سے 22.67فیصدکم رہا اور مجموعی طور پر 9 کروڑ 92 لاکھ 6 ہزار 220 حصص کا لین دین ہوا، مارکیٹ میں کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ 330 کمپنیوں کے حصص تک محدود ہوگیا جن میں سے 70 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میںاضافہ، 231 کمپنیوں کے حصص کے بھاؤ میں کمی اور 29 کمپنیوں کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
سرمایہ کاروں نے تیل وگیس، سیمنٹ، بینکنگ سمیت بیشتر شعبوں کے حصص میں فروخت کو ترجیح دی اور کے ایس ای 100 انڈیکس مزید 2نفسیاتی حدیں گنوا بیٹھا، بیشترکمپنیوں کی قیمتیں گرگئیں اور سرمایہ کاروں کو 46ارب 39کروڑ 62 لاکھ 5ہزار744 روپے کا نقصان ہوا جس کے نتیجے میں مارکیٹ کا مجموعی سرمایہ گھٹ کر 69 کھرب 24 ارب 89 کروڑ 59 لاکھ 98 ہزار 119 روپے رہ گیا۔
گزشتہ روز مقامی کمپنیوں نے 9لاکھ 52 ہزار334 ڈالر، این بی ایف سیز نے6لاکھ 48ہزار 576 ڈالر، بینکوں ومالیاتی ترقیاتی اداروں 14لاکھ 85ہزار 473 ڈالر، انفرادی سرمایہ کاروں 3لاکھ 45ہزار 269 ڈلر اور دیگر آرگنائزیشنز نے 13لاکھ 50ہزار867 ڈالر کی سرمایہ کاری کی تاہم غیرملکیوں کی جانب سے 10لاکھ 71ہزار629 ڈالر اور میوچل فنڈز کی جانب سے 37لاکھ 10ہزار889 ڈالر کا سرمایہ نکالنے کے باعث مارکیٹ مندی سے دوچار ہوگئی اور کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 224.22 پوائنٹس کی کمی سے 31086.51 پوائنٹس پر بند ہوا جبکہ کے ایس ای 30 انڈیکس 145.14 پوائنٹس گھٹ کر 19796.49 پوائنٹس اور کے ایم آئی 30 انڈیکس میں بھی 486.30 پوائنٹس کی51379.40 پوائنٹس پر بند ہوا۔
بدھ کو کاروباری حجم منگل سے 22.67فیصدکم رہا اور مجموعی طور پر 9 کروڑ 92 لاکھ 6 ہزار 220 حصص کا لین دین ہوا، مارکیٹ میں کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ 330 کمپنیوں کے حصص تک محدود ہوگیا جن میں سے 70 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میںاضافہ، 231 کمپنیوں کے حصص کے بھاؤ میں کمی اور 29 کمپنیوں کی قیمتوں میں استحکام رہا۔